Baseerat Online News Portal

۔۔۔۔طوبی للغربا

مفتی احمدنادرالقاسمی
اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
”ان من أشراط الساعة وأعلامھا۔أن یرفع العلم ویثبت الجھل ویشرب الخمر ویظھر الزنی“(بخاری۔کتاب الأشربة۔رقم الحدیث :5577 عن انس بن مالک)
(قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے کہ جس وقت قیامت قریب ہوگی اس وقت دنیا میں حدیث میں بیان کردہ چیزیں پائی جائیں گی۔روئے زمین سے دین ،معرفت حق،حلال وحرام ،انسانی رشتوں اورقدروں کاعلم اٹھ جائےگی ،اورخیانت ومنافقت عام ہوجائے گی ۔ لوگ دوسروں کو دھوکہ اورچکمہ دینے کو اپنی ذہانت،ہوشیاری ،عقلمندی اورکمال مہارت سمجھنے لگیں گے۔ہرطرف جہالت کاہی دور دورہ ہوگا ۔اگرچہ دنیا کے سائنسی ،سماجی، ٹکنالوجی ،معاشی اور دنیا بھوگنے کے کتنے ہی علوم وفنون اور سامان حرفت کیوں نہ موجود ہوں ۔شراب خوری ،بدکاری اور زناکاری پوری دنیا میں عام ہوجائے گی ۔ ہردین مخالف چیزوں کو مختلف حیلوں ،بہانوں سے جائزٹھرایا جائے گا۔ بےہودگی اوررقص وسرود کو آرٹ اور فن کانام دیاجائے گا۔سودخوری کی بھانت بھانت کی شکلیں وجود میں آجائیں گی اورلوگ معاش ومعاد ضرورت اور جان ومال ،عزت وآبرو کے تحفظ کے نام پر اس میں مبتلا ہوجائیں گےجس کا مشاہدہ بہ آسانی آج کیاجاسکتاہے ۔لوگوں کو دین واخلاق کی باتیں بری لگیں گی اورنغمہ،موسیقی، مزاح(کامیڈی )اور ہنسی کی باتیں اچھی لگنے لگیں گی۔دوسروں کا استہزا کرنے میں مزہ آئے گا ،غلطیوں پر بجائے اصلاح کے اس پر طنز کرنے کارجحان عام ہوگا۔مختلف قسم کے فتنوں کاظہورہوگا ۔شام کو لوگ الگ فتنے میں ہوں گے ،صبح ہوتے ہی الگ فتنے کا سامناہوگا۔لوگوں کا ایک دوسرے سے اعتماد ختم ہوجائےگا ۔بے اعتمادی اورمنافقت عروج پر ہوگی۔رشتے پامال ہوں گے ،صلہ رحمی کافقدان ہوگا ،والدین کی ناقدری ہوگی ،دنیا کی حرص وہوس اورلالچ بے پناہ لوگوں میں پیداہوجائے گی۔انسانوں کا قتل معمولی اورمعمول کی چیز بن جائے گی۔بے کار ،لغو اورلایعنی چیزوں کو کام کی چیزتصور کیاجائےگا اورکارآمد چیزوں اورمفیدباتوں سے بےاعتنائی ہوجائےگی ،روئے زمین ظلم وفساد کی آماجگاہ بن جائے گی۔لوگوں میں غصہ اورعدم برداشت کی کیفیت پیداہوجائے گی۔لوگ صرف اپنی بات اورنقطہ نظر کو درست اور حق بہ جانب ہونے پر اصرار اوردوسروں کی رائےکو غیر اہم اور غلط ٹھرائیں گے۔بات بات پرجھگڑے اورآوازیں تیزہوں گی، مسجدوں میں شوروہنگامے ہوں گے، مسجدیں سجدوں کی بجائے ظاہری زرق وبرق سے سجائی جائیں گی۔بازار پررونق اور اللہ کے گھر بے نورہوںگے۔وقت اس طرح گزرے گا کہ پتہ ہی نہیں چلے گا کب صبح ہوئی اورکب شام ہوئی۔ساراماحول اجنبی ہوجائے گا۔وہی لوگ ان فتنوں سے محفوظ ہوں گے جن میں صبر، استقامت ،ایمان ،اللہ کی معرفت اوررب سے قربت ہوگی۔یہی اس وقت کے ”غربا “ہوں گے۔اورانہیں کے لئے خوش خبری ہے۔فطوبی للغربا۔
”بدأ الاسلام غریبا وسیعود کما بدأ۔فطوبی للغربا “{مسلم کتاب الایمان۔رقم الحدیث:232.عن أبی ھریرة)
اللہ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اورفتنوں سے محفوظ رکھے۔آمین۔

Comments are closed.