Baseerat Online News Portal

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ‘ہند۔جنوبی کوریا تعلقات:تاریخ،اقدار اور مفادات کے توسط سے رشتوں کا جائزہ‘ کے موضوع پر بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد

نئی دہلی (پریس ریلیز)

جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی میں ’ہند۔جنوبی کوریا تعلقات:تاریخ،اقدار اور مفادات کے توسط سے رشتوں کا جائزہ‘کے موضوع پر ایک دورزہ بین الاقوامی سیمینار کا انعقادکیا۔ یہ بین الاقوامی سمینار(گیارہ نومبر اور بارہ نومبر دوہزار بائیس)اسٹڈی آف کوریا کی رسرچرز ایسو سی ایشن اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہمی اشتراک سے منعقد کیا جارہاہے۔

 

پروفیسر نجمہ اختر، شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے میرا نیس ہال میں آج منعقدسمینار کے افتتاحی اجلاس کی صدارت فرمائی جس میں ریپبلک آف کوریا (آراو کے) کے سفیر جناب ایچ۔ای جناب جائے۔بوک۔جینگ شریک ہوئے۔آراو کے اور ہندوستان کے مندوبین بشمول جناب اسکنڈ تایل،چیئر مین،انڈو۔آراوکے فرینڈ شپ ایسو سی ایشن اور سابق ہندوستانی سفیر برائے آراو کے پروفیسر کو نان ہی،اکیڈمی برائے کوریائی مطالعات،سیول،۔آراو کے صنعت کار،رسرچرز اور طلبا نے اس میں شریک ہوئے۔

 

پروفیسر ڈو۔ینگ کم،چیئر مین آراے ایس کے اور ڈائریکٹر کورین اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے افتتاحی خطبے میں آر اے ایس کے جو کہ گزشتہ سولہ سال سے رواں دواں ہے اس کے اغراض و مقاصد کو تفصیل سے بتایا اور اس کے مستقبل کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔

 

پروفیسر نجمہ اختر، شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے آراے ایس کے کو سیمینار کے انعقاد کے لیے مبارک باد دی۔انھوں نے اس بات کو اجاگر کیاکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کوریائی فاؤنڈیشن اور اکیڈمی آف کورین اسٹڈیز (اے کے ایس) کے ساتھ کامیاب ساجھے داری کی ہے جس کی وجہ یونیورسٹی کے لیے ممکن ہوسکا ہے کہ کوریائی زبان و تہذیب میں پوسٹ گریجویٹ کی سطح تک کا کورس شروع کرسکے۔انھوں نے اے کے ایس اور کوریائی سفارت خانے سے ان کی طرف سے تمام ممکنہ تعاون کی دستیابی پر امتنان کا اظہار کیا۔انھوں نے سامعین کو بتایا کہ کوریائی زبان کے کورسیز کے بڑھتے مطالبے کو دیکھتے ہوئے جامعہ اسکول میں کوریائی زبان کے کورسیز شروع کیے جائیں گے نیز سفارت خانہ برائے ریپلک آف کوریا کے تعاون سے کوریائی مطالعات کا ایک شعبہ جامعہ کیمپس میں کھولا جائے گا۔

 

جناب ششی کمار مشرا،صدر آر ایس اے کے اور اسسٹنٹ پروفیسر سی یو جے،رانچی کے خیر مقدمی کلما ت سے افتتاحی پروگرام کا آغا ز ہوا۔

 

اس دوروزہ بین الاقوامی سیمینار کے دوران متعدد سیشن ہوں گے اور تیس سے زیادہ مقالات پیش کیے جائیں گے۔کانفرنس کے بعد یہ مقالے کتابی شکل میں شائع کیے جائیں گے۔

Comments are closed.