Baseerat Online News Portal

جو حماقتوں کا سبب ہوا،  وہ معاملہ بھی عجب ہوا

 

ڈاکٹر سلیم خان

کلن یادو نے بڑے افسوس کے ساتھ  للن مشرا سے کہا گرودیو بڑے  دکھ  کی خبر یہ  ہے کہ ہمارے رام دیو بابا ہاتھی کے اوپر سے گر گئے ۔

للن مشرا نے بیزاری سے جواب دیا وہ  نوٹنکی تمہارا بابا ہوگا ۔ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ارے آپ کیسے آدمی ہیں ، رشی منی ، سادھو سنت اور یوگی بیراگی تو سبھی  کے اپنے ہوتے ہیں ۔ ان کا کوئی اپنا پرایا نہیں ہوتا ۔

ارے بھائی  اس کل یگ میں ان  پاکھنڈی لوگوں کے اپنے کم پرائے زیادہ ہوتے ہیں ۔ ان کا تو کام ہی بھید بھاو کرکے اپنی دوکان چمکانا ہے۔

کلن بولا مشرا جی آج ہری  مرچی چبا لی ہےکیا کہ جو اتنے تیکھے بول نکل رہے ہیں ۔ رام دیو بابا تو راشٹر یوگی ہیں جبکہ ادیتیہ ناتھ کیول   راجیہ یوگی ہے۔

للن مشرا نے سوال کیا،  وہ تمہاری ذات  بھائی   رام کرشن یادو راشٹر یوگی کیسے ہوگیا؟ 

کیا  بابا جی  یادو ہیں ؟ میں تو انہیں براہمن سمجھ رہا تھا ۔

ارے بھائی آج کل یہی  مسئلہ ۔ان جعلی یوگیوں نے ہمیں بدنام کررکھا ایک وہ آنند کمار بشٹ ہے جوبھگوا اوڑھ کریوگی بن گیا اور ایک یہ بابا بن گیا ۔

گرودیو تو اس میں اعتراض کی کیا بات ہے۔ الگ الگ ذات کے لوگ مفت میں براہمنوں کا نام روشن کررہے ہیں  جبکہ وکاس  دوبےنام خراب کررہا ہے۔

کون کہتا ہے کہ یہ ڈھونگی  نام روشن کررہے ہیں ۔ کوئی  بدنام ِزمانہ  کسی کا نام کیسے روشن کرےگا؟ وکاس  بیچارہ جو اندر تھا وہی باہر تھا ۔پاکھنڈی نہیں تھا۔

دیکھیے مشرا جی اب جبکہ مجھے بابا رام دیو کا اصلی نام اور ذات کا  پتہ چل گیا ہے میں ان کے خلاف ایک لفظ نہیں سنوں گا ۔

اچھا تو تم کیا کرلو گے ؟

ہم یادو سماج کے لوگوں کو لاٹھی  چلانے کےسوا  کیا آتا ہے ؟ اسی سے مویشیوں کو اور انسانوں کو قابو میں رکھتے ہیں ۔ ہم بھید بھاو نہیں کرتے۔

اچھا تو تم مجھے دھمکی دے رہے ہو؟ اتنا یاد رکھو کہ اب    اتر پردیش میں سائیکل کا نہیں کمل کا راج ہے۔

جی ہاں مجھے پتہ ہے اور اس  میں ٹھاکروں نے براہمن سماج کی ایسی ٹھکائی کی   ہے کہ  سائیکل تو دور ہاتھی بھی یہ ہمت نہیں کرسکتا تھا ۔

تم بھی لٹھ مار آدمی ہو۔ تمہیں کیا معلوم کہ ہاتھی تو آیا ہی  ہماری حمایت سے  تھا ۔اس لیے اس کی کیا مجال کہ ہماری جانب آنکھ اٹھا کر دیکھتا ۔

لیکن آپ لوگوں  نے ’تلک ترازو اور تلوار ان کو ماروجوتے چار ‘ کا نعرہ لگانے والوں کو کیسے برداشت کرلیا ۔

ارے بھائی جب تک  ہمارا ہاتھ سلامت تھا ہم اس کے ساتھ تھے لیکن جب   اترپردیش میں وہ  ٹوٹ گیا تو ہم ہاتھی پر چڑھ گئے ۔

