Baseerat Online News Portal

ظریفانہ : یوگی مندر کی پرپیچ کہانی

 

ڈاکٹر سلیم خان

کلن سنگھ نے للن مشرا سے پوچھا یار  اپنے یوگی جی کا بائیکاٹ چل رہا ہے کیا؟

للن نے چونک کر سوال کیا یوگی کا بائیکاٹ ! کیسی باتیں کرتے ہو کلن ۔ اترپردیش میں اگر کوئی ایسی جرأت کرے گاتو اس کو بلڈوزر سے روند دیا جائے گا۔

اچھا! لیکن میں نے تو کسی میڈیا ہاوس پر بلڈوزر چلنے کی  خبر نہیں دیکھی ۔

میڈیا ہاوس! ارے بھائی  گودی میڈیا پر بھلا بلڈوزر کیسے  چل سکتا ہے ؟ اس کو  تو جھوٹ کا بلڈوزر چلانے کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔   

وہی تو میں پوچھ رہا ہوں کہ وہ اگر گودی میڈیا ہے تو یوگی جی کی خبریں کیوں نہیں  چھاپتا؟

بھائی دیکھو وہ میڈیا مودی اور شاہ کی گود میں بیٹھا ہوا ہے ۔ اس لیے ان کی خبر شائع کرتا ہے۔

کون کہتا ہے کہ وہ انہیں کی خبریں چھاپتا ہے۔ میں تو روز اس میں بھارت جوڑو یا ترا کی خبر دیکھتا ہوں اور کل تو اس نے حد کردی ۔

حد کردی کیا مطلب ؟ میں نہیں سمجھا ۔

وہی جھما جھم  بارش میں بھیگتے راہل کی تقریر اور عوام کاپانی میں شرابور  جم غفیر۔  یہ  خبر اس  قدر تعریف کے ساتھ  شائع کی کہ جان جل گئی  قسم سے۔ 

اس میں پریشانی کی کیا بات ہے۔ کل مودی جی شملہ جانے والے ہیں ۔ وہ بھی برفباری میں تقریر کریں گے تو ان کی خبر بھی دھوم دھام سے چھپے گی۔

یاریہی تو  مشکل ہے۔ مودی جی کا یہ دورہ پچھلے ہفتہ ہونا تھا لیکن برفباری کے سبب ایک ہفتہ ملتوی ہوگیا۔ وہ کیا خاک برفباری میں تقریر کریں گے؟

ہاں یار مودی جی بوڑھے ہوچکے ہیں ۔ راہل کی مانند جوان ہوتے تو ژالہ باری میں بھی خطاب کرتے ۔ 56؍ انچ کا سینہ جوہے۔

یار للن ہے نہیں تھا ۔ یہ اگلے وقتوں کی بات ہے۔ اب تو لگتا ہے مودی جی کو میڈیا سے ڈر لگنے لگا ہے۔

مودی جی اور ڈر! کیسی باتیں کرتے ہو کلن۔ لوگ تو ان سے بہت  ڈرتے ہیں مگر وہ کسی سے نہیں ڈرتے۔

غلط بات ۔ میں ان سے نہیں ڈرتا لیکن اگر مجھے اپنے’ پھینکو چینل‘ کی جانب سے ان کی ریلی میں جانا پڑے تو کیرکٹر سرٹیفکیٹ درکار ہوگا ۔

کیرکٹر سرٹیفکیٹ  ! تم جیسے بدمعاش صحافی کوکون سرٹیفکیٹ دے گا ؟ لیکن ہاں اگر تم جیسے لوگوں کو روک دیا گیا تو  مودی کی ریلی کوکون  کوور کرے گا؟

ارے بھیا ہم لوگ تو پولیس تھانے وندے ماترم کا نعرہ لگاکر جائیں گے اور جئے شری رام کہہ کر سرٹیفکیٹ لے آئیں گے  ۔ مسئلہ تم جیسوں کا ہے۔

