Baseerat Online News Portal

کرایہ پر لی گئی کھیتی کی پیداوار میں عشر

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلے میں کہ: کرائے سے لی گئی کھیتی میں عشر ادا کرناضروری ہے، کہ نہیں؟ بینو وتوجروا۔
1.(مولانا)عبدالحلیم فرقانی۔
کمدا، ضلع شراوستی۔
2.ڈاکٹرمحمداسرائیل قاسمی ، رتلام۔

الجواب حامداومصلیا ومسلماامابعد
پیداوار کے بجائے روپیے سے کرایہ پر لی گئی عشری زمین کی پیداوار میں عشر واجب ہے۔ (1)
ولان العشر یجب فی الخارج لافی الارض ، فکان ملک الارض وعدمہ بمنزلۃ واحدۃ، ویجب فی الارض الماذون والمکاتب لماقلنا، ولوآجر العربۃ فعشرالخارج علی الموجرعندہ۔ وعندھما علی المستأجر، وجہ قولھما، لماذکرنا: ان العشریجب فی الخارج والخارج ملک المستاجر،فکان العشرعلیہ کالمستعیر۔ (بدائع الصنائع،ج، 2ص173و174زکریا)
فقطواللہ اعلم بالصواب
کتبہ:محمداشرف قاسمی
خادم الافتاء:مہدپور،اُجین ایم پی۔
26ربیع الاول1443ھ،
مطابق3نومبر2021ء
تصدیق:
مفتی محمد سلمان ناگوری
ترتیب:ڈاکٹر محمد اسرائیل قاسمی آلوٹ، رتلام۔ ایم پی۔

Comments are closed.