Baseerat Online News Portal

جان ہے تو جہان ہے

(از کلثوم پارس، کراچی)

بچپن میں پڑھتے بھی تھے اور بڑوں سے سنتے بھی تھے کہ ‘تندرستی ہزار نعمت ہے’ مگر اس گراں قدر فقرے کا مطلب سمجھ آتے آتے ہی آیا۔ ٹیکنالوجی کے اس دور نے انسان کو چلتی پھرتی مشین بنا دیا ہے، اور مادیت پرستی نے اسے فطرت سے بہت دور کر دیا ہے۔انسان کی توجہ صحت سے زیادہ پیسہ کمانے کی طرف ہے۔ زندگی کی دوڑ میں انسان اپنے آپ سے پیار کرنا بھول گیا ہے، ہر کوئی اپنی صحت کو داؤ پر لگا چکا ہے۔
دوپہر کے وقت اگر کبھی آپ کو دفاتر کا چکر لگانے کا موقع ملے تو آپ دیکھیں گے کہ ہر کوئی سموسے، کیک، پیسٹری اور برگر وغیرہ سے اپنا پیٹ بھرنے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے۔اور تو اور ڈاکٹر حضرات جو عام انسانوں کی صحت کے ضامن ہوتے ہیں وہ بھی بریک ٹائم میں چٹ پٹے کھانوں سے لطف اٹھا رہے ہوتے ہیں۔
فاسٹ فوڈ جب سے ہماری زندگیوں میں شامل ہوئے ہیں اس نے انسانی معدہ کا بیڑا غرق کر دیا ہے، معدہ جسم کا حوض ہوتا ہے۔۔۔۔ اگر حوض میں صاف پانی ہوگا تو ہر طرف نالیوں میں بھی صاف پانی پہنچے گا یہی مثال ہمارے جسم اور معدے کی ہے؛ مگر افسوس ہم سب نے اپنے ہاتھوں سے اپنی صحت کو داؤ پر لگا رکھا ہے۔ ہمارے یہاں تقریباً بہت سے گھروں میں کھانا ہوٹل سے آرہا ہوتا ہے۔
یہ چیزیں کس طرح ہماری زندگیوں میں شامل کی گئی ہیں جس کا نتیجہ آج ہم کورونا وائرس کی صورت میں بھگت رہے ہیں فاسٹ فوڈ اور چٹ پٹے کھانوں نے ہمارے اندرونی سسٹم کو اتنا کمزور کر دیا ہے کہ خواہ بچہ ہو یا بوڑھا، مرد ہو یا عورت کوئی بھی کسی بھی وقت اس موذی مرض کا شکار ہو کر لقمہ اجل بن سکتا ہے۔
اسکی بڑی وجہ اللّٰہ تعالیٰ کے قوانین کی خلاف ورزی اور طبِ نبوی ﷺ کے اصولوں سے انحراف ہے۔ اگر ہم مزید مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں چند رہنما اصولوں کو اپنانا ہوگا:
٠١: سب سے پہلے تو اپنی اندرونی و بیرونی سرگرمیوں کا جائزہ لینا چاہیئے؛ کہ کون سے عوامل ہمیں اور ہمارے خاندان کو بیمار کرکے ہسپتال کے بستر تک لے جا سکتے ہیں۔
٠٢: رزقِ حلال (عین عبادت والا) کلی طور پر اپنانا ہوگا۔
٠٣: فجر کی نماز کے ساتھ تلاوتِ قرآن اور 20منٹ کی چہل قدمی کو یقینی بنانا ہوگا۔
٠٤: نماز پنجگانہ فرض ہے یہ بات کون نہیں جانتا اور نماز سے بڑھ کر کوئی اور ورزش ہو ہی نہیں سکتی، جو کہ بیک وقت جسم و روح دونوں کے لیے ضروری ہے۔
٠٥: حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر وقت با وضو رہنے کی تلقین فرمائی ہے، آج تو سائنس بھی چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ ہاتھ، ناک اور کان بار بار دھوئیں تو کیوں نہ مکمل وضو ہی کرلیا جائے۔
٠٦: پھل اور سبزیوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جائے۔
٠٧ جتنا ہوسکے فطرت سے قریب رہیں۔ موبائل سے زیادہ کتاب سے دوستی کریں اور نئی نسل کو اس کا عادی بنائیں۔
٠٨: ان چیزوں کی طرف واپس لوٹیں جو ہماری اصل بنیاد ہیں، اگر ایسا نہ کیا تو ہماری عمر گھٹتے گھٹتے پچاس سال سے بھی کم ہوتی جائے گی، اور ہم اپنی جان کے ساتھ پورا تو کیا آدھا جہان بھی نہ دیکھ پائیں گے۔
ویسے آپ نے بھی وہ محاورہ تو سن ہی رکھا ہو گا۔
‘جان ہے تو جہان ہے’

Comments are closed.