بہارالیکشن 2020 اورمسلمان

محمدارشادعالم قاسمیؔ مدرسہ فیض ابرارپاکٹولہ سیتامڑھی
بہارمیں انتخابی بگل بج چکاہے، ہرپارٹی اپنےامیدوارکیلئے محاذسنبھال چکی ہے، جوں جوں انتخاب کاوقت قریب آرہاہےبہارکاسیاسی پارہ چڑھتاجارہاہے امیدواراپنے اپنے علاقے کادورہ کررہاہے اورعوام کو انوکھےاورالبیلے وعدوں، امیدوں میں رجھانے میں مصروف ہیں تجربہ اورمشاہدہ ہے کہ آزادی کے بعد سے کوئ بھی پارٹی ہندوستانی مسلمانوں کے حق میں مخلص نہیں ہوئ غورکیجئے آخربابری مسجد کی شہادت کس پارٹی کی دورحکومت میں ہوئ؟ ماب لنچنگ اورمسلمانوں کااستحصال صرف بے جےپی کی دورحکومت میں شروع ہوا؟ سیکولرزم کےعلمبردار حقیقت میں آستین کےسانپ ہیں جومسلسل ڈس رہےہیں۔
آپ کاووٹ درحقیقت امیدوارکے حق میں شہادت ہے، آپ اپنے قول وفعل سےگواہی دےرہےہیں کہ یہی امیدوارلائق اورقابل ہے، روزمحشرجب آپ سے سوال ہوگا کہ تم نے غلط شخص کے حق میں گواہی کیوں دی؟ پھرآپ کاردعمل کیاہوگا؟
ہم خوداپنےعمل سے برادران وطن کومتحدکردیتےہیں، بی جے پی کی اس شدومد سےمخالفت کرتےہیں کہ چناؤہندوبنام مسلمان ہوجاتاہے پھرنتیجہ ظاہرہےوہ آپ کےخلاف ہی آئیگا۔
جس پارٹی کوووٹ کرناہےکریں؛ وہ آپکا جمہوری حق ہے، لیکن خدارامسجد، مدرسہ، ملی جماعت یاکسی تنظیم کےپرچم تلے نہ تو کسی پارٹی کی حمایت کی جائے اورنہ ہی بےجامخالفت بلکہ عوامی سطح پربھی ان چیزوں سے بچاجائے تویقینا خوشگوار نتائج ظاہرہونگے، سیاسی بصیرت اور ہوشمندی سے کام لیاجائےورنہ ہمارامستقبل مزیدتاریک ہوتاجائیگا اور اللہ رب العزت ظالم سےظالم حکمران ہم پر مسلط فرمادےگا
نہ سمجھوگے تومٹ جاؤگے اے ہندوستان والوں
تمہاری داستاں تک نہ ہوگی داستانوں میں
Comments are closed.