ہاں بھائی کلن کیا کریں  ہمیں ذاتی مفاد کی خاطر  مذہب کا  استحصال  کرنا نہیں آتا۔

کلن ہنس کربولا وہ تو ٹھیک ہے مگر بات کو گھما پھرا کر کہیں اور پہنچا دیناخوب  آتا ہے ۔

للن نے پوچھا یہ تم کیا کہہ رہے ہو ؟ میں نہیں سمجھا ۔

بھیا میں اپنے یوگی ٹھاکر کے بارے میں پوچھ رہا تھا کہ انہیں میڈیا نظر انداز کیوں کررہا ہے ؟ تم اس کو کہیں اور لے گئے۔

ارے ہاں لیکن یہ تو نادانستہ ہوگیا بات سے بات نکلی تو راہل سے مودی تک پہنچ گئی ۔ ویسے بھی ہر خبرپردھان جی پر جاکر ختم ہوتی ہے۔

تم اب بھی میرے سوال کا جواب دینے سے کترا رہے ہو۔

جی نہیں میرے خیال میں چونکہ اب یوگی بی جے پی کے اسٹار پر چارک نہیں ہیں اس لیے ان کی خبر شائع کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔

اسٹار پر چارک نہیں ہیں تو کیا ہوا؟ وزیر اعلیٰ تو ہیں ۔

مجھے پتہ ہے۔ فی الحال ملک میں کئی ریاستیں ہیں ۔ ہر جگہ  ایک عدد وزیر اعلیٰ ہے۔ تم ہی بتاو میڈیا کس کس کی خبر شائع کرے گا؟

ارے بھیا یوگی جی   ملک کی  سب سے بڑی ریاست کے مقبول ترین وزیر اعلیٰ ہیں ۔ کیا سمجھے؟

وہ  زمانے لد گئے جب ان پر شاہ جی کی نظرِ کرم تھی اس لیے میڈیا ان کو مقبول ترین کہتا تھا۔ اب آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟

تو کیا اب یوگی جی ہائی کمان کے پسندیدہ رہنما نہیں ہیں ؟

بے شک نہیں ہیں۔ اگر ہوتے تو ان کے ستارے  کیوں گردش میں آتے ؟

تمہیں یہ کس نے کہہ دیا کہ  یوگی جی کے ستارے گردش میں ہیں ۔

تم خود شکایت کررہے ہو کہ میڈیا انہیں نظر انداز کررہا ہے اور تم نے وہ یوگی مندر والی خبر نہیں دیکھی؟  

 یوگی مندر ! یا ریہ کہاں بن گیا اور کس نے بنا دیا؟ ہمیں بھی تو پتہ چلے ؟

اتر پردیش میں اور کہا ں ؟  ایودھیا-پریاگ راج ہائی وے کے کنارے کلیان بھدرسا گاؤں  میں موریہ کا پوروا کا جانتے ہو؟

ہاں ہاں بے شک  جانتا ہوں ۔ وہاں جمن کا دھابہ بہت مشہور ہے۔ میں جب بھی گزرتا وہیں بھوجن کرتا ہوں ہوں ۔

جی ہاں لیکن پچھلے دنوں وہ گاوں یوگی کے مندر کی وجہ سے مشہور ہوگیا تھا ۔

اچھا مجھے نہیں پتہ تھا  ورنہ میں بھی درشن کے لیے جاتا ۔  خیر اب جب بھی وہاں سے گزروں گا  ضرور جاوں گا۔

اب جاکر کوئی فائدہ نہیں کیونکہ یوگی مندر پر تالہ  پڑچکا ہے کیونکہ وہاں سے  وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا مجسمہ پُر اسرار طور پر غائب ہو گیا ہے ۔

یار کمال ہے ؟ مورتی کا پراسرار طریقہ پر پرکٹ (ظاہر) ہونا تو سنا تھا مگر غائب ہونا پہلی بار سناہے۔

