پی ایم مودی کی طرح سی ایم نتیش کمار بھی جملے باز ،  محمد کلام

پی ایم مودی کی طرح سی ایم نتیش کمار بھی جملے باز ،  محمد کلام

کورونا ،سیلاب اور لاک ڈاون سے پریشان حال لوگوں کی مدد کے بجائے ڈیجیٹل تشہیر پر کروڑوں روپئے خرچ کرنے کا حکومت پرالزام ،ڈبل انجن کی سرکار میں نظم و نسق کی حالت خراب ،لوٹ کھسوٹ ،بدعنوانی اور افسرشاہی کا بول بالا،کورونا سے لڑنے میں کانٹریکٹ ٹیچروں کا رول اہم حکومت ان کی مانگوں کو جلد پورا کرے

 

 

جالے۔۔  ایک طرف جہاں ریاست بہار کے عوام پہلے سےہی کورونا وائرس کی وجہ کر طویل مدت تک لاک ڈاون کا سامنا کرتے کرتے پریشان ہیں وہیں دوسری طرف  ریاست کے شمالی خطے میں سیلاب نے بھی اپنا قہر برپا کرنا شروع کردیا ہے جس سے عوام کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ دو جون کی روٹی کا ہے ایسی دلدوز صورتحال میں سشاشن کی سرکار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی طرف سے مصیبت زدہ مزدوروں کیلئے راحتی پیکیج کے ساتھ دلجوئی کرنے کی ضرورت تھی لیکن وہ خود مرکزی حکومت کے ہاتھوں کی کٹھپتلی بن کر رہ گئے  ہیں۔ مذکورہ باتیں یوتھ آر جے ڈی کے ریاستی جنرل سکریٹری و جالے اسمبلی حلقہ کے ممکنہ ایم ایل اے امیدوار محمد کلام نے جالے و سنگھواڑہ بلاک کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد جمعہ کو اخباری نمائندوں کے ساتھ ایک خاص ملاقات میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جے ڈی یو و بی جے پی کی مشترکہ سرکار ریاست کے ہر مسئلے پر ناکام ہے تقریباً 15 سالوں سے مسلسل اقتدار میں رہنے کے باوجود بھی سڑک ، بجلی ، صحت ، نالے و پل پلیا کے علاوہ ندیوں پر پشتے کی تعمیری کام مکمل نہیں ہو پائی ہے جس کا نتیجہ ہیکہ آج سیلاب کا پانی آتے ہی آمد و رفت مہینوں تک بند ہوجاتا ہے جبکہ یہ ریاست کی بنیادی مسائل میں شامل ہے ۔ مسٹر کلام نے کہا کہ ہر سال صرف ان پشتوں و سڑکوں کی مرمت کے نام پر افسران کے درمیان کروڑوں روپے کا بندر بانٹ کیا جاتا ہے لیکن ان رقم کا 25 فیصد حصہ بھی کام پر خرچ نہیں کیا جاتا ہے صرف ان جگہوں پر رات کی تاریکیوں میں مٹی و پتھر ڈال کر بقیہ رقم ہضم کر لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی طرح وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی وعدوں کی لڑی لگانے میں ہی ماہر ہیں لیکن اب تک یہ حکومت کورونا کی لڑائی میں ذرہ برابر بھی کامیاب نہیں ہوئی ہے بلکہ کورونا پازیٹیو مریضوں کی اعداد شمار روز بروز بڑھ ہی رہی ہے اور اس وجہ کر ریاست بہار کے تمام مہاجر مزدور جو ممبئی ، دہلی ،ہریانہ ، پنجاب جیسے ریاستوں میں روزگار سے جڑے تھے وہ آج ان شہروں کو چھوڑ کر اپنے وطن واپس آچکے ہیں لیکن افسوس ہیکہ گزشتہ کئی ماہ سے وزیر اعلیٰ صرف میڈیا کے ذریعہ بیان بازی کر نکل جاتے ہیں کہ ہم تمام مہاجرین مزدوروں کو روزگار دیں گے لیکن حقیقت اسکے برعکس ہے کیونکہ ضلع کے حیاگھاٹ ، بہادرپور ، بہیڑی سمیت کئی بلاکوں سے ایسی شکایتیں ملی ہیں کہ مرکزی روزگار فراہم کرنے والی اسکیم منریگا کے تحت ایک تو کسی کو روزگار نہیں دی گئی اور دوسری یہ کہ بعض مزدوروں سے کام کرانے کے بعد بھی ان کے اجرت کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے اسلئے میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ تمام مزدروں کو فی کس 500 روپے کی فوری ادائیگی کرے تاکہ ان کے گھر کا چولھا جل سکے ورنہ یہ مزدور حکومت کے سربراہ کو کبھی معاف نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہا جب اس بارے میں نے وہاں کے انچارج آفیسروں سے موبائل پر بات کیا تو انہوں نے صاف کہا کہ ابھی ہملوگ آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاری میں مصروف ہیں ۔انہوں نے ریاست میں جاری ورچول ریلی کو بھوک مری کے شکار مزدوروں کے منھ پر ایک زور دار طمانچے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جس وقت روزگار کی ضرورت تھی حکومت کروڑوں روپئے ڈیجیٹل تشہیر پر صرف کر رہی تھی۔ مسٹر محمد کلام  نے کہا کہ ریاست میں کسانوں کی حالات مزید ابتر ہے روز کسان خودکشی کر رہے ہیں وہی کسان جو دوسرے کے بچوں کا پیٹ بھرنے کیلئے شب وروز محنت کرتے ہے آج ان کے ہی بچے بھوکے ہیں لیکن حکومت کے نمائندے کان میں تیل ڈال کر سو رہے ہیں۔ ادھر ریاست میں بحال تقریباً 4.5 لاکھ کانٹریکٹ اساتذہ اپنی برسوں پرانی مطالبات کو لیکر مظاہرے و ہڑتال کرہے ہیں لیکن یہ ڈبل انجن کی سرکار صرف ان اساتذہ کو دلاسہ ہی دینے کا کام کر رہی ہے جبکہ آج بھی کورونا جیسی آفت میں ان اساتذہ نے آگے بڑھ کر کورونا واریئر کے طور پر کام کیا ہے لیکن موجودہ حکومت ان کی تنخواہ تو دور حفظان صحت کی بھی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔ مسٹر کلام نے کہا کہ اگر اب بھی یہ بہڑی گونگی سرکار ہوش میں نہیں آئی تو راشٹریہ جنتادل مسلسل تحریک چلاکر عوام کے حق و حقوق کی لڑائی لڑے گی۔ واضح رہیکہ اس دوران محمد کلام کے ساتھ جالے بلاک کے بلاک صدر مانجھی پاسوان ، اپندر یادو ، کسان سیل کے بلاک صدر وریندر رائے ، ببلو پانڈے ، راجیش ساہ ، یوتھ آر جے ڈی کے بلاک صدر محمد ریاض. محمد کیفی ، مولانا غلام مذکر خان ، ایم رحمان بیگ عرف چنو ،رام ہردے رائے ، چندر پاسوان ، ہریش سنگھ  ، ابھیشیک کمار کرن ، اکچھئے کمار کرن ، ببن پاسوان ، سرون منڈل ، نچاری منڈل ، وکرم منڈل موجود تھے۔ یہ ٹیم مسّا ،مدلمن ، کروا ،تریانی ، ڈھریا ، بیلوارہ ،مریٹھا ، دوگھرا ،ریونڈھا ، جالے مغربی ، جالے شمالی ، سہسپور ، بسنت وغیرہ گاوں کا دورہ کر لوگوں کے مسائل جاننے کی کوشش کی۔

