Baseerat Online News Portal

جمعہ کے دن کی فضیلت اورہماراطرزعمل

مفتی احمدنادرالقاسمی
اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :”ان النبی ﷺ۔قال:خیریوم طلعت علیہ الشمس یوم الجمعة ۔فیہ خلق آدم۔وفیہ أدخل الجنة ۔وفیہ أخرج منھا۔ولاتقوم الساعة الافی یوم الجمعة“۔(مسلم حدیث نمبر 854 باب فضل یوم الجمعة)
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا سورج نکلنے والے دنوں میں سب سے اچھا دن جمعہ ہے۔اسی دن حضرت آدم کو پیداکیاگیا۔اسی دن جنت میں داخل کیاگیا۔اسی دن جنت سے دنیا میں بھیجا گیا ۔اورقیامت بھی اسی دن قائم ہوگی ۔
گویا انسان اورانسانی دنیا کی آباد کاری کا آغاز اللہ خالق کائنات نے جمعہ کے دن ہی سے فرمایا۔اوردنیاکی اس گہماگہمی کا اختتام بھی بحکم ربی جمعہ کے دن ہی ہوگا۔
اس اعتبارسےجمعہ کادن یوم شکر بھی ہے،یوم عبادت بھی ہےاوریوم احتساب بھی ہے۔اورنہایت ادب واحترام اورطہارت ونظافت اورخوشبوکے اہتمام کے ساتھ بارگاہ ربّ کریم میں حاضرٌ ہونے کادن بھی ہے ۔بلکہ اس اہتمام کو اہل ایمان پر واجب قراردیاگیاہے۔اللہ تعالی کاارشاد ہے:”یایھاالذین آمنوااذانودی للصلوةمن یوم الجمعة فاسعوا الی ذکر اللہ۔وذرالبیع ۔ذلکم خیرلکم ان کنتم تعلمون“(سورہ جمعہ۔٩)
اے ایمان والو جب نماز جمعہ کے لئے ندا دی جائے،اذان ہوجائے تو نماز کی طرف چل دواورخریدوفروخت اورکاروبار دنیاچھوڑدو،یہی تمہارے لئے بہترہے اگرتم سمجھ سکو۔
جمعہ اوردعاکی قبولیت
جمعہ کے دن ایک ایسی بھی گھڑی آتی ہے جس میں ربّ ذوالجلال مانگنے والوں کو خالی نہیں لوٹاتابلکہ ان کی دعائیں یقینا قبول فرماتاہے۔چنانچہ ایک حدیث میں ہے :”ان رسول اللہ ﷺ ذکریوم الجمعة فقال:فیہ ساعة لایوافقھاعبدمسلم ۔وھوقاٸم یصلی ۔یسال اللہ شیٸا الااعطاہ وأشاربیدہ یقللھا“ (بخاری حدیث نمبر 925 باب الساعة التی فی یوم الجمعة ۔عن أبی ھریرة)۔حضرت ابو ھریرہ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے جمعہ دن کا تذکرہ فرمایا۔اورفرمایاکہ اس دن ایک ایس گھڑی آتی ہے۔جس میں کوئی کھڑے ہوکرنمازاداکرتاہےاوراللہ کوئی چیزمانگتاہے تواللہ تعالی اسے ضرورعطاکرتاہےاورپھراپنے دست مبارک سے اشارہ فرمایاکہ وہ وقت بہت تھوڑا ساہوتاہے۔
ایک حدیث حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ۔نے ارشادفرمایا کہ جوشخص بھی جمعہ کے دن غسل کرے اورہرممکن طہارت ونظافت اورتیل اورخوشبوکا اہتمام کرے ۔اورپھر نمازجمعہ کےلئے نکلے ۔اوردوبیٹھنے والے کے درمیان تفریق نہ کرے ۔یعنی کسی جگہ زبردستی گھسنے کی کوشش نہ کرے ۔اورجوتوفیق ہو نماز پڑھے اورجب امام خطبہ دے تو خاموش رہے۔ تو اللہ تعالی اگلے جمعہ تک کی ساری خطائیں اس کی معاف فرمادیتاہے (بخاری حدیث نمبر 873 باب الدھن للجمعة)