بھیا ایسا ہے کہ چمتکار تو دونوں سمتوں سے ہوسکتا ہے۔ جب چاہا پرکٹ ہوگئے اور جب مرضی ہے آنکھوں سے اوجھل ۔ اسی کوکرشمہ  کہتے ہیں ۔

چلو مان لیا لیکن کس بدبخت  نے یہ جرأت دکھائی ؟  یوگی جی اس کو نہیں چھوڑیں گے ۔

ارے بھیا جو پکڑا جاتا ہے اسی کو چھوٹنا نصیب ہوتا ہے ۔ یہاں کوئی پکڑا ہی نہیں گیا تو چھوٹے گا کیسے؟

مودی کی پولیس اس بدمعاش کو پاتال سے نکال لائے گی۔ کہیں اس دھابے والے جمن کی شرارت تو نہیں؟

جمن کا مندر اور مورتی سے کیا لینا دینا ۔ وہ تو لوگوں کو کھلانے  پلانے میں مست  ہے۔ یہ مندر اور مورتی کی سیاست تو تمہارے سنگھ پریوار کا خاصہ ہے ۔

اچھا خیر یہ تو بتاو کہ وہ مورتی چرائی کس نے؟

اس کی بابت بھی دو بیانات ہیں ؟ پولیس کچھ اور کہتی ہے اور عوام کا بیان اس سے مختلف ہے۔

اچھا پہلے تو یہ بتاو کہ لوگ کیا کہتے ہیں ؟ اس لیے کہ پولیس کا کچھ ٹھیک نہیں ہے۔

بھیا کلن سنبھال کر بولو یہ یوپی کی پولیس ہے۔ کچھ ایسا ویسا بول دیا تو تمہیں کو ٹھیک کردے گی۔

میں تو خود ہی ٹھیک ہوں مجھے کیا ٹھیک کرے گی ؟ خیر یہ تو بتاو کہ لوگ کیا کہتے ہیں

 مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ پولیس کی گاڑی میں آئے اور مورتی کو لے گئے۔

کچھ لوگ پولیس کی گاڑی میں آئے کیا مطلب؟ یہ کیوں نہیں کہتے کہ پولیس اپنی گاڑی میں آئی اور مورتی لے گئی؟

بھائی ایسا ہے کہ وہ لوگ وردی میں نہیں تھے ۔ ویسے پولیس کی گاڑی میں چور بھی تو ہوسکتے ہیں؟

پولیس کی گاڑی میں چور ! یہ  کیاکہہ رہے ہو للن؟

ارے بھیا چوروں کو گرفتار کرکے پولیس کی گاڑی میں لے جایا جاتا ہے۔ عدالت کی حاضری بھی ابھی تک  پولیس کی گاڑی میں ہوتی ہے۔  

ابھی تک کیا مطلب ؟ وہ تو پہلے بھی ہوتی تھی تھی اور آگے بھی ہوتی رہے گی۔

جی نہیں کلن یہ ضروری نہیں ہے ۔ ایک جج صاحب نے کارپوریٹ کو نجی جیل تعمیر کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔

نجی جیل ! کیسی باتیں کرتے ہو للن ۔ کوئی نیتا تو ایسی اوٹ پٹانگ بات کرسکتا ہے لیکن جج بھی یہ سب کہنے لگے یہ کیونکر ممکن ہے؟

دیکھو بھیا مودی ہے تو ممکن ہے؟ مودی یگ میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

مودی یگ کہیں کل یگ تو نہیں کہ اس میں سب کچھ الٹا پلٹا ہونے لگے ۔

سب کچھ تو نہیں لیکن اگر   پرائیویٹ جیل سے نیرو مودی جیسا ہائی پروفائل  قیدی پرائیویٹ گاڑی میں عدالت جائے تو   اس میں کیا مشکل ہے؟

