Baseerat Online News Portal

یہ خود کو ثابت کرنے والی فطرت کو بدلیے۔

 

محمد پرویز عالم

اس ملک میں مسلمانوں سے زیادہ سیکولر کوئی نہیں تھا اور نہیں ہوسکتا ، حب الوطنی ، سیکولرزم کو ثابت کرتے کرتے ، آپ قبر میں چلے جائیں گے اور پھر آپ کی اولاد بھی یہی کرے گی ، لیکن نہ تو آپ ان کی نگاہ میں سیکولر تھے اور نہ ہی کبھی ہو سکتے ہیں اور نہ ہی انہیں اس ملک کے ساتھ آپ کی وفاداری پر کبھی اعتماد ہوگا !ہمیں اس فریب سے نکلنا ہوگا ، آخر ہم حب الوطنی سیکولر زم کو کیوں ثابت کرتے ہیں؟ 70 سال گزر چکے ہیں ، کل
بھی ہم ان کی نظر میں غدار پاکستانی طالبانی تھے اور آج بھی وہی ہے، وہ گاندھی کو مار کر محب وطن ہیں ، وہ ہندوستان کے ہر کونے میں دہشت گرد حملے کر کے بھی وہ دہشت گرد نہیں ہے ، آئے دن پاکستان کی دلالی کرتے اور جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے جاتے ہیں ، لیکن یہ ہمارے اوپر پاکستانی ہونے کا الزام لگاتے ہیں ، ایک بار آپ دل پر ہاتھ رکھیں اور اپنے دماغ سے جعلی سیکولرزم نکالیں اور اپنے آپ سے پوچھیں ، کیا آپ ہمیشہ شکوک و شبہات میں نہیں رہے؟ آخر کیوں جن کے آبا و اجداد نے انگریزوں کے تلوے چاٹے جنہوں نے اس ملک سے غداری کی وہ ہم سے سوال کریں گے ?
جن کے آباؤ اجداد کے خون سے دلی سے لے کر لاہور تک سڑکیں سرخ تھی جنہوں نے مسکراتے ہوئے پھانسی کے پھندے کو گلے میں ڈال لیا لیکن ہندوستان سے غداری نہیں کی!
آخر ہمیں کیوں نہیں دکھتا جو ہمارے بزرگوں کی وراثتیں شان و شوکت سے آج بھی کھڑی ہے!
ہماری تاریخ رقم ہے اس ملک کی بنیاد میں
نکلئے اس احساس کمتری سے سے ثبوت مانگنے کا کام ان کا ہوتا ہے جو وفادار ہوتا ہے ان کا نہیں ہے جن کے آباؤ اجداد کی تاریخ غداری سے بھری پڑی ہے ثبوت مانگنا ہمارا کام ہے ان کا نہ نہیں
انگریزوں کو معافی نامہ ، 6/6بار انکے آباؤ اجداد نے لکھا تھا ہمارے بزرگوں نہیں

70 سال گزر گئے ہمارے کندھے سے یہ بوجھ ہلکا نہیں ہوتا اور یہ اس لیے ہوا کہ ہم نے اپنا کوئی نیتا نہیں بنایا اپنے اندر لیڈرشپ پیدا نہیں کی کیوں کہ ہم خود کو سیکولر ثابت کر رہے تھے
بلکہ سیکولرزم ہمارے خون میں ہیں ہمارے سیکولرزم کا مطلب عدل , انصاف, بھائی چارگی, برابری, مذہبی آزادی, ہوتا ہے یہ الگ بات ہے کہ آپ کا سیکولرزم دنیا کا سب سے سے بدترین سیکولرزم ہے ہے مسلمان ہمیشہ سیاست سے دور رہا کیوں کہ آپ ہمیں سیاست میں آنے ہی نہیں دیا کوئی آتا ہے تو آپ اسے غدار ‘پاکستانی ‘ طالبانی جناح کا تمغہ دے کر اسے سید شہاب الدین بنا دیتے ہیں آپ کا سیکولرزم صرف ہمارے ووٹ تک محدود ہیں جب تک آپ کو ووٹ دیتے ہیں ہم سیکولر ہوتے ہے اگر غلطی سے ہم مسلم لیڈر شپ کی بات کرے تو آپ کی نظر میں ہم غدار’ پاکستانی’ طالبانی ہو جاتے ہیں
لعنت ہیں تمہارے نام نہاد سیکولرزم پر لعنت ہے تمہارے گنگا جمنی تہذیب پر
اور ہا نا اب تمہارے طالبانی کہنے سے کوئی فرق پڑتا ہے نہ پاکستانی کہنے سے
بلکہ یہ دل دنیا بھر کے دو ارب مسلمانوں کے لیے دھڑکتا ہے اب تم چاہو تو پاکستانی طالبانی کے علاوہ عربی ایرانی یونانی ترکی فلسطینی انڈونیشین اور بھی نام گوگل کر کے جوڑ لو سب کہہ سکتے ہو

Comments are closed.