اب ایک طرف جمعہ کی اس قدرفضیلت اوردوسری طرف ہماری کوتاہیاں
عام طور سے ہمارایہ حال ہے کہ ہم نماز کے لئے اس وقت نکلتے ہیں جب امام خطبہ کے لئے منبر پر تشریف لے جاچکے ہوتے ہیں ۔جیسے تیسے جہاں جگہ ملی دورکعت امام کے ساتھ پڑھے اوربھاگ کھڑے ہوئے اس کو جمعہ کا اہتمام نہیں کہاجائےگا اورنہ ہی اس طرح نماز اداکرنے سےجمعہ کی فضیلت حاصل ہوگی کیونکہ امام کے منبرپرآتے ہی فرشتے اپنا رجسٹر لپیٹ کر امام کاخطبہ سننے میں مصروف ہوجاتے ہیں توبھلاہمیں جمعہ کی وہ برکتیں کہاں میسر ہوں گی؟اورجمعہ کا وہ اہتمام کہاں مکمل طورپرہوپائےگا جس کا تقاضا اللہ اوراسکے رسول نے ہم سے خود ہماری ہی بھلائی کے لئے کیاہےجب تک اذان سے پہلے یااذان کے فورابعد مسجد نہیں پہونچیں گے ۔
ہماری کوتاہی کا حال یہ ہےکہ ہم کبھی اپنی نوکری کی مجبوری کا بہانہ بناتے ہیں توکبھی مصروفیت کا،جولوگ دکان اورریڑی پٹری والے ہیں اورمسجدکے اردگرداپنی دکانیں لگاتے ہیں آزاد ہیں ،کوئی پابندی نہیں وہ بھی پہلے مسجد میں آناگوارہ نہیں کرتےیہ توہماری کوتاہی اورمعاشرہ کاحال ہے۔
اورحد تو یہ ہےکہ ہمارے مسلم ممالک تک نے دینا کی رنگارنگی میں سنیچراوراتوار کی چھٹی اوردنیاسے ہم آہنگی کابہانہ بناکر جمعہ کی برکت وفضیلت کاگلا گھونٹناشروع کردیاہےاورجمعہ کے مبارک دن میں اللہ کے بندوں کو اپنے ربّ کا قرب حاصل کرنے کےمواقع پر محض مادیت کے حصول کی خاطر قدغن لگاشروع کردیاہے اوراب جمعہ کے اہتمام کی بجائے ایک رسمی اجتماع میں تبدیل کردیاہےاوران کے دیکھادیکھی دن کے تمام ممالک آفس اورکارخانوں میں وہی رویہ اختیار کیاجارہاہے اوران میں کام کرنے والے کارندوں کو جمعہ میں حاضری کی چھٹی نہیں بلکہ لینچ کا وقفہ دیاجارہاہے جسے بے چارے خداترس ملازمین غنیمت سمجھ کر مسجد چلے جارہے ہیں ۔
جمعہ کے اہتمام کا ادنی درجہ اورتقاضہ یہ ہے کہ پوری دنیا میں زوال شمس یعنی 12-30سے لیکر دن کے ڈھائی2-30 بجے تک ملازمین کو وقفہ دیاجائےاورلوگ مسجد کو روانہ ہوں ۔
جہاں تک دنیاوی مصروفیت اورکام کا معاملہ ہے وہ توکبھی ختم ہونے والانہیں ہےمگراس میں بھی خیروبرکت اسی وقت آئے گی جب انسان روحانی فیوض سے معمور زندگی بسر کررہاہو ورنہ محض حرص وہوس، مایوسی اوربےاطمینانی کی زندہ تصویر بن کر حصول دنیا اورخواہشات کی وادی میں سرگرداں رہ کر مٹی ہوجائے گا۔
اللہ تعالی اپنی ذات سے ہمارے رشتے کومضبوط فرمائے اورشیاطین کے مایوس کن حملوں سے ہماری حفاظت فرمائے۔ آمین

 

Comments are closed.