ہاں بھائی دونوں کا فائدہ ہے ۔ امیر کبیر قیدیوں کو جیل میں فائی اسٹار سہولت بھی ملے گی اور سرکار کا خرچ بھی بچے گا ۔ وِن وِن سچویشن اس کو کہتے ہیں۔

یہی تو مودی جی کی کامیابی کا نسخۂ کیمیا ہے کہ’ پاسباں بھی خوش رہے راضی  رہے صیاد بھی‘۔

یار لیکن اس  فارمولے میں پاسباں کون ہے؟ اور صیاد کا کردار کون ادا کررہا ہے؟؟

بھئی پاسباں تو وہ عوام ہیں جو انہیں ووٹ دے کر اقتدار پر فائز کرتے ہیں اور صیاد وہ سرمایہ دار ہیں جو عوام کو لوٹ کر انہیں چندہ دیتے ہیں ۔

ہاں یار تب تو اس جمہوری نظام سیاست میں دونوں کو خوش رکھنا ضروری ہے۔  خیر یہ تو بتاو کہ ہمارے مودی جی کی پولیس مورتی کی بابت کیا کہتی ہے؟

پولیس کا کہنا ہے کہ پربھاکر موریہ نے خود  مورتی کو غائب کرایا ہے۔

یہ پربھاکر موریہ درمیان میں کہاں سے آگیا ۔  یہ یوگی کے دشمن کیشو پرساد موریہ کا رشتے دار تو نہیں ؟

جی نہیں ۔یہ تو یوگی بھگت ہے۔ اسی  نے یہ  مندر بنوایا تھا۔

اچھا لیکن اگر اس نے وہ مورتی لگائی تو اسے غائب کیوں کردیا ؟ اور پولیس اس کو پکڑتی کیوں نہیں ؟

بھائی  انسپکٹر انچارج راجیش سنگھ نے اس پر شک ظاہر کیا ہے اور پولیس  پربھاکر موریہ کو تلاش کررہی ہے مگر اس  کا موبائل بند ہے۔

خیر جلد یا بہ دیر پربھاکر پولیس کے ہتھے چڑھ جائے گا اور بعید نہیں کہ اس کا انکاونٹر بھی ہوجائے لیکن سوال یہ ہے کہ اس نے یہ مندر کیوں بنایا؟

اس کی بھی دووجوہات ہیں ؟پہلی تو یہ کہ یوگی کی عقیدت میں بنادیا۔ یہ آزاد ملک ہے یہاں  گوڈسے کا مندر  ہوسکتا ہے تو یوگی کا کیوں نہیں؟

اچھا تو کیا تمہارے خیال میں گوڈسے اور یوگی میں کوئی فرق نہیں ہے؟

فرق تو ہے لیکن دونوں گاندھی کے دشمن اور ہندوتوا کے شیدائی ہیں ۔ اس قدرِ مشترک  کا انکار کون کرسکتا ہے ۔

دیکھو للن تم نے  اچانک عقیدت میں سیاست کو گھسا دیا۔ یہ بہت غلط بات ہے؟

جی ویسے پربھاکر کا کہنا ہے اس نے عہد کیا تھا جو شخص رام مندر بنوائے گا وہ اس کا مندر بنوائے گا ۔

تب تو اسے مودی کا مندر بنانا چاہیے تھا کیونکہ رام مندر کا سنگ بنیاد تو یوگی نے نہیں  رکھا ۔

لگتا ہے تمہیں مندر کا مطلب نہیں معلوم ؟ اسی لیے ایسی باتیں کہہ رہے ہو؟؟

ٹھیک ہے بھیا تم ہی بتا دو کیا مطلب ہے؟

کلن بولامندر کا مطلب من سے دور وہ وہ جگہ جہاں بھگوان یا گرو بستے ہیں ۔

جی ہاں سمجھ گیا  جس کا گرو یوگی ہے وہ مودی مندر کیسے بنا سکتا ہے؟

دیکھو بھیا محبت کی مانند عقیدت بھی اندھی ہوتی ہے۔ اب پربھاکر کو اگر لگتا ہے کہ رام مندر کے بنانے میں سب سے اہم کردار یوگی نے ادا کیا تو لگتا ہے۔