 

 

 

امتیاز احمد کریمی کا بی پی ایس سی کا رکن منتخت ہونا ان کی علمی صلاحیت اور فرض سناشی کا نتیجہ ،دانشوران

 

جالے۔۔  محکمہ کابینہ سکریٹریٹ کے جوائنٹ سکریٹری اور راج بھاشا اردو ڈائریکٹوریٹ پٹنہ کے موجودہ ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی کو ان کی صلاحیت و شخصیت اور ان کے کام کرنے کی لگن کو دیکھتے ہوئے بی پی ایس سی کا ممبر نامزد کئے جانے پر مقامی بلاک کے ادبی حلقوں سے وابستہ لوگوں کے ذریعہ مسلسل مبارکبادی دینے کا سلسہ جاری ہے۔ استاد محترم ماسٹر شہاب الدین  دوگھرا ،امجد کلاسیز دوگھرا کے ڈائریکٹر ماسٹر امجد علی ،بوکھڑا بلاک کے نائب پرمکھ آفتاب عالم منٹو، ڈگری کالج کے پرنسپل پروفیسر بدر عالم ،سعید عالم عرف العالم ،مولانا صفات احمد ،مولانا مظفر رحمانی ،مولانا ارشد  قاسمی ،ماسٹرفیاض احمد ّڈاکٹر عقیل صدیقی ،حافظ شفاء اللہ ،مولانا رضاء اللہ قاسمی ،عامر اقبال ،صادق آرزو ،انجینئر شہزاد تمنا ،ولی امام عرف چم چم ،مفتی سلیم ناصری اور اظہار احمد منا وغیرہ نے اپنے نیک خواہشات میں کہا کہ امتیاز احمد کریمی وہ متعارف شخصیت ہے جو صرف نام سے ہی نہیں بلکہ اپنے کام سے بھی جانے اور پہچانے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک وہ اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر کے عہدے پر مامور تھے اپنی محنت و ایمانداری کے ساتھ اردو کے فروغ کیلئے کام کئے اور اس کے زیر نگرانی میں اردو کی ترویج و اشاعت کیلئے کئی اہم کام کئے گئے ہیں جسے اردو داں طبقہ کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ امتیاز احمد کریمی ایک ایسے متحرک و فعال افسر ہیں جو جس شعبے میں گئے اپنی شناخت بناکر لوگوں کے درمیان یادیں چھوڑ کر لوٹے ۔ انہوں نے کہا کہ آج بی پی ایس سی کے لئے رکن کا انتخاب کرتے وقت کئی اہم چہرے سامنے تھے لیکن یہ ان کی منفرد خصوصیت ہی تھی کہ ان کو اس باعزت عہدہ کیلئے منتخب کیا گیا اور جو کام مہینوں میں مکمل ہوتے وہ صرف 3 دن میں ہی مکمل ہو گیا اور اس کیلئے موصوف افسر کو رضاکارانہ ریٹائرمینٹ یعنی وی آر ایس لینا پڑا اس کے بعد بالآخر گورنر کی منظوری کے بعد ان کے نام کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جالے بی ڈی او کی حیثیت نے مسٹر امتیاز احمد کریمی نے جو کام انجائے دئے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

Comments are closed.