Baseerat Online News Portal

چارہ گر تیری منشاء کیا ہے ؟ نوراللہ نور

چارہ گر تیری منشاء کیا ہے ؟

نوراللہ نور

گذشتہ چند سالوں سے مودی حکومت کے ذریعہ اتنے بل پاس کیے گئے ہیں کہ میں تھوڑا ” کنفیوز ” ہوگیا ہوں اور اسی چکر میں اپنے گھر کا بجلی بل تاخیر سے بھرتا ہوں جیسے یہ بجلی کے بل کمزور طبقے پر برق بن کر گرتی ہے اسی طرح مودی کابینہ کے ذریعہ تجویز کردہ بل بھی کسی بم سے کم نہیں ہوتا ہے جتنے بھی قرارداد اب تک پاس ہوے ہیں اس نے یا تو ملک کے ساکھ کو کمزور کیا ہے یا پھر ایک مخصوص طبقے کو ٹارگٹ کیا گیا ہے اور ہدف کا نشانہ بنایا گیا ہے .
متنازعہ طلاق ثلاثہ بل کے بعد ؛ سی اے اے ؛ این آر سی ؛ جیسے مہلک تجاویز کے بعد اب ایسا بل پیش خدمت ہے کہ جس میں ملک کے ریڑھ ہڈی کہلاے جانے والے ایک سو تیس کروڑ آبادی کے خوردو نوش کا انتظام کرنے والے کسانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ان کے جذبات کے کھلواڑ کر کے ؛ ان کی محنت و مشقت کا مذاق اڑاتے ہوئے ایک ایسا بل اور ایک تجویز لاے ہیں جس سے وہ لوگ جو ہماری رزق کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں ان کے یہاں فاقہ کا ڈیرا ہوگا اس بل کے ذریعے ان کے حقوق سلبی کا کھیل کھیلا جارہا ہے میں نے اس معاملے کی تفتیش کے لیے کچھ نیوز چینلز کی رپورٹ دیکھی تو وہاں پر کچھ اس طرح سے سمجھایا جارہا ہے کہ یہ بل حق بجانب ہے اور کسانوں کے مفاد میں ہے سوال یہ ہے کہ جب یہ بل ان کے مفاد میں ہے تو کسان اتنے چراغ پا کیوں ہیں ؟ اور سڑکوں پر آندولن کیو کر رہے ہیں ؟ کیا جو صرف ٹی وی اسکرین پر بیٹھے ہیں بس انہیں ہی عقل ہے اور جو برسوں سے اسی سے پیشے سے منسلک ہیں ان کو اس کی کچھ خبر نہیں حد ہے یار .
ویسے طلاق ثلاثہ بل کے وقت بھی تو یہی چینخ چینخ کر بتایا جارہا تھا کہ یہ بل ہماری مسلم خاتون بہنوں کے لیے ہے جب کہ ہمہ شما کو علم ہے یہ کتنا حق بجانب تھا ؛ اسی طرح سی اے اے اور این آرسی پر یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی تھی کہ یہ حکومت کے ذریعہ اٹھایا گیا قدم لاکھوں بے گھروں کو ہندوستان کے دامن جگہ دے گا مگر اس وقت بھی میڈیا اس کے دوسرے رخ اور مہلک پہلو کو بیان نہیں کیا تھا اس لیے میڈیا میں بیٹھے لوگ جو توجیہ کر رہے ہیں وہ صرف ایک چور دروازہ ہے مودی حکومت کے لیے اور حقیقت یہی ہے کہ اس بل سے کسانوں کی حق تلفی اور حقوق سلبی ہوئی ہے .
بحث اس سے نہیں ہے کہ وہ بل لایں ہیں سوال یہ ہے کہ آخر مودی جی کس چیز کے متمنی ہیں اور وہ ملک کو کس راہ پر لے جانا چاہتے ہیں جب معلوم ہے ہم اس سے پیشتر اپنے ناقص تجاویز اور غیر موضوع بل کی وجہ سے خسارہ اٹھا چکے ہیں تو پھر اس طرح کے بل کی ضرورت ہی کیا ہے اور اگر کسانوں ؛ زراعت کے سلسلے میں متفکر ہیں تو اس پیشے کے ماہرین سے رابطہ کر کے اس پر غوروخوض کرتے مگر آپ تو بس اپنے ہی دل کی سنتے ہیں اور وہی کرتے ہیں جو آپ کے من کو بھاتا ہے چاہے اس کا رزلٹ کچھ بھی ہو .
آپ کے اس رویہ سے ہم بہت ہی خسارے میں ہیں آپ نے سارا ہندوستان گروی رکھ دیا آج ہر ہندوستانی مقروض ہے آپ نے تاریخی عمارت اور عوامی املاک کو فروخت کر دیا ہے اور آپ ابھی تک کورونا سے بھی نپٹ بھی نہیں پایں ہیں اور دوسرے بل کی فراق میں ہیں آخر آپ کی منشاء کیا ہے ؟ اور آپ کیا چاہتے ہیں اور ملک کو کس رخ پر ڈالنے جارہے ہیں یاد رکھیں آپ اپنے ناقص کارنامے کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے اس لیے بس کیجیے مودی جی بہت ہوا اپنے دور اقتدار میں ذرا راحت دیں اور اپنی منشاء ضرور بتادیں .

Comments are closed.