Baseerat Online News Portal

سماج کو برائی سے پاک کرنے کی فضیلت۔۔۔اورذمہ داریاں

 

مفتی احمدنادرالقاسمی

اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا

۔١٤ شوال ١٤٤٣۔16مٸی 2022۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس بات سے انکار کی گنجاٸش نہیں ہے کہ آج کی سماجی زندگی عالمی سطح پر مادیت اورمعاشی دباو اورغربت کے نہ ختم ہونے والے خوف ۔کی وجہ سے بے چینی اورعجیب قسم کی الجھنوں کا شکارہے ۔ایک طرف گھر کی واجبی ضروریات کی تکمیل کی فکردامن گیر رہتی ہے تودوسری طرف افراد خانہ کے مطالبات پوراکرنے کا پریشر۔اوروہ جوہر جس کا درس شریعت اسلامی نے سکون حاصل کرنے کے لٸے دیاہے یعنی صبر اورقناعت۔اس سے ہماری طبیعت کے فاصلے ۔

موجودہ سماج کی بےکیفی اورالجھن کے بنیادی عوامل اوراسباب ہیں ۔

جب انسانی سماج میں معاشی الجھنوں ۔اورمقاصد میں کامیابی نہ ملنے کی وجہ سے قلبی اضطراب پیداہوتاہے تو پھر معاشرے میں شر ۔فتنے۔جراٸم ۔اورکراٸم پنپنے اورجگہ بنانے لگتے ہیں ۔۔ایسے موقعہ پران کے خاتمہ ۔اورمعاشرہ کو ان پیداشدہ منکرات کومٹانے ۔اورلوگوں اسی صالح نہج پرلانے کے لٸے۔ صالحین۔علماٸے دین اورمصلحین کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں ۔

اب دوہی راستہ بچتےہیں ۔یاتو ساری دنیاسے کٹ کر معاشرے کواپنے حال پر چھوڑدیاجاۓ ۔یا پھر خاتمہ کی جدوجہد کی جاٸے ۔ظاہر ہے لوگوں کو اپنے اخلاقی طورپر تباہ حالت پر چھوڑدینا یہ بھی قابل گرفت ہے ۔اوراصلاح کی کوشش کرتے ہیں ۔توچونکہ معاشرے کے شراورمنکرات کی پشت پر شیطان سوارہوتاہے ۔لوگوں کو شیطان ورغلاتاہے کہ اس مصلح کے خلاف ماحول بناٸے ۔اسے سماج میں برابناکرپیش کرے ۔تاکہ لوگ ان سے نفرت کریں ۔ ان کی باتیں نہ سنیں ۔ان سے ہمدردی نہ کریں ۔ان کو اوران کے گھروالوں کوحقارت کی نظروں سے دیکھیں ۔لوگوں کے سامنے ان کی غیبت کریں ۔ان کی ٹوپی ۔اوران لباس وپوش ۔اورجسمانی حلیہ تک کا مذاق اڑاٸیں ۔۔مگر مصلح کو چاہٸے کہ وہ اس کی پرواہ کٸے بغیر اپناکام کٸے جاٸے ۔مساجدومدارس اورمحلوں میں اپنی مجلسیں سجاتارہے لوگوں تک دین پہونچاتارہے ۔بیماردلوں کاعلاج کرتارہے ۔اگر ڈاکٹر مریض سے نفرت کرنے لگے تو وہ کبھی مرض کا علاج نہیں کرپاٸے گا ۔اورنہ ہی اپنے فن کا تجربہ اورمظاہرہ ہی کرپاٸے گا ۔ایسے ہی دین کے مصلح اورعلما ٕہوتے ہیں اگر ان شیطانی حربوں کے آگے جھک گٸے ۔تو کبھی بھی اصلاح وتربیت کا فریضہ انجام نہیں دے پاٸیں گے ۔ان حالات میں اپنے دلوں کوجلانے والا اورلوگوں کی فکرکرنےوالا ۔امربالمعروف اورنہی عن المنکر کاعلم اپنے ہاتھوں میں ۔اوراپنے ناتواں کندھوں پر چھوٹی سی زادسفرکی گٹھری لٸےاپنے اہل وعیال کو اللہ اوراس کے رسول کے حوالہ چھوڑ کر گھروں سے نکل جانے والے ۔عوام وخواص کی تندوتیز تنقیدوں کو خندہ پیشانی سے پی جانے والے ۔اورباد مخالف کے تھپروں کو برداشت کرنے ۔بےلوث لوگ ہی معاشرے کے سب سے بہترین ۔باوقار ۔باعظمت ۔اوراللہ کے محبوب لوگ ہیں ۔ایسے ہی لوگوں کے بارے میں قران نے کہاہے ”والذین جاھدوافینا لنھدینھم سبلنا۔وان اللہ لمع المحسنین“ سورہ عنکبوت 69۔۔جولوگ ہماری راہ میں تکلیفیں برداشت کرتے ہیں ۔یقینا ہم انھیں اپنا راستہ دکھاٸیں گے ۔اوربیشک اللہ تعالی نیکو کاروں کے ساتھ ہے۔

