Baseerat Online News Portal

"دیپک چورسیا” چور کی داڑھی میں تنکا!!

نور اللہ نور

آپ نے سنا ہوگا کہ "چور کی داڑھی میں تنکا ” مگر عملی نمونہ نہیں دیکھا ہوگا مگر اسٹوڈیو میں بیٹھ کر دن رات نفرت کی تشہیر کرنے والے "ڈرگس دو ” والے اینکر کے رفیق "دیپک چورسیا”نے سچ کر دکھایا ہے.
معاملہ کچھ یوں ہیکہ ابھی چند دنوں قبل ہندوستان کے چیف آف ڈیفنس”بپن راوت” کا انتقال ہوا تو سارے ملک نے تعزیت کا اظہار کیا تو موصوف بھی اپنے حصے کا فریضہ ادا کرنے آئے مگر رات انہوں نے اتنی شراب چڑھالی کہ اس کا خمار نہیں اتر سکا اور صبح ہوکر مخمور حالت میں ہی ٹی وی پر آکر بیٹھ گئے اور بہکی بہکی باتیں کرنے لگے "وہ جرنل” کو جرنلسٹ” اور نہ جانے کیا کیا بکنے لگے اور یوں پوری اپنی انڈسٹری کی قلعی کھول دی کہ یہ جو روز نیوز چینلز پر ہم واہیات دیکھتے ہیں وہ سب اسی نشہ کا کرشمہ ہے اور انہوں نے نہ صرف اپنی بے عزتی کروائی بلکہ جرنلزم اور صحافت جیسے سنجیدہ شعبے کی بھی شبیہ خراب کردی.
یہ وہی میڈیا والے صاحب ہیں جنہوں نے ریا کو ڈرگس کے معاملے میں ان کا جینا حرام کردیا تھا ، دو سو گرام ڈرگس پائے جانے پر پوری بالی ووڈ والے کی کلاس لگادی تھی ، ڈرگس کے معاملے کو اس شد و مد کے ساتھ اٹھایا تھا کہ اسے قومی مسئلہ بنادیا ، اسی ڈرگس معاملے میں شاہ رخ خان کے بیٹے کو رسوا کیا گیا اور شاہ رخ خان کو بے جا پریشان کیا اور دن رات ڈرگس ڈرگس کی رٹ لگاکر اصلی مسئلے سے ذہن کو منتشر رکھا.
آج وہی میڈیا والے شراب پی کر حساس معاملے پر اینکرنگ کر رہے ہیں ، شراب کے نشے میں دھت تعزیت کر رہے ہیں، بے حسی اور بے مروتی کی حد یہ ہیکہ اسے یہ بھی خبر نہیں ہے کہ وہ کتنی زمہ داری والے جگہ پر بیٹھا ہے اور کتنے حساس ادارے سے وابستہ ہے اور منسلک ہے.
ڈرگس پر گیان دینے والے اور منشیات پر واویلا مچانے والے ہی جب نشہ کی حالت میں ٹی وی پر آکر اس طرح کی بیہودہ اور بکواس حرکت عمل کو انجام دیں گے تو انہیں” چور کی داڑھی میں تنکا نہیں” تو اور کیا کہیں گے خود ہی یہ لوگ نشے میں دھت رہتے ہیں اور منشیات کا استعمال کرتے ہیں اور دوسروں کی عزت سے کھلواڑ کرے ہیں دوسروں کو منشیات کے استعمال میں رسوا کرتے ہیں.
اس سے بھی افسوس کا مقام یہ ہیکہ اس گروہ کا ایک آدمی بھی اس کی اس نازیبا حرکت پر ایک لفظ بھی نہیں بولا ، کسی نے کوئی ڈبیٹ نہیں کی اور کسی نے یہ آواز نہیں اٹھائی کہ یہ نازیبا حرکت کیوں سرزد ہوئی؟ کیسے پوچھیں گے ؟ کیونکہ سب تو ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں ابھی تو ایک سامنے آیا ہے اگر تحقیق کی جائے تو بعید نہیں کہ اور بھی بہت سارے نشیڑی مل جائیں گے

Comments are closed.