Baseerat Online News Portal

بھیرواکوئزکمپٹیشن تاریخ سازکامیابی کے ساتھ اختتام پذیر،صباانجم نے حاصل کی پہلی پوزیشن

طلبہ وطالبات کی خوابیدہ صلاحیتوں کوبیدارکرنے کے لئے اس طرح کے مسابقوں کاانعقادبہت ضروری:مولاناشبلی القاسمی
مدھوبنی(نامہ نگار)بسفی بلاک کے معروف گاؤں بھیروامیں گاؤں کی سطح پرایک کوئزکمپٹیشن کاانعقادکیاگیاجس میں گاؤں کے مختلف اسکول،مکتب اورمدرسہ میں زیرتعلیم طلبہ وطالبات نے حصہ لیا۔اس کوئزکمپٹیشن کاانعقادبھیروامیں قائم نوجوانوں کی انجمن تنظیم الشباب نے کیاتھا۔کوئزکمپٹیشن کی سرپرستی امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈکے ناظم مولانامحمدشبلی القاسمی نے کی جب کہ صدارت ونظامت کے فرائض بصیرت آن لائن کے چیف ایڈیٹرمولاناغفران ساجدقاسمی نے انجام دیئے،جب کہ کوئزکمپٹیشن کے محرکین اورمنتظمین میں مولانااعجازمظاہری ،مولاناصلاح الدین ندوی،حافظ احمدعلی اورثاقب عارفی کانام نمایاں ہے۔حکم کے طورپربسفی ہائی اسکول کے سینئراستاذمولاناعمرفاروق قاسمی ،حبیب البنات اکیڈمی ببھنگواں کے بانی وناظم مفتی اشرف علی اورجامعہ ام سلمہ پرسونی کے ناظم

مولاناساجدحسین ندوی شریک ہوئے۔اس موقع پربھیرواگاؤں سے تعلق رکھنے والے 63؍طلبہ وطالبات نے کوئزکمپٹیشن میں حصہ لیاجس میں سے 53بچے مقابلہ میں موجودرہے جب کہ10 بچے کسی وجہ سے شریک نہ ہوسکے۔کوئزکمپٹیشن کے لئے45؍سوالات تیارکئے گئے تھےجس میں سے35سوالات کاتعلق جنرل نالج سے تھااوردس سوالات اسلامیات سے،طلبہ وطالبات میں سے اکثرنے بہت ہی بہترین اورصحیح جوابات دیئے اوریہی وجہ رہی کہ پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کے نمبرات میں بہت معمولی فرق رہا۔کل53؍مساہمین میں سے 5؍نے پوزیشن حاصل کی جب کہ دیگرسات مساہمین کوخصوصی انعامات سے نوازاگیا۔صباانجم بنت محمدنفیس نے کوئزکمپٹیشن میں ٹاپ کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی اوراس طرح بھیرواکوئزکمپٹیشن میں بھیرواکی بیٹی نے

اپنااوراپنے گاؤں کانام روشن کرتے ہوئے پہلے مقام پراپناقبضہ برقراررکھا،دوسری پوزیشن محمدالہام بن حافظ محمدنسیم نے حاصل کی جب کہ تیسری پوزیشن ایازدانش بن محمدشکیل،چوتھی پوزیشن شفاپروین بنت محمدکلام الدین اورپانچویں پوزیشن محمدرحمت اللہ بن محمدنسیم نے حاصل کی۔ان تمام پانچوں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کوانتظامیہ کی جانب سے ایک میڈل،ایک شیلڈ اورکتاب دی گئی جب کہ بریلینٹ انٹرنیشنل اسکول کھیری بانکاکے ڈائریکٹرمولاناسیف اللہ فہمی ندوی کی جانب سے پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ کو1000روپے نقد،دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے کو700 روپے اوربقیہ تیسری،چوتھی اورپانچویں پوزیشن حاصل کرنے والے کو500۔500 روپے نقدرقم سے نوازاگیااورساتھ ہی ان کامیاب ہونے والے طلبہ وطالبات کی خدمت میں علامتی چیک بھی پیش کیاگیا۔ان پانچ پوزیشن کے علاوہ سات طلبہ کوخصوصی انعامات سے

