اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہونے جعلی نقشہ دکھاکرپورے مشرق وسطیٰ کوچیلینج کیا

بصیرت نیوزڈیسک
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے مشرقی یروشلم، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی، جو کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق فلسطینی سرزمین ہیں، کو "اسرائیل” کے طور پر پیش کرنے والا نقشہ استعمال کیا۔
جب نیتن یاہو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرنے کے لیے روسٹرم پر آئے تو ترک وفد اور کئی ممالک کے نمائندے احتجاجاً ہال چھوڑ کر چلے گئے اور بعض ممالک کے وفود نے اجلاس میں بالکل بھی شرکت نہ کی۔
نیتن یاہو نے اپنی تقریر کے دوران جو نقشے دکھائے تھے ان میں سے ایک میں مشرقی یروشلم، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے پورے فلسطینی علاقے کو "اسرائیل” کے طور پر دکھایا ۔
اس جھوٹ کو دہراتے ہوئے کہ "حماس نے 7 اکتوبر کو بچوں کو جلا ڈالا” نیتن یاہو نے تل ابیب انتظامیہ کے ہاتھوں ہلاک ہونے والی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کا ذکر کیے بغیر دعویٰ کیا کہ وہ غزہ اور لبنان میں "اپنا دفاع” کر رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے دلیل دی کہ اگرچہ غزہ کی پٹی میں تقریباً ایک سال سے جاری حملوں میں 16,500 سے زیادہ بچے اور 11,000 سے زیادہ خواتین اپنی جانیں گنوا چکی ہیں، ” تا ہم ، ہم دنیا کی کسی بھی فوج کی طرف سے توجہ نہ دینے کی حد تک ہم شہری ہلاکتوں کا سد باب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ "
نیتن یاہو نے کہا کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کرنا چاہتا ہے اور دلیل دی کہ اس سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوگا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک نقشہ دکھایا جس میں مشرقی یروشلم، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی، جو کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق فلسطینی سرزمین ہیں، کو "اسرائیل” دکھایا گیا ہے۔
نیتن یاہو کی تقریر کے دوران سعودی عرب کے وفد کی جنرل اسمبلی ہال میں غیر موجودگی باعث ِ توجہ تھی۔
اپنی تقریر میں زیادہ تر ایران کو مورد الزام ٹھہرانے والے نتن یاہو نے ایران کو دھمکی آمیز الفاظ میں کہا کہ "میرا ایران کے لیے ایک پیغام ہے: اگر آپ نے ہم پر حملہ کیا تو ہم بھی جوابی حملہ کریں گے ۔ مشرق وسطیٰ ہماری پہنچ میں نہ ہونے والی کوئی جگہ نہیں ۔”
انہوں نے لبنان پر حملوں کا سلسلہ جاری رہنے کا پیغام بھی دیا۔
Comments are closed.