وقت بدلتے دیر نہیں لگتی

 

محمد قاسم اوجھاری

امام ابن الجوزی رحمة اللہ علیہ نے ایک نہایت ہی سبق آموز واقعہ بیان کیا ہے کہ اصفہان کا ایک بہت بڑا رئیس اپنی بیگم کے ساتھ دستر خوان پر بیٹھا ہوا تھا دستر خوان خدا کی نعمتوں سے بھرا ہوا تھا اتنے میں ایک فقیر نے یہ صدا لگائی کہ ﷲ کے نام پر کچھ کھانے کے لیے دے دو اس شخص نے اپنی بیوی کو حکم دیا کہ سارا دستر خوان اس فقیر کی جھولی میں ڈال دو عورت نے حکم کی تعمیل کی جس وقت اس نے اس فقیر کا چہرہ دیکھا تو دھاڑیں مارکر رونے لگی اس کے شوہر نے اس سے پوچھا جی بیگم آپ کو ہوا کیا ہے؟

اس نے بتلایا کہ جو شخص فقیر بن کر ہمارے گھر پر دستک دے رہا تھا وہ چند سال پہلے اس شہر کا سب سے بڑا مالدار اور ہماری اس کوٹھی کا مالک اور میرا سابق شوہر تھا چند سال پہلے کی بات ہے کہ ہم دونوں دستر خوان پر ایسے ہی بیٹھ کر کھانا کھارہے تھے جیسا کہ آج کھارہے ہیں اتنے میں ایک فقیر نے صدا لگائی کہ میں دو دن سے بھوکا ہوں ﷲ کے نام پر کھانا دے دو یہ شخص دستر خوان سے اٹھا اور اس فقیر کی اس قدر پٹائی کی کہ اسے لہولہان کردیا نہ جانے اس فقیر نے کیا بد دعا دی کہ اس کے حالات دگرگوں ہوگئے کاروبار ٹھپ ہوگیا اور وہ شخص فقیر و قلاش ہوگیا اس نے مجھے بھی طلاق دے دی اس کے چند سال گذرنے کے بعد میں آپ کی زوجیت میں آگئی

شوہر بیوی کی یہ باتیں سن کر کہنے لگا بیگم کیا میں آپ کو اس سے زیادہ تعجب خیز بات نہ بتلاوں؟ اس نے کہا ضرور بتائیں کہنے لگا جس فقیر کی آپ کے سابق شوہر نے پٹائی کی تھی وہ کوئی دوسرا نہیں بلکہ میں ہی تھا… (کتاب العبر)

گردش زمانہ کا ایک عجیب نظارہ یہ تھا کہ ﷲ تعالیٰ نے اس بدمست مالدار کی ہرچیز، مال، کوٹھی حتیّٰ کہ بیوی بھی اس شخص کو دے دیا جو فقیر بن کر اس کے گھر پر آیا تھا اور چند سال بعد پھر ﷲ تعالیٰ اس شخص کو فقیر بناکر اسی کے در پہ لے آیا۔ وﷲ علی کل شیئ قدیر۔ تاریخ ایسے عبرت اور سبق آموز واقعات سے بھری پڑی ہے شرط یہ ہے کہ انسان اس سے عبرت اور نصیحت حاصل کرے۔

Comments are closed.