اسی طرح بخاری کتاب الجہاد میں ۔حضرت ابو سعید خدری سے مروی ایک حدیث ہے ۔جس میں یہ سوال کیاگیاکہ لوگوں میں سب اچھاآدمی کون ہے ۔اسکے جواب میں ہادی عالم خاتم النبیین ارشادفرماتے ہیں :جوشخص اللہ کے راستے میں اپنی جان اورمال سے جہادکرے ۔پھردریافت کیاگیا اس کے بعد کون ۔رسول اللہ نے فرمایا ۔وہ مومن بندہ جوکسی محلے میں لوگوں کے درمیان رہے۔اوراللہ سے ڈرتارہے ۔متقی ہو ۔اورلوگوں کو اس کے شر سے روکتااوربچاتارہے۔۔۔یعنی نھی عن المنکر کرتارہے۔۔

ان دونوں نصوص میں ایک طرف ایسے لوگوں کو ہدایت کاراستہ دکھانے کاوعدہ ہے ۔تودوسری طرف افضل انسان ہونے کی بشارت ۔

اب میں آپ سے پوچھتاہوں ۔اوراپنی نٸی نسل کے نوجوان علما سے سوال کرتاہوں ہوں ۔جن کایقین وارادہ معاشرے کے معاشی سیلاب اورسیاسی دباو میں متزلزل ہے ۔نٸی نسل کوارتداد کی دلدل میں ڈھکیلنے کی طاقت ور سازش زوروں پرہے ۔ہماری بچیوں کو تعلیم اداروں اورکوچننگ سنٹروں پر ۔اورسوشل میڈیااورموباٸل کے ذریعہ ورغلاکرشادی کے جال میں بھنسایاجارہاہے ۔اورمسلم بچیاں مرتدہورہی ہیں ۔اوراگر مرتدنہیں ہورہیں تو ناجاٸز اورحرام تعلقات کی گندگی میں اپنے آپ کو آلودہ ضرورکررہی ہیں ۔اپنے پاکیزہ بطن سے غیرمسلموں کےلٸے بچے پیداکررہی ہیں ۔یہ کس قدراذیت ناک اورماتم خیز ہے ۔ اندھیرے بڑھ رہے ہیں ۔روشنی کم ہورہی ہے ۔ایسے حالات میں پوری قوت کے ساتھ آگے آنابھی ضروری ہے ۔اورخود کو اس انبیاٸی مشن کو آگے بڑھانے والوں کے لٸے ۔۔کیادنیاکی زندگی میں اس سے بڑاانعام اوراس سے زیادہ فضیلت ومنزلت کی کوٸی چیز ہوسکتی ہے ؟ اگرجواب نہیں میں ہے ۔اوریقینا نہی میں ہی ہے ۔پھر صاف دل اورنیک نیتی کے ساتھ ۔اس فریضہ امربالمعروف اورنھہ عن المنکر۔کی اداٸگی کو کسی بھی لومة لاٸم کی پرواہ کیٸے بغیر مقصد زندگی بناٸے ۔اوراپنی قوم کو صحیح سمت میں لے جانے اورمعاشرے کو ہربراٸی سے پاک کرنے کاعزم کیجٸے ۔اللہ آپ کا حامی وناصر ہو ۔فاذا عزمت فتوکل علی اللہ۔۔طالب دعا احمدنادرالقاسمی ۔

Comments are closed.