Baseerat Online News Portal

امریکی جمہوریت کا اصل چہرہ

 

 

محمد صابر حسین ندوی
[email protected]
7987972043

اب صرف لگ بھگ دو ہفتے کے امریکی صدر ٹرمپ کی شکست اور ان کی جنونیت کا عالم یہ ہے کہ دنیا کی تمام قدریں وہ خود پامال کر رہے ہیں، جو جمہوریت، سیکولرازم اور ڈیموکریسی کی دہائی دیتے نہیں تھکتے، جو خود کو دنیا کا ٹھیکیدار اور عالمی نظام کا محور مانتے ہیں، آزادی رائے اور رائے دہندگی کو انسانی حقوق میں تسلیم کرتے ہیں، امن و امان اور دہشت گردی کے کھوکھلے نعرے لگا کر جو دنیا کو سیاسی آزادی کی خاطر ملکوں کی اینٹ سے اینٹ بجادیتے ہیں، جنہوں نے عرب سے لیکر ایشیائی اور افریقی ممالک تک سینکڑوں ملکوں کو فوجی قبضے میں لیا، انقلابی سلوگن کی آڑ میں وہاں کے وسائل و ذخائر کو ہڑپ کرلیا، اپنی چودھراہٹ دکھانے اور بنانے کیلئے کشتوں کے پشتے لگادئے وہ اب علی الإعلان دنیا کو بتارہے ہیں کہ یہ سب تماشہ تھا، مغربیت اور امریکیت میں گلے تک ڈوبے ہوئے لبریز کی آنکھیں کھول رہے ہیں کہ دیکھو! ہم نے تمہیں چکاچوندھ اور نیرنگی کے لبادے میں دھوکہ دیا ہے، ہم تو خود سر تاپا بدعنوانی، فکری دیوالیہ پن اور حق انسانی کے سب سے بڑے مخالف ہیں، اور یہ سب خوبصورت جملے دنیا کو بیوقوف بنانے کے حربے ہیں، چنانچہ واشنگٹن ڈی سی میں پارلیمنٹ پر ہلہ بولا گیا، ٹرمپ کے اندھ بھکت جو بائیڈن کی فتح اور ڈیموکریٹک کی پیش قدمی کو برداشت نہیں کر پا رہے ہیں، ان کے بھکت اس حد تک گر چکے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کو نشانہ بنا رہے ہیں، تصاویر دیکھئے ایسا لگتا ہے کہ وہ جنہیں تیسری، غیر مثقف اور ترقی پذیر دنیا کہہ کر مزاق اڑاتے ہیں اور ان پر اپنی حکومت کو لازم سمجھتے ہیں وہ خود انہیں حرکتوں کے مرتکب ہیں؛ مجنونانہ کیفیت میں بڑھتی بھیڑ نے پولس، انتظامیہ اور حدود کی خلاف ورزی کی، آتش بازی اور فائرنگ کی، بیریکیٹس توڑے، پروٹوکول کو روندا، در و دیوار کو پھلانگنے لگے، چیخ و پکار کے ساتھ ٹرمپ کی فتح کا اعلان کرتے ہوئے ووٹنگ کی گنتی روک دینے کا نعرہ بھی لگانے لگے، بعض تجزیہ نگار کہہ رہے ہیں کہ یہ تختہ پلٹ کی بھی کوشش ہے، اگرچہ فی الوقت ناکام ہوتی دکھائی دیتی ہے، بلکہ ٹرمپ کے بیانات بتاتے ہیں کہ وہ قدم پیچھے کے رہے ہیں؛ لیکن آئندہ کچھ دن اور بھی خطرناک ہوسکتے ہیں، اس پورے ہنگامے اور پاگل پن میں واشنگٹن ڈی سی پولس کے مطابق ٤/افراد جاں بحق ہوئے، ایک خاتون پولس کی گولی کا نشانہ بنی، ٣/ ہیلتھ ایمرجنسی میں ہیں، وہاں کے مئر میور موریل براؤزر نے ٹویٹ کر کے پندرہ روزہ پبلک ایمرجینسی کا اعلان کیا ہے، بارہ گھنٹوں کیلئے ٹرمپ کا ٹویٹر اکاؤنٹ رد کردیا گیا، نائب صدر کو فوری طور پر وہاں سے نکالا گیا، جو بائیڈن، براک أوباما جیسے متعدد أشخاص نے اس پر ٹویٹس کئے ہیں، برطانوی وزیراعظم اعظم بورس جانسن نے جمہوریت کا طعنہ مارا اور کانگریس کو ڈیموکریٹک کیلئے طاقت سپرد کرنے کا مشورہ دیا، یوں سمجھئے کہ عالمی اداروں میں ہلچل ہے، یورپ، امریکہ اور ان کے ہم نوا خلیجی ممالک بھی سکتے میں ہیں، خبر رساں ادارے لگاتار کوریج کر رہے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حالات اور بھی بگڑ سکتے ہیں.