اور اس کے ملامتی نعروں کو بھول گئے ؟

جی نہیں ہم نے اسے بدل کر ’ہاتھی نہیں گنیش ہے، برہما وشنو مہیش ہے ‘ کردیا ۔ کیا سمجھے؟

اچھا اب سمجھ میں آیا کہ بابا رام دیو ہاتھی پر کیوں چڑھ گئے۔ ان کا کمل دلدل میں دھنسنے لگا  تو سوچا ہاتھی پر چڑھ جاو۔

للن مشرا نے جواب دیا جی ہاں لیکن وہ ہاتھی مایا وتی سے زیادہ سمجھدار تھا ۔ اس نے بھگوا لباس میں چھپے  یادو کو پہچان لیا اور پٹخنی لگا دی ۔    

وہ تو ٹھیک ہے مشرا جی لیکن آپ نے دیکھا بابا جی زمین پر گرے مگر یوگ شکتی سے فوراً کھڑے ہوگئے ۔

ارے بھائی پھر وہی ٹانگ اونچی ۔ اگر تمہارا بابا  اتنا ہی شکتی مان تھا تو گرا ہی کیوں ؟

اوہو مشرا جی آپ نے سنا نہیں ’گرتے ہیں شہ سوار ہی میدانِ جنگ میں ‘۔

سنا ہے کلن لیکن نہ تو وہ گھوڑے پر سوار ہوا اور نہ میدان جنگ میں گیا ۔اس لیے یہ مصرع اس پر منطبق نہیں ہوتا۔

یہ بھی درست ہے لیکن  سمجھ میں نہیں آتا کہ اگر وہ یادو ہیں تو انہیں سائیکل کی سواری کرنی چاہیے،  ہاتھی پر چڑھنے کی کیا ضرورت ؟

وہ ایسا ہے کلن کہ ۶ ماہ قبل اس نے سائیکل کی سواری بھی کی تھی لیکن اس پر سے بھی گرپڑا۔ کیا تم نے اس کا  وہ ویڈیو نہیں دیکھا ؟ 

ہاں ہاں  مجھے یاد ہے،  بارش  ہورہی تھی اس لیے سائیکل پھسل گئی ۔ ایسا تو کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے لیکن وہ اس وقت بھی زخمی نہیں ہوئے تھے۔

ہوسکتا ہے،  ویسے تمہارا بابا اپنے آپ کو بچا لینے میں ماہر ہے ۔  یہ اس کی پرانی عادت ہے ۔

میں آپ کی بات نہیں سمجھا للن مشرا جی ؟

ارے بھائی تم کو یاد ہے اس پاکھنڈی نے دہلی میں کالے دھن  کو واپس منگوانے کے لیے مظاہرہ کیا تھا ؟

جی ہاں یاد کیسے نہیں ہے ؟ میں خود بہرائچ سے اس میں شرکت کے لیے دہلی گیا تھا ؟

اچھا تو پھر کیا انجام ہوا؟  وہی ٹائیں ٹائیں فش ۔ پولس آئی تو وہ عورتوں کا لباس پہن کر فرار ہوگیا ۔ بہرو پیا  ہے کمبخت۔

دیکھیے آپ بابا کو بار بار  برا بھلا کہتے ہیں تو مجھےخراب لگتا ہے  اور جب سے معلوم ہوا کہ وہ یادو ہیں تو اور بھی زیادہ برا لگتا ہے۔

اس میں برا لگنے کی کیا بات ہے۔ کورونا کی دوائی کورونیل بنا نے کے بعد وہ عدالت میں گرپڑا تھا ۔

اچھا ! اس کی ویڈیو تو میں نے نہیں دیکھی ۔بابا  زمین کھڑے کھڑے گر گئے تھے کیا؟

ارے بھائی علامت کے طور پر کہہ رہا ہوں ۔ اس  وقت اس نے پہلے تو کورونا کی دوائی کا  جھوٹا دعویٰ کردیا اور پھردوسرے کا نام بھی چرالیا ۔

ارے یہ تو بڑی گڑ بڑ ہوگئی،  لیکن شاید انہیں پتہ نہیں ہوگا اس لیے یہ نام لکھ دیا ۔  ویسے نام بہت مناسب تھا ۔

