Baseerat Online News Portal

دارالعلوم دیوبند آج بھی اپنے اصول ہشت گانہ پر قائم ہے

سابق لیفٹیننٹ گورنرنجیب جنگ کے ساتھ دانشوران کا دارالعلوم دیوبند کا دورہ

ملک کی آزادی کی تاریخ دارالعلوم دیوبند کے بغیر نامکمل ہے
مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور صدر المدرسین مولانا ارشد مدنی نے کیا مہمانوں کا استقبال
دیوبند،24؍ جولائی(سمیر چودھری؍بی این ایس)
دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر نجیب جنگ کی قیادت میں آج افسران و دانشوران کے ایک وفد نے ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند میں پہنچ کر ادارہ کے ذمہ داران سے ملاقات کی اور دارالعلوم دیوبند کی تاریخ اور خدمات کے متعلق تفصیلی گفتگو کی ۔ پیر کی دوپہر دارالعلوم دیوبند پہنچے ریٹائرڈ انڈین سول سروس کے سابق افسر نجیب جنگ،آیوشمان بھارت کے سابق سی ای او اندو بھوشن اور پروفیسر رجت ناگ کادارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی، جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر و صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی نے ادارہ کے مہمانہ خانہ میں والہانہ استقبال کیا۔ اس دوران مہمانوںنے دارالعلوم دیوبند کی تاریخ اور یہاں کی زریں خدمات کے سلسلہ میں گفتگو کی۔ مولانا سید ارشد مدنی نے تمام مہمانوں کو دارالعلوم دیوبند کی ڈیڑھ سو سالہ قدیم تاریخ اور ادارہ کے قیام کے مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ ملک کی آزادی اور اس کی تعمیر و ترقی میں دارالعلوم دیوبند کا بنیادی کا کردار ہے، دارالعلوم دیوبند ہی وہ واحدادارہ ہے جہاں سے ملک کی مکمل آزادی کا علم بلند کیاگیا تھا،ملک کی آزادی کی تاریخ دارالعلوم دیوبند کے بغیر نامکمل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ دارالعلوم دیوبند آج بھی اپنے اصول ہشت گانہ پر قائم و دائم ہے اور وہ اپنے نظام کوبغیر کسی سرکاری مدد کے چلاتاہے۔ اس دوران مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایاکہ دارالعلوم دیوبند میں تقریباً پانچ ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں، جنہیں مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ طعام،رہائش،وظیفہ،میڈیکل و دیگر سہولیات فراہم کرائی جاتی ہے، انہوںنے بتایاکہ دارالعلوم دیوبند میں طلبہ کو بنیادی طورپر دینی تعلیم دی جاتی ہے،لیکن اس کے ساتھ انہیں جدید علوم سے بھی ہم آہنگ کرانے کا یہاں مکمل نظام قائم ہے۔ انہوں نے بتایاکہ گزشتہ ڈیڑھ صدی سے یہ ادارہ خالص عوامی چندہ سے چل رہاہے، جس کا مکمل خرچ کا واحد ذریعہ مسلمانوں کے ذریعہ دیا جانے والا چندہ ہے۔نجیب جنگ و دیگر مہمانوں نے دارالعلوم دیوبند کی تاریخ جان کر نہایت خوشی کااظہار کیا اور کہاکہ انہوںنے دارالعلوم دیوبند کے خدمات کے بارے میں بہت کچھ پڑھ رکھا ہے مگر خواہش کے باوجود کبھی اس عظیم ادارہ میں حاضری کا موقع نہیں مل سکا تھا ، آج یہاں آکر بہت خوشی ہوئی، بالخصوص ادارہ کا نظام دیکھ کر اور اکابرین و ذمہ داران دارالعلوم دیوبند سے ملاقات کرکے دلی و روحانی شادمانی میسر ہوئی ہے۔ پروفیسر نجیب جنگ نے کہاکہ آج یہاں وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ دارالعلوم دیوبند دیکھنے اور علماء سے ملاقات کی غرض سے آئے ہیں،بعد ازیں مہمانوں نے کتب خانہ میں موجود نادر و نایاب کتابیں دیکھ کر اسے عظیم اور نہایت قیمتی سرمایہ قرار دیا۔ اس دوران مہمانوں نے دارالعلوم دیوبند کے تئیں اپنی خواہشات اور دلی جذبات تحریر کئے۔ اس موقع پر نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی ،نائب مہتمم مفتی راشد اعظمی،مفتی محمد اللہ قاسمی، مفتی ریحان قاسمی اور ناظم مہمان خانہ مولانا مقیم الدین وغیرہ موجودرہے۔

Comments are closed.