صدارتی انتخابات سے پہلے ہی یہ رپورٹس گردش کر رہی تھی کہ بڑی تعداد میں چھوٹے ہتھیار جریدے جارہے ہیں، آج ان کا نتیجہ بھی سامنے آگیا، صحیح بات یہ ہے کہ امریکہ اس وقت چو طرفہ مصائب سے گھرا ہوا ہے، جو لوگ کبھی خود سیسی، فتح اللہ گولن و غیرہ کی صورت میں باغیوں کو پیدا کرتے رہے ہیں، ملکوں کو لڑوا کر ان کا امن بگاڑ تے ہیں، اب وہی لوگ اپنے ہی بنے جال میں پھنستے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، ملک کی معیشت اوندھے منہ گرچکی ہے، چین نے معاشی وار کر کے کمر توڑ دی ہے، نوجوان بیروزگار ہوچکے ہیں، اور قدرتی آفت کرونا وائرس کا قہر اب بھی پوری شدت کے ساتھ جاری ہے، کل ہی کی بات ہے کہ چار ہزار افراد اس بیماری سے مارے گئے ہیں، سیاسی اتھل پتھل اور ٹرمپ کی ہٹ دھرمی کے ساتھ قدرتی آفات نے مل کر پورے امریکہ کو بحران میں ڈال دیا ہے، ان سب حالات کو دیکھ کر وہ وقت یاد کیجیے جب اہل مکہ نے آپ ﷺ کو دعوتِ حق سے روکنے کی تمام تدبیریں کرلیں اور اس میں ناکام ہوگئے تو اخیر میں انہوں نے مکہ مکرمہ میں مشورہ کے لئے مخصوص جگہ دار الندوہ میں جمع ہوئے اور آپ ﷺ کو روکنے کی مختلف صورتوں کے بارے میں مشورہ کیا، بعض نے کہا کہ آپ ﷺ کو قید کردیا جائے ، بعض لوگوں کی رائے تھی کہ شہر بدر کردیا جائے؛ لیکن اخیر میں جس بات پر اتفاق ہوا ، وہ یہ کہ آپ ﷺ کو قتل کردیا جائے اور قتل بھی اس طرح کہ اس میں ہر قبیلہ کا ایک ایک نمائندہ موجود ہو؛ تاکہ قتل کرنے والوں سے بدلہ نہ لیا جاسکے، اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو اس سے مطلع فرمایا، حکم خداوندی کے مطابق آپ ﷺ نے اپنے بستر پر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو لٹادیا اور ایک مشت خاک پھینکتے ہوئے باہر نکل آئے، گھر کا محاصرہ کئے ہوئے لوگوں کو کچھ پتہ بھی نہ چل سکا، اس موقع پر فرمایا گیا تھا: وَ اِذْ یَمْکُرُ بِکَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِیُثْبِتُوْکَ اَوْ یَقْتُلُوْکَ اَوْ یُخْرِجُوْکَ ؕ وَ یَمْکُرُوْنَ وَ یَمْکُرُ اللّٰہُ ؕ وَ اللّٰہُ خَیْرُ الْمٰکِرِیْنَ (انفال:٣٠)” یاد کیجئے: جب آپ کے ساتھ کفر کرنے والے سازش کررہے تھے؛ تاکہ آپ کو گرفتار کرلیں یا قتل کردیں یا نکال باہر کریں، وہ اپنی سازش کررہے تھے اور اللہ بھی تدبیر فرمارہے تھے اور اللہ ہی بہتر تدبیر کرنے والے ہیں-” ایک اور مقام پر ارشاد ہے:وَ الَّذِیْنَ یَمْکُرُوْنَ السَّیِّاٰتِ لَہُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ ؕ وَ مَکْرُ اُولٰٓئِکَ ہُوَ یَبُوْرُ (فاطر:١٠) "جو لوگ غلط غلط سازشیں کررہے ہیں ، ان کے لئے سخت عذاب ہے اور ان کی چالبازیاں ناکام ہوکر رہیں گی.” واقعہ یہ ہے کہ ظالم اپنی ظلم کی انتہاء کو پہچ کر رہتا ہے، اس کے ہاتھ سے لگا ہوا ہر خنجر اس کی طرف لوٹتا ہے، وہ زمانے کو جو کچھ دیتا ہے زمانہ اسے ایک نہ دن لوٹا کر ہی رہتا ہے، یہی اللہ تعالی کی حکمت اور تدبیر ہے.

 

Comments are closed.