ارے بھائی نام کے ساتھ کام بھی مناسب ہونا چاہیے ۔ ایک تو چوری کا نام اور دوسرے وبا کے ماحول میں   نقلی دوائی؟ یار حد ہوگئی  بدمعاشی کی ۔

لیکن میں نے سنا  ہے ان کی چیلے یعنی مدھیہ پردیش  کے وزیر اعلیٰ  شیوراج چوہا ن نےوہ  دوائی   لوگوں کو خوب پلائی ؟

سنا تو میں نے بھی ہے لیکن کوئی پینے والا نہیں ملا۔ مجھے تو لگتا ہے ویاپم کی طرح وہ بھی ایک گھوٹالہ ہی تھا ۔ کورونا سے کاغذ ی  لڑائی کی بدعنوانی  ۔ 

کلن نے پوچھالیکن اس میں کسی کا کیا فائدہ ؟

ارے بھائی  کون جانے تمہارے بابا نے بغیر سپلائی کے بل بنا دیا ہو اور خزانے  سے اس کے لیے ایک خطیر نکال کر  بابا اور اس کا چیلا کھا گئے ہوں ؟

جی ہاں مشرا جی آج کل سیاست میں یہی ہوتا ہے۔  میرے خیال میں باباجی کو ان سے دور رہنا چاہیے۔

ارے وہ خود سیاسی بابا ہے تو کیسے دور رہ سکتا ہے؟  خیر یہ بتاو کہ وہ ہاتھی پر چڑھ کر خالی تماشا کررہا تھا یا کہیں جارہا تھا؟

یہ تو میں نہیں جانتا لیکن میرا خیال ہے وہ ہاتھی پر سوار ہو کر ہاتھرس جارہے ہوں گے ۔ آپ کی مایا وتی نے کہا ہوگا؟  

 مایا وتی خود تو گئی نہیں  ۔ وہ اس یادو کو کیوں بھیجے گی ؟

مشرا جی کل یگ کی سیاست میں کچھ بھی ہوسکتا ۔ چراغ پاسوان  جیساہاتھی میرے ساتھی بظاہر مخالف مگر بباطن دوست ہوسکتا ہے تو یہ کیا مشکل ہے ؟

جی ہاں اور   مودی ہے تو ممکن ہے ۔ مودی یگ میں جہاں  وِنڈ ٹربائن  ہوا سے آکسیجن کو الگ کر لیتی  ہے تو اس میں کیا دقت  ہے ؟

آپ نے اچھا یاد دلایا ۔ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ اپنے وزیر اعظم ٹیلی ویژن کے پردے پر اتنی بڑی بڑی حماقت کی باتیں  کیوں کرتے ہیں ؟

ارے بھائی جس کوجو آتا ہے وہ کرتا ہے جیسے تمہارے بابا کو یوگاسن آتا ہے تو وہ یوگ کرتے ہیں مودی جی کو بول بچن آتا ہے تو وہ بھاشن کرتے ہیں۔

وہی تو میں پوچھ رہا تھا کہ آخر اس کی ضرورت کیا ہے؟

بھائی دیکھو صارفیت کی سیاست میں جو دِکھتا ہے وہ بکتا ہے  چاہے احمق ہی کیوں نہ ہو ۔ اس لیے بار بار لوگوں کو دکھائی دینا ضروری ہے۔

اچھا ایسا ہے؟ اب سمجھ میں آیا کہ ہمارے بابا سائیکل اور ہاتھی سے کیوں گرتے ہیں اور زخمی بھی نہیں ہوتے ۔

جی ہاں اسی لیے بار بار من کی بات کرنی پڑتی ہے چاہے اس میں کہانیاں سنانی پڑے  یا کھلونے بیچے جائیں ۔

ٹھیک ہے مشرا جی یہی گیان پراپت(حاصل) کرنے کے لیے آپ کے پاس آتے ہیں تا  کہ کچھ دھیان گیان کی بات سیکھ لیں ۔  چلتا ہوں پرنام گرودیو۔

جیتے  رہو  اور جاتے ایک مشہور شعر کی پیروڈی سنتے جاو؎

جو حماقتوں کا سبب ہوا،  وہ معاملہ بھی عجب ہو ا

میں دکھائی دیتا ہوں اس لیے کہ زمانہ مجھ کو بھلا نہ دے

 

 

 

 

 

Comments are closed.