انسانیت کو اخلاقیات کے ساتھ حقیقی ازادی سے واقف کرانا وقت کی ضرورت ہے

 

اورنگ آباد / پریس ریلیز

جماعت اسلامی ہند،مہاراشٹر کی خواتین ونگ نے ستمبر2024 میں ایک ماہ طویل ملک گیر مہم کا آغاز کیا ہے، جس کا موضوع "اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن” رکھا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد آزادی کے حقیقی جوہر اور اخلاقی اقدار سے اس کے اندرونی تعلق کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔

 

مہاراشٹر میں مہم کا افتتاح منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے کیا گیا۔ اس افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے،JIH مرکزی اسسٹنٹ سیکریٹری محترمہ آسیہ تسنیم نے خواتین کے خلاف تشدّد کی بڑھتی ہوئی وبا پر زور دیا، جسکی وجہ انہوں نے آزادی کی آڑ میں اخلاقی اقدار میں گراوٹ کو قرار دیا۔انہوں نے اس زوال سے پیدا ہونے والے مختلف سماجی مسائل پر روشنی ڈالی، جیسے خواتین کا جنسی استحصال، جسم فروشی، غیر ازدواجی تعلقات، اور شراب اور منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوامل خواتین کو ہراساں کرنے اور انکے استحصال میں معاون ہیں۔

 

آسیہ تسنیم نے جنسی طور پر منتقل ہونے والے جنسی امراض (STI)، اسقات حمل، جنسی تشدّد، اور خاندانی اکائی کی ٹوٹ پھوٹ کو معاشرے کے اخلاقی تانے بانے کے کٹاؤ کے مزید ثبوت کے طور پر بھی اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا، "جماعت اسلامی ہند شعبہ خواتین کو ہمارے معاشرے میں پھیلنے والی اخلاقی برائیوں پر گہری تشویش ہے، اور یہ مہم ان اہم مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ہمارا ردعمل ہے۔

 

مہم کی ریاستی سطح کی کنوینر محترمہ مبشرہ فردوس نے مہم کے مقاصد کا خاکہ پیش کیا، اور اخلاقی اقدار کے زوال کے نتیجہ میں بےقابو آزادی کے تباہ کن نتائج کے بارے میں معاشرے کو خبردار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا خواتین انکے خلاف بڑھتے ہوئے تشدّد کے موجودہ ماحول میں واقعی آزاد اور محفوظ ہیں؟؟؟

حقیقی آزادی تشدّد، دوسروں کے حقوق کی خلاف ورزی، خواتین کا استحصال، یا ناانصافیوں کے مترادف نہیں ہے۔ ؟؟؟ہماری مہم خواتین کی حفاظت اور وقار کے حوالے سے معاشرے کو صحت مند اور زیادہ منصفانہ ذہنیت کی طرف رہنمائی کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

 

مہاراشٹر میں JIH شعبہ خواتین کی ناظمہ محترمہ ساجدہ پروین نے انصاف اور اخلاقیات کے الہامی اصولوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ جس طرح اللہ تعا لیٰ نے تمام انسانوں کو ہوا، پانی اور رزق مہیا کیا ہے، اسی طرح اس نے ہر ایک کے اندر اخلاقی قدریں بھی ڈالی ہیں۔ "اس مہم کا ایک بنیادی مقصد ہر فرد کو ان موروثی اخلاقی اقدار کو پہچاننے اور ان پر عمل کرنے کی ترغیب دینا ہے، انہوں نے وضاحت کی۔ "انصاف خدا کی مرضی ہے، اور انصاف پر عمل کرنا انسان کو اعلیٰ رو حانی مقام تک پہنچاتا ہے۔جماعت اسلامی ہند، مہاراشٹر کے امیر محترم مولانا الیاس خان فلاحی صاحب نے ان جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی اور پائدار آزادی صرف اخلاقی اقدار کی پاسداری سے حاصل کی جا سکتی ہے۔ "ہماری مہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ ہر شخص، ذات، برادری، رنگ، نسل، جنس، مذہب یا علاقے سے قط نظر، اپنی بنیادی ضروریات اور حقوق کو پورا کرنے کے لیے ضروری آزادی سے لطف اندوز ہو سکے۔

 

یہ مہم قومی، ریاستی، ضلع اور نچلی سطح پر ماہرین تعلیم، مشیران، وکلاء، مذہبی سکالرز، اور کمیونٹی لیڈروں پر مشتمل بیداری پروگراموں کا ایک سلسلہ پیش کریگی۔ طلباٴ اور نوجوانوں کو حقیقی آزادی اور اخلاقی اقدار کے تصورات سے منسلک کرنے کے لیے تعلیمی کیمپس میں خصوصی اقدامات کئے جا ئینگے۔ مزید برآں، مشترکہ خلاقی اقدار پر بین المذاہب مباحث کا اہتمام کیا جائیگا، جسمیں مختلف مذاہب اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے سکالرز کو عوامی گفتگو کے لیے اکٹھا کیا جائیگا

Comments are closed.