Baseerat Online News Portal

نبی سے محبت کا ثبوت دو

 

ازقلم: جویریہ امانت(سیالکوٹ)

ختم نبوت کی سمجھ تو جانوروں کو بھی ہے

لکین افسوس ریاست مدینہ اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بننے والے ملک کے نام نہاد حکمرانوں جب تم نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی ناموس کے لیئے اٹھنے والی آواز کو بجائے سپورٹ کرنے کے دبا نے کی کو شش کر رہے ہو تو خدا تمہیں اپنے نبی کی عزت کے صدقے اسکا پورا پورا بدلہ عطا فرمائے۔ مَن٘ سَبَّ نَبِیًّا فَاق٘تُلُو٘ہُ(جو نبی کی شان میں گستاخی کرے اسے قتل کردو)

اور ریاست مدینہ میں تو جو ان زلیلوں کے خلاف آواز بلند کرتا ہے اسے ہی جان کا خطرہ لاحق ہے۔ آج ہر صحافی اپنے گریبان میں جھانک لے، یا وہ عہد دوبارہ پڑھ لیں جس کو لے کے سچ اور حق بات کہنے کی سوچ لیے صحافی بنے۔ یا ایک دفعہ صحافت کی تعریف ہی پڑھ لیں اور شرم سے ڈوب مرو۔ سچ تو نہ ہار سکتا ہے نہ چھپ سکتا ہے۔ ہر کسی کے پاس انٹرنیٹ ہے موبائل-فون ہیں اور ہر کوئی جانتا ہے کہ سچ کیا ہے کون ظلم کر رہا ہے۔ اسمبلیوں میں بیٹھے عہدیداروں سے لے کے، لبیک یا رسول اللہ کا نعرہ لگانے والے فوجی جوانوں کو بھی ڈال لو جو بعد میں وضاحتیں دے رہے تھے کے مجبوری میں کہنا پڑا، اور سب پولیس اہلکار جو گولیاں چلا رہے ہیں تاجدار مدینہ کا نام لینے والوں کو ختم کر رہے ہیں، اور وہ ڈاکٹرز جو پاؤں میں زنجیر ڈالے خود کو بے بس کہہ کے زخمیوں کی مدد کو نہ آسکے، سب کے سب خود کو ضمیر کی عدالت میں پیش کریں کہ آیا ہم درست ہیں یا غلط اور کس کی پیروی کرنے کا حکم تھا اور کس کی پیروی کر رہے ہیں۔ یہ چمچہ گیری کہیں دونوں جہانوں میں برباد نہ کر دے کہ عزت ذلت پیسہ شہرت اور نام نہاد نوکریاں دینے والی ذات تو رب کی ہے۔ وہ رب کی ذات جس نے یہ کائنات ہی اپنے محبوب کے لیے بنائی اور یہ رزق جو ہمیں آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے صدقے سے مل رہا ہے کیا ہم حق ادا کر رہے ہیں؟ وہ جس نے امت کی بخشش کے لیے آنسو بہائے دن رات روئے کیا ہم ان کے لیے اتنا نہیں کر سکتے کہ گستاخوں کو منہ توڑ جواب دیں.. کیا منہ لے کے جائیں گے آقا کی بارگاہ میں کیا منہ لے کے جائیں گے خانہ کعبہ اور مسجد نبوی میں۔۔۔ اگر یہاں مغرب کی تقلید ہی چلنی تھی تو کیوں حاصل کیا یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان؟

ظلم و جبر توڑا جا رہا ہے یزیدیت کا بازار گرم ہے ہر طرف خون ہی خون ہے۔ ایسے لگ رہا جیسے کشمیر کا سماں ہو، اس کے بعد تو کشمیری بھی پاکستان بننے کے خواہاں نہ ہوں گے نہ کوئی کشمیر آزاد کرانے کی تحریک یہاں کامیاب ہو سکے گی کیونکہ یہاں وہی ہو گا جو امیرریاست کا حکم ہو گا۔ ریاست مدینہ کے دعویدار جناب عمران خان صاحب آپ سے دردمندانہ اپیل ہے کہ چھوڑ دیں یہ اقتدار اگر آپکے بھی ہاتھ بندھے ہیں تو، اور خاتم النبیین سے وعدہ وفا کرو، اپنی جان مال تاجدار ختم نبوت کے نام پر وقف کر دو، امت کا ساتھ دو ۔حکم نہیں کر سکتے تو ہمارے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔ خیر یہ تو ہونے سے رہا۔۔۔۔!

