Baseerat Online News Portal

میں نور بن کے زمانے میں پھیل جاؤں گا ….  نور اللہ نور

میں نور بن کے زمانے میں پھیل جاؤں گا ….

 

نور اللہ نور

 

آج شام کو نیٹ کا رزلٹ آتے ہی سارے طلبہ کی دھڑکنیں تیز ہوگئیں اور ہمہ شما اپنی محنت اور لگن کے نتیجے کا منتظر تھا آخر رزلٹ آؤٹ ہوا سب نے اپنی اپنی محنت کا نتیجہ دیکھ لیا کچھ کامیاب ہوئے اور کچھ کا قسمت نے ساتھ نہ دیا

 

طلبہ کی دھڑکنیں تیز ہونا اور ناکامی پر حواس باختہ ہونا تو سمجھ آتا ہے لیکن اس کے علاوہ بھی کچھ لوگ انگشت بدنداں تھے اور تاسف ان کے چہرے سے مترشح تھی کیونکہ اس بار کا ٹاپر کوئی ” راہل ” دنیش ” یا کومل نہیں بلکہ پنچر بنانے والی برادری کے شعیب آفتاب نے نمایاں کامیابی حاصل ہی نہیں کی بلکہ سو فیصد نمبر سے کامیاب ہوکر ایک تاریخ رقم کی ہے سو حزب مخالف کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہونا ضروری تھا سو اس سے پرے کہ اس بچے نے کتنی محنت کی ہے اور اس لوک ڈاؤن کے پر خطر ماحول میں اپنے والدین سے دور رہ کر تیاری کی ہے فیسبک اور شوشل میڈیا پر محض اس کے مسلمان ہونے کی وجہ سے اس کی حوصلہ شکنی کرنے والے مطالبے شروع ہوگئے اور مسلمان ہونے کا طعنہ دینے لگے کچھ نے تو کہا کہ پیپر کی جانچ ہی صحیح طریقے سے نہیں ہوئی ہے اس کا اعادہ ہونا چاہئے اور ان آئ ٹی سیل اور تعلیم سے بیر رکھنے والوں کی ذہنیت اور عصبیت کا اندازہ اس کمینٹ سے لگائیے جس میں ایک متعصب سنگھی لکھتا ہے کہ ” ارے سات سو بیس لایا ہے تو کیا ہوا بنے گا تو جہادی ہی نہ ” مطلب ان کو ذرا بھی ہماری کامیابی ہضم نہیں ہوتی لیکن ان کو کیا پتہ میزائل مین تو ہم میں سے ہی تیار ہوتے ہیں .

 

اگر یہیں پر کوئی دوسری برادری اور قوم سے تعلق رکھنے والا طالب علم ہوتا تو اس کو چہار جانب سے مبارکبادیاں ملتی اور بڑے اسکرین پر اسے جگہ ملتی مگر چونکہ اس کامیاب امیدوار کا تعلق تو مسلم برادری سے ہے جو ان سب کا ہی مستحق ہے کچھ سمجھدار اور سنجیدہ لوگوں کے علاوہ لوگوں نے اس کی حوصلہ افزائی نہیں کی بلکہ حوصلہ شکنی کے کلمات کہے ہیں اور مسلم ہونے کے ناطے اس کو اس کا حق نہیں مل سکا اور وہ تو خدا کا شکر ہے کہ اس پر کوئی جہاد لفظ فٹ نہ کیا ورنہ اب تک اس کامیابی کو جہاد کا نام دے دیتے پتہ نہیں ان کی تنگ نظری کب ختم ہوگی ان ہی خامیوں اور اسی مرض کی وجہ سے ہم دوسروں سے ہنوز پیچھے ہیں .

 

خیر کسی کی تنگ نظری اور بدخواہی کسی کی کامیابی میں مخل نہیں ہوسکتی اس سے پہلے جامعہ ملیہ اور اور اب شعیب آفتاب کی کامیابی ان سنگھی نظریہ رکھنے والوں پر زوردار طمانچہ ہے اور گویا ہے کہ تم کو جتنی خامیاں نکا لنی ہے نکا ل لو تمہیں جو کچھ کہنا ہے کہتے رہو کیونکہ تمہیں اسی کے پیسے ملتے ہیں اور تمہارا ذریعہ معاش یہی ہے مگر ہم ہمیشہ دوگنے حوصلے سے کامیاب ہونگے اور ہم اس ملک اور ملت کا سر فخر کا بلند کرتے رہیں گے اور ہم تم سے بس یہی کہیں گے

 

میں نور بن کے زمانے میں پھیل جاؤں گا

اور تم آفتاب میں کیڑے نکالتے رہنا

Comments are closed.