وقف ترمیمی بل :ہم خاموش نہیں رہیں گے، ہم ہار نہیں مانیں گے، انصاف کی لڑائی تو اب شروع ہوئی ہے: محمد شفیع، ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی(پریس ریلیز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ پارٹی سخت اور اقلیت مخالف وقف (ترمیمی) بل 2025 کا مقابلہ ہر قانونی اور سیاسی طریقے سے کرے گی۔ بدنیتی کے ساتھ تیار کیا گیا یہ بل مسلم کمیونٹی پر ایک منظم حملے سے کم نہیں ہے، جس کا مقصد وقف املاک پر قبضہ کرنا اور مسلم اداروں کی خود مختاری کو ختم کرنا ہے۔ اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے پر چلنے والی بی جے پی کی زیر قیادت حکومت نے ایک بار پھر ہندوستان کی مسلم آبادی کے خلاف اپنی گہری دشمنی کو بے نقاب کیا ہے۔
یہ بل کوئی اصلاحی نہیں ہے۔ یہ مذہبی اقلیتوں کے آئینی حقوق کے خلاف صریح جارحیت ہے۔ وقف بورڈ میں غیر مسلموں کو شامل کرکے حکومت ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 26 میں درج مذہبی خود مختاری کی بنیاد کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ‘صارفین کے ذریعہ وقف’ کی فراہمی کا خاتمہ ان ہزاروں تاریخی املاک کو چھیننے کی براہ راست چال ہے جنہوں نے صدیوں سے کمیونٹی کی خدمت کی ہے، خاص طور پر مساجد، قبرستانوں اور مذہبی اداروں کو نشانہ بنانا۔ وقف تنازعہ کے حل کا اختیار ضلع کلکٹروں کو سونپ کر، بی جے پی نے انتظامی اراضی پر قبضے کی راہ ہموار کی ہے، جس سے وقف بورڈ اور عدلیہ کے اختیار کو مؤثر طریقے سے ختم کیا گیا ہے۔
ہم تمام ممبران پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جو اس غیر آئینی بل کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہوئے اور اس کے مذموم عزائم کو پارلیمنٹ میں بے نقاب کیا۔ ان کی مزاحمت جمہوریت اور انصاف کی حقیقی روح کی عکاسی کرتی ہے۔ تاہم، ہم ان ممبران پارلیمنٹ اور پارٹیوں کو بھی سخت انتباہ جاری کرتے ہیں جنہوں نے عوام کے ساتھ اس دھوکہ دہی میں بی جے پی کا ساتھ دیا ۔ ہندوستان کے سیکولر تانے بانے کے خلاف اس جرم میں آپ کی شراکت کوتاریخ یاد رکھے گی۔ عوام کی عدالت میں آپ کا احتساب ہو گا اور آپ کی غداری کا خمیازہ اس ملک کے سیاسی مستقبل میں بھگتنا پڑے گا۔
فرقہ وارانہ سیاست کے ساتھ بی جے پی کا لاپرواہ جنون ہندوستان کو مہنگا پڑے گا، سماجی ٹوٹ پھوٹ کو گہرا کرے گا اور آئینی اقدار کو مجروح کرے گا۔ ایس ڈی پی آئی تمام انصاف کے متلاشی شہریوں، تنظیموں اور تحریکوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس بل کے خلاف قانونی اور جمہوری لڑائی میں شامل ہوں۔ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم ہار نہیں مانیں گے۔ انصاف کی لڑائی تو اب شروع ہوئی ہے۔

Comments are closed.