بہت تکلیف کے ساتھ یہ اپیل ہے کہ ایک دفعہ دل کو حاضر رکھ کے اپنے ایمان کا جائزہ لیں اور بتائیں کہ آپ کہاں کھڑے ہیں۔ میں نہیں کہہ رہی تحریک لبیک کو ووٹ دو یا اگر آپکے مطابق روڈز بلاک کرنا وغیرہ سب غلط ہے اور ناموس رسالت سے زیادہ اہم ہے تو آپ نہ کریں یہ، آپ جن کو ووٹ دینا چاہتے ہیں جب وہ ایسے کرتے ہیں تب ضمیر کی آنکھیں کھول لیجیے گا…. لیکن یہ سیاست نہیں مسئلہ ختم نبوت ہے اس میں جہاں تک ہو سکے اپنی حاضری دو تا کہ روز قیامت رب العالمین اور آقا کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم کے سامنے سر تو اٹھا سکو۔کوئی نہ سپورٹ کرے عاشقان رسول کی جماعت کو، آپ اپنے تحت صرف اتنا کیجیے کہ اس گستاخی کو معاف نہ کیجیے اور حکومت پاکستان سے اپیل کریں وہ فرانس سے کے استقبال نہ کریں بلکہ امت مسلمہ ہونے کا ثبوت دیں اور فرانس کے سفیر کا باہر نکالیں اور ان سے تعلقات ختم کر دیں کہ حضور اکرم کی شان سے بڑھ کے ہمارے لیے کچھ نہیں ہم بھوکے رہ لیں گے، اگر یہ نہیں تو اتنا تو کیا جاتا کہ دوبارہ کوئی اس کی جرات نہ کرے۔افسوس! اے قائد ہم شرمندہ ہیں۔۔۔۔

 

کل کو نوجوان کیا بننے کا خواب دیکھیں؟ کس ملک کا نام روشن کرنے کا خواب دیکھیں؟ کس ملک کی بقا کے لیے خون بہانے کے لیے تیار کریں خود کو؟ یہ جہاں روٹی کے لیے ظلم کرنا پڑتا ہے یا ظلم کا ساتھ دینا پڑتا ہے یا کشمیر میں جا بسیں کہ کہہ تو سکیں ہم مجبور تھے….!

تمام صحافیوں اور سو کالڈ کالمنسٹ سے کہوں گی کہ قلم توڑ دو جو حق نہ لکھ سکیں، جن کو روٹی اور نوکری چھن جانے کے ڈر سے اپنی زبانوں کو گروی رکھنا پڑتا ہے۔ ایک صحافی مللک کے مسائل کو اٹھاتا ہے ان پہ بات کرتا ہے اور حل کے لیے تجاویز پیش کرتا ہے مگر اس مللک میں جہاں مسئلہ ختم نبوت کا حل گولیاں اور لاشیں گرانا ہے فساد کرنا اور ظلم کرنا ہے یہاں پہ باقی بھی کسی مسائل کا کوئی حل نہیں یہاں وہی ہو گا جو آڈر ہو اور جو مغرب کہے۔ یانبی صل اللہ علیہ والہ وسل ہم شرمندہ ہیں ہمیں معاف فرمانا، ہمارے پاس جان ہے حاضر ہے مگر یہاں جان کی کوئی قیمت نہیں آقا، ہم بے بس ہیں۔ نوجوانوں سے گزارش ہے مسئلہ سعد رضوی کی گرفتاری کا نہیں مسئلہ ختم نبوت، ناموسِ رسالت اور اپنے ایمان کا ہے کم از کم سوشل میڈیا پہ آواز تو اٹھا کر ایمانی غیرت کا ثبوت دو۔ اللہ پاک سب کی حفاظت فرمائے اور ہم سب کا حامی و ناصر ہو

Comments are closed.