نوازاگیاتھاچوں کہ ان طلبہ وطالبات کی پوزیشن نہیں آسکی تھی لیکن ان کی کارکردگی بہت نمایاں تھی اوران کے نمبرات بھی تقریباپوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کے قریب قریب تھے اس لئے انہیں خصوصی انعامات سے نوازاگیا۔
اس موقع پراپنے خصوصی خطاب میں مولانامحمدشبلی قاسمی نے کہاکہ بھیرواکوئزکمپٹیشن اپنے آپ میںا یک تاریخی کارنامہ ہےاورمیں اس کے منتظمین کودل کی گہرائیوں سے مبارکبادپیش کرتاہوں اورامیدکرتاہوں کہ یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گاتاکہ اس طرح کے مسابقوں کے انعقادسے طلبہ وطالبات کی خوابیدہ صلاحیتوں کوبیدارکیاجاسکے اوران کے اندرایک تعلیمی انقلاب پیداکیاجاسکے۔حکم کے فرائض انجام دینے والے مولاناعمرفاروق قاسمی نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ قیامت میں ناکامی کے بعدکامیابی نہیں ہے،لیکن یہ دنیاہے یہاں ناکامی کے بعدکامیابی ممکن ہے،مقابلہ جاتی پروگرام میں کسی نہ کسی کوگرناہی ہوتاہے،بہت مشکل سے فرق مراتب کرسکاہوں،بلکہ کئی طلبہ برابرکے مستحق ہیں،اس لئے جوطلبہ پوزیشن حاصل نہ کرسکے ہیں اورکسی وجہ سے گرگئے ہیں وہ حوصلہ نہ توڑیں یہی ایک دونمبرسے گرجانااگلے سال آپ

کوکامیابی سے ہمکنارکردے گا۔سپریم کورٹ آف انڈیاکے جواں سال ایڈوکیٹ یعقوب مرتضیٰ نے طلبہ وطالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ آپ کااس مقابلہ میں حصہ لے لیناہی سب سے بڑی کامیابی ہے،مسابقوں میں وہی حصہ لیتاہے جسے آگے بڑھنے کاشوق ہوتاہے،آپ آگے بڑھیں اوراعلیٰ تعلیم حاصل کریں اوراپنے آپ کوتعلیمی اعتبارسے بہت مضبوط کریں تبھی آپ معاشرے اورسماج میں بہترمقام حاصل کرپائیں گے ،آج کے دورمیں قانون کے تعلیم کی اشدضرورت ہے اس لئے آپ قانون کے تعلیم کی طرف بھی توجہ دیں اوراچھے وکیل اورجج کی کرسی تک پہونچنے کی لگن اپنے دل میں پیداکریں۔اس موقع پردوسرے حکم مولانامحمدساجدندوی،مفتی اشرف علی نے بھی خطاب کیااورطلبہ وطالبات کی حوصلہ افزائی کی۔دیگرخطاب کرنے والوں میں مولاناسیف اللہ فہمی ندوی ڈائریکٹربریلینٹ انٹرنیشنل اسکول بانکا،مولانامحمدمصطفیٰ قاسمی،مولاناعبدالرازق قاسمی ،مہتاب صدیقی جنرل سکریٹری راجداقلیتی سیل دربھنگہ وغیرہ قابل ذکرہیں۔اس موقع پرگاؤں کے سرکردہ افرادنے مہمانان کرا م کاشال اوڑھاکراعزازواستقبال کیا،استقبال کرنے والوں میں محمدانصار،حافظ حیدرعلی،عرفان بابا،محمداکرم، نورالحق،فخرعالم،عبدالعلام وغیرہ قابل ذکرہیں۔پروگرام کوکامیاب بنانے میں گاؤں کے سرکردہ لوگوں کے ساتھ مولاناسرفرازندوی، حافظ سالک،حافظ ارشادوغیرہ پیش پیش رہے۔اس کوئزکمپٹیشن میں جن اسکول اورمدرسہ کے طلبہ وطالبات نے حصہ لیاان میں عارفی پبلک اسکول بھیروا،گورنمنٹ پرائمراسکول بھیروا،بریلینٹ انٹرنیشنل اسکول بانکا،الہدیٰ پبلک اسکول چپریا،ابوبکرصدیق اکیڈمی نورچک،انسان پبلک اسکول بینگراٹولہ،مدرسہ نظامیہ للبنات بھیروا،مدرسہ ہدایت القرآن بھیروا شامل ہے۔

Comments are closed.