جس کو بھی محبت نہیں محبوبِ خدا سے

نعت
از قلم : افتخار راغب دوحہ قطر
جس کو بھی محبت نہیں محبوبِ خدا سے
ممکن نہیں بچ جائے وہ دوزخ کی سزا سےتھامے ہوئے رہتے ہیں سدا صبر کا دامن
مومن نہیں گھبراتے کبھی کرب و بلا سےناموسِ رسالت کے تحفّظ کے لیے ہم
ٹکرائیں گے ہر دور کی منہ زور ہوا سےانسان کا دل ہی نہیں ہر گوشۂ عالم
پرنور ہے خورشیدِ رسالتؐ کی ضیا سےہم پر بھی کرم ساقیِ کوثر کا ہو یارب
محشر میں نہ رہ پائیں گے اِک آن بھی پیاسےدنیا میں کوئی دین کوئی اِزم نہیں ہے
بہتر مِرے سرکارؐ کے نقشِ کفِ پا سےآقاؐ کی محبّت میں تڑپتا ہے مِرا دل
یا کانپتا رہتا ہے سدا خوفِ خدا سےمل جائے ہمیں بھیک شفاعت کی خدایا
ہاتھوں میں لیے بیٹھے ہیں امیدوں کے کاسےافسوس ہے اُس قلب کی پتھریلی زمیں پر
جو فیض اُٹھاتی نہیں رحمت کی گھٹا سےچلنا ہے اُسی راہِ وفا پر ہمیں راغبؔ
جس راہ میں قرباں ہوئے آقاؐ کے نواسےافتخار راغبؔ
دوحہ، قطر
کتاب: خیال چہرہ
Comments are closed.