Baseerat Online News Portal

کشن گنج پارلیمانی حلقے کے ووٹرس کے نام ایک اپیل

انوار الحسن وسطوی

رکن

مجلس عاملہ مجلس مشاورت( بہار)

______________________________ ______________

کشن گنج پارلیمانی حلقے کے ووٹرس اس بات سے واقف ہیں کہ آئندہ 26 اپریل (جمعہ) کو متھلانچل کے دیگر حلقوں کی طرح وہاں بھی ووٹنگ ہونے جا رہی ہے جہاں سے دیگر امیدواروں کے ساتھ مسلمانوں کے بے باک، بے خوف اور نڈر لیڈر جناب اختر الایمان صدر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین( بہار) بھی امیدوار ہیں- جناب اختر الایمان اپنی دانشوری، حق گوئی اور بے باکی کے لیے نہ صرف بہار بلکہ پورے ملک میں جانے اور پہچانے جاتے ہیں- لہذا کشن گنج سے ان کی امیدواری کے سبب اس حلقے کے انتخاب پر پورے بہار کی نظر ہے- یہاں کی فرقہ پرست اور فسطائی طاقتیں انہیں اس الیکشن میں کامیاب نہ ہونے دینے کے لیے ہر ممکن کوششوں میں مصروف ہیں- ایسی صورت میں کشن گنج حلقے کے ووٹروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان طاقتوں کے منصوبے کو کسی قیمت پر کامیاب نہ ہونے دیں اور اپنے فہم و فراست کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنا ایک ایک قیمتی ووٹ اختر الایمان کو دے کر انہیں کامیاب بنائیں- بہار کے ڈیڑھ کروڑ مسلمان پوری شدت سے یہ محسوس کرتے ہیں کہ فی الوقت ملکی سطح پر بہار کے مسلمانوں کا پارلیمنٹ میں کوئی نمائندہ نہیں ہے – اب نہ ہمارے درمیان سید شہاب الدین ہیں، نہ مولانا اسرار الحق قاسمی ہیں اور نہ الحاج تسلیم الدین ہیں – ایسی صورت میں اختر الایمان کی ذات ہمارے لیے غنیمت ہے – اختر الایمان نہ صرف حق گو، بے باک اور بے خوف انسان ہیں بلکہ وہ ایک باضمیر انسان بھی ہیں- انہیں نہ کوئی خرید سکتا ہے اور نہ توڑ ہی سکتا ہے- لہذا ایسے بااصول قائد پر ہمیں مکمل اعتماد کرنا چاہیے اور ہمیں انہیں اپنا قیمتی ووٹ دے کر ضرور لوک سبھا بھیجنا چاہیے – کشن گنج کے ووٹرس کا یہ فیصلہ نہ صرف کشن گنج کے حق میں بہتر ہوگا بلکہ ریاست کی مسلم قیادت میں پیدا ہوا خلا بھی پر ہو سکے گا- لہذا کشن گنج کے عوام سے یہ توقع ہے کہ وہ اپنا ایک ایک ووٹ جناب اختر الایمان کو دے کر نہ صرف کشن گنج کا نام روشن کریں گے بلکہ بہار کو ایک مضبوط ملی قائد دینے کا بھی فریضہ انجام دیں گے- بہار کے مسلمانوں پر کشن گنج کے ووٹرس کا یہ احسان بھی ہوگا ساتھ ہی تاریخ میں ان کے تدبر اور دور اندیشی کا چرچہ بھی تادیر ہوتا رہے گا-

الملتمس

انوار الحسن وسطوی

رکن

مجلس عاملہ مجلس مشاورت( بہار)

Comments are closed.