Baseerat Online News Portal

سہ ماہی’’سیما‘‘ادبی مجلہ علی گڑھ کے سرسید نمبر کا رسمِ اجراء

علی گڑھ(پریس ریلیز)
انجمنِ محبانِ اردو علی گڑھ کے زیرِ اہتمام خیابانِ ادب ثمر ہائوس دھرہ علی گڑھ میں ایک ادبی نشست میں سہ ماہی ’’سیما‘‘ادبی مجلہ علی گڑھ کے سرسید اور اے پی جے عبد الکلام کے نمبر کا اجراء پروفیسر ذکیہ اطہر صدیقی،پروفیسر صغیر افراہیم ،معروف افسانہ نگار آصف اظہارعلیگ،انجم قدوائی،ثنا فاطمہ ،ادیبہ صدیقی اور طیبہ رحمان کے ہاتھوںعمل میں آیا ۔نشست کی صدارت پروفیسر ذکیہ صدیقی نے کی۔اس موقع پر سہ ماہی’’ سیما‘‘کے مدیر اور معروف ادیب ڈاکٹر صغیر افراہیم نے کہا کہ یہ مجلہ لگاتار ادب کے حوالے سے اپنی خدمات پیش کر رہا ہے ہماری کوشش یہ رہتی ہے کہ ہم اس میں معروف و منفرد اداباء کی تخلیقات کو جگہ دیتے رہیں۔خوشی کا مقام یہ ہے کہ اس بار ہم نے سرسیداور اے پی جے عبد الکلام نمبر نکالا ہے جس میں سرسید شناسی کے حوالے سے نہایت ہی قیمتی مضامین یکجا کئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس میں میزائل مین اے پی جے عبدالکلام کے سلسلے سے بھی شاندار مضامین ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں تنقیدی مضامین کے ساتھ ساتھ عصرِ حاضر کے ممتاز افسانہ نگاروں کے افسانے اور منفرد لب و لہجہ رکھنے والے شعراء کی غزلیں اور نظمیں موجود ہیں۔ہم پورے وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ ادبی مجلہ ادب کے شائقین کو پسند آئے گااور طلبہ وطالبات بھی اس سے مستفید ہوں گے۔اس موقع پر پروفیسر ذکیہ صدیقی نے کہا کہ پروفیسر صغیر افراہیم قابلِ ستائش ہیں کہ ’’سیما‘‘ جیسا ادبی مجلہ نکال کر اردو ادب کی خدمت انجام دے رہے ہیں اور ساتھ ہی ادبی صحافت کابھی حق ادا کر رہے ہیں۔خاص بات یہ کہ اس تازہ مجلے میں سرسید اور اے پی جے عبدالکلام پر جو مضامین ہیں وہ اپنی مثال آپ ہیں۔ان مضامین کے لکھنے والوں کے ساتھ ساتھ صغیر افراہیم اور مجلے کی معاون مدیر ثنافاطمہ کے انتخاب کی داد دینی ہوگی کیونکہ انھوں نے اس حوالے سے ایسے مضامین ترتیب دئیے ہیں جو سرسید شناسی میں انتہائی معاون ہیں۔پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں ڈاکٹر مشتاق احمد رجسٹرار متھلا یونیورسٹی ،طارق عثمانی اسسٹنٹ رجسٹرار اے ایم یو علی گڑھ،انجینئرسید اظہار علی،مرزا اطہر بیگ،جمشید احمد،سید بصیر الحسن وفاؔ نقوی،صدام حسین، محمد سالم،محمد افضل پیش پیش رہے۔پروگرام کو کامیاب بنانے میں انجمنِ محبانِ اردو کے جنرل سکریٹری سید محمد عادل فرازؔ اور ذوالفقار زلفی کا اہم کردار رہا۔

Comments are closed.