جی ہاں اس میں کوئی کیا کرسکتا ہے۔ یہ تو آستھا کا معاملہ جس کی بنیاد پر بابری مسجد کی زمین رام مندر کو دے دی گئی۔ ویسے پربھاکر شاعر بھی ہے ۔

شاعر کیا مطلب ؟ وہ کیا کویتا  ، دوہے اور گیت وغیرہ بھی لکھتا ہے۔

جی نہیں وہ یوگی کے بھجن کہتا ہے جو اس مندر میں آرتی کے وقت گائے جاتے تھے ۔

ارے یار تب تو اس بیچارے شاعر کا دل ٹوٹ گیا ہے ہوگا ؟

اوہو نہ صرف دل ٹوٹ گیا بلکہ جیب بھی کٹ گئی۔

یہ دین دھرم کے معاملے میں موہ مایا میرا مطلب ہے جیب کہاں سے آگئی؟  

ارے بھیا کل یگ کا سارا دھارمک پاکھنڈ موہ مایا کے لیے ہوتا ہے ۔  پربھاکر پر الزام ہے کہ اس نے اپنے چچا کی زمین ہڑپنے کے لیے یہ مندر بنوایاتھا۔

یار اب تم چچا کو درمیان میں لے آئے ؟ یہ کیا قصہ ہے؟؟

یوگی بھگت پربھاکر کے چچا رام ناتھ نے سرکاری پورٹل پر شکایت درج کرائی ہے کہ اس کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے یہ مندر تعمیر کیا گیا۔

رام ناتھ ضرور سماجوادی پارٹی کا مہرہ ہوگا جو یوگی جی کو بدنام کرنے کے لیے یہ الزام لگا رہا ہے۔

جی نہیں اس کا دعویٰ ہے کہ پربھاکر کے والد جگناتھ اور رام ناتھ کی مشترکہ  ایک زمین تھی اس پر قبضہ کرنے کے لیے یہ مندر بنایا گیا ۔

اچھا تو مطلب  یوگی مندر بھی غاصبانہ قبضے کی زمین  پر تعمیر ہوا ہے ؟ یار کمال ہے؟؟ لیکن سرکار کیا کہتی ہے؟؟؟

مقامی  ریونیو انسپکٹر دیارام ورما کے مطابق  یوگی مندر کے لیے  آچاریہ نریندر دیو زرعی یونیورسٹی کی زمین پر بھی در اندازی کی گئی ۔

یار حد ہوگئی ۔  اس پر بھاکر نے تو اپنے چچا کے ساتھ سرکار کو بھی چونا لگا دیا ۔

تو کیا تم نے رام بھکتوں کو بیوقوف سمجھ رکھا ہے؟ اور یہ تو رام کے ساتھ یوگی بھگت بھی ہے یعنی ڈبل بھگت۔

جی ہاں اسی لیے ڈبل قبضہ کیا ۔یعنی چچا کے بھی کان کاٹے اور سرکار کی بھی ناک کاٹ دی۔

ہاں بھائی جب مندر کے نام پر یوگی جی سرکار بناسکتے ہیں تو ان کے بھگت کا بھی تو کچھ حق   ہے۔

جی ہاں کلن  لیکن اپنے ناحق قبضے کے لیے دوسروں کی حق تلفی کہاں کا انصاف ہے؟

کلن نے کہا یار للن یہ انصاف کیا ہوتا ہے؟

یہ سن کر للن ہکا بکا رہ گیا ۔ اس نے کہا ’یہ کہانی پھر کبھی ‘۔ فی الحال کافی وقت ہوگیا ہے اس لیے اب چلتے ہیں۔   

Comments are closed.