Baseerat Online News Portal

سچن پائلٹ اور جیوتی رادتیہ سندھیا غداری کی نئی علامت! منصور قاسمی ریاض

سچن پائلٹ اور جیوتی رادتیہ سندھیا غداری کی نئی علامت

 

سچن پائلٹ صرف 42 سال کے ہیں مگر کانگریس نے 2004 سے 2014 تک نہ صرف ایم بننے کا موقع دیا بلکہ منموہن سنگھ سرکار میں وزارت بھی دی ، سب سے کم عمر کے ایم پی بننے کا اعزاز بھی بخشا، راجستھان کانگریس کا صدر بنایا ، اسمبلی الیکشن جیتنے کے بعد نائب وزیر اعلی بھی بنایا ، مگر وزیر اعلی بننے کی خماری ہمیشہ سر پر سوار رہی ، جس کی وجہ سے انہوں نے گہلوت سرکار سے بغاوت کردی اور کانگریس گھگھیاتی رہ گئی ۔

 

جیوتی رادتیہ سندھیا 49 سال کے ہیں ، ان کے والد مادھو راؤ سندھیا 30 ستمبر 2001 میں ایک ہوائی حادثہ میں مارے گئے جس کے بعد 18 دسمبر 2001 کو کانگریس میں وہ شامل ہوئے ، باپ کی موروثی سیٹ سے کانگریس نے ٹکٹ دیا اور وہ 24 فروری 2002 کو صرف دو ماہ بعد ممبر آف پارلیمنٹ بن گئے، 2004 کے عام انتخابات میں پھر ایم پی بن گئے ، 2007 میں کانگریس نے منموہن سنگھ سرکار میں سندھیا کو وزیر مواصلات بنادیا، 2009 میں پھر چنے گئے اور اس بار پھر کانگریس نے وزارت سونپ دی ، 2014 میں جیتے مگر کانگریس ہار گئی ۔ مدھیہ پردیش اسمبلی جیتنے کے بعد سندھیا کو بھی وزیر اعلی کی کرسی چاہیے تھی ، جب نہیں ملی تو بغاوت کے ساتھ پہلے کانگریس کی سرکار گرائی پھر بی جے پی کی سرکار بنوائی اور خود بے جے پی کے بھکت بن کر راجیہ سبھا ممبر بن گئے ۔

سچن پائلٹ اگر پکے کانگریسی راجیش پائلٹ اور جیوتی رادتیہ سندھیا اگر سچے کانگریسی مادھو راؤ سندھیا کے بیٹے نہ ہوتے تو آج شاید انہیں کوئی نہیں جانتا ؟ ایک عام کانگریسی نیتا کو پائلٹ اور سندھیا تک پہنچنے کے لئے ایک عمر گنوانی پڑتی ہے مگر کانگریس نے ان دونوں پر اتنی مہربانیاں کیں ، اتنا آگے بڑھایا ، اتنا اعتماد کیا جس کی کانگریسی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے ، مگر ہے تو آخر کانگریسی ہی جس کی گھٹی میں غداری ، بے وفائی ، حرص و طمع، ہوس پرستی ، زر پرستی ، تعصب پرستی ، فتنہ پرستی سمائی ہوئی ہے ۔کون سا ایسا صوبہ نہیں ہے جہاں کانگریسی ایم ایل اے اور ایم پی طوائف کی طرح نہیں بکے ؟ بلی جس طرح چھیچھڑے پر نگاہ گاڑے رہتی ہے ، ٹھیک اسی طرح بی جے پی بھی کانگریس کے ایم ایل اے اور ایم پی پر نظر گاڑی رہتی ہے تاکہ موقع ملتے ہی اچک لے ۔ یہی وجہ ہے کہ آج بی جے پی میں آدھے سے زیادہ وہ ایم ایل اے اور ایم پی ہیں جو کبھی پکے کانگریسی کہلاتے تھے ۔

 

منصور قاسمی، ریاض سعودی عرب

Comments are closed.