Baseerat Online News Portal

عیدکی نمازپڑھنے کاطریقہ مع مختصر خطبہ

 

از: قاضی محمدفیاض عالم قاسمی  (8080697348)

  • عید کی  نماز کاوقت سورج طلوع ہونے کے  بیس منٹ بعد سے زوال تک رہتاہے۔
  • عید کی نماز اکیلے پڑھنادرست نہیں ہے۔
  • کم سے کم چاربالغ مَردوں کاہوناضروری ہے۔زیادہ سے زیادہ کی کوئی حد نہیں ہے۔
  • لاک ڈاؤن کی وجہ سےگھروں میں، دالانوں میں،چھتوں پر چھوٹی جماعت کرنابھی درست ہے۔ایسی صورت میں  گھرکے بچے، خواتین اوربچیاں بھی  شامل ہوسکتی ہیں۔
  • ان میں سے سب سے زیادہ جاننے والامرد امام بنے گا۔عورتوں یابچوں کو امام بنانا صحیح نہیں ہے۔
  • عید کی نماز میں اذان یااقامت نہیں ہے۔صرف نیت کرناکافی ہے کہ میں اِس امام کے پیچھے دورکعت واجب نماز عید  کی اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لئے پڑھ رہاہوں۔خواہ زبان سے کہہ لے یادل ہی دل میں سوچ لے۔
  • امام کا اس طرح نیت کرلیناکافی ہے کہ میں عید  کی دورکعت واجب نماز اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لئے پڑھارہاہوں۔
  • عربی یااردو زبان میں جو نیتیں مشہورہیں وہ بھی کہہ سکتے ہیں۔
  • نمازپڑھنے کاطریقہ یہ ہے کہ امام کے ساتھ تکبیر تحریمہ یعنی  اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائےاورناف کے نیچے باندھ لے۔خواتین  سینے پر باندھے۔
  • اس کے بعد ثناء پڑھ کر تین بار تکبیر یعنی اللہ اکبر کہے،اوردونوں ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائےاورچھوڑدے،آخری بارہاتھ باندھ لے۔
  • مقتدی خاموش رہے اورامام اعوذباللہ ، بسم اللہ ، سورہ فاتحہ پڑھ کر کوئی بھی چھوٹی سورت یاچندآیتوں کی  تلاوت کرے، رکوع کرے، دونوں سجدے کرے، ایک رکعت مکمل ہوگئی۔
  • دوسری رکعت کے لئے کھڑا ہوجائے، بسم اللہ ، سورۃ فاتحہ، پڑھ کرکوئی بھی چھوٹی سورت یاچندآیتوں کی تلاوت کرے۔
  • پھر تین مرتبہ اللہ اکبر کہہ کردونوں ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائےاورچھوڑدے۔
  • اس کے بعد اللہ اکبر کہتے ہوئے رکوع کرے، دونوں سجدے کرے، قعدہ اخیرہ میں بیٹھے، التحیات ، درود شریف، اوردعاء ماثورہ پڑھ کرسلام پھیردے۔ نماز مکمل ہوگئی۔
  • اس کے بعد چاہے تو دعاء مانگے۔
  • نماز کے بعددو خطبہ دے، خطبہ دیناسنت ہے، خطبہ زبانی دے، دیکھ کربھی دینادرست ہے۔
  • خطبہ کاسننا واجب ہے، خطبہ کےدوران بات چیت کرنا منع ہے۔
  • خطبہ کے بعد عید کی نماز مکمل ہوگئی۔

مصافحہ ومعانقہ کرناعید  یا نماز کاحصہ نہیں ہے۔

  • ایک مختصر خطبہ یہ ہےیہ خطبہ عوام کے لئے ہے، ائمہ کرام،علماء کرام، حفاظ کرام کو چاہئے کہ یاتو عیدالفطر کی مناسبت سے کوئی خطبہ ازخود تیار کرے یااپنے اکابر کے تیارشدہ خطبوں کو زبانی یا دیکھ کر دے۔

پہلا خطبہ

اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، لاَاِلٰہ اِلَّا اللّٰہُ  وَاللّٰہُ اَکْبَرُ  اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ

نَحمَدُہٗ وَنُصَلّیِ عَلٰی  رَسُولِہٖ الْکَرِیمِ اَمَّابَعْدُ!

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ يُضَاعَفُ الْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِمِائَةِ ضِعْفٍ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: إِلَّا الصَّوْمَ فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ يَدَعُ شَهْوَتَهُ وَطَعَامَهُ مِنْ أَجْلِي لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ: فَرْحَةٌ عِنْدَ فِطْرِهِ وَفَرْحَةٌ عِنْدَ لِقَاءِ رَبِّهِ(متفق علیہ)

اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، لاَاِلٰہ اِلَّا اللّٰہُ  وَاللّٰہُ اَکْبَرُ  اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ

 (اس کے بعدتھوڑی دیر کے لئے بیٹھ جائے۔پھرکھڑاہوکردوسراخطبہ  دے۔)

دوسراخطبہ

اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، لاَاِلٰہ اِلَّا اللّٰہُ  وَاللّٰہُ اَکْبَرُ  اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ

نَحمَدُہٗ وَنُصَلّیِ عَلٰی  رَسُولِہٖ الْکَرِیمِ اَمَّابَعْدُ!

اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّار،

آمِیْنُ یَارَبَّ الْعٰلَمِیْنَ۔

اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، لاَاِلٰہ اِلَّا اللّٰہُ  وَاللّٰہُ اَکْبَرُ  اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ۔

٭٭٭٭٭٭

Comments are closed.