اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو’ناپسندیدہ شخصیت‘قراردیدیا
بصیرت نیوزڈیسک
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے ایران کی طرف سے منگل یکم اکتوبر کی شب داغے گئے بہت سے میزائلوں کو مار گرایا تھا جبکہ واشنگٹن میں حکام کا کہنا ہے کہ امریکی جنگی بحری جہازوں نے اسرائیل کے دفاع میں مدد کی۔
دوسری طرف ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کے زیادہ تر میزائلوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔ ایرانی میزائلوں کے سبب فوری طور پر کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔
اسرائیل پر ایرانی میزائلوں سے حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے منگل کی شب دیر گئے ایران کے خلاف جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا۔ اس حوالے سے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران نے ’’آج رات ایک بڑی غلطی کی ہے اور وہ اس کی قیمت ادا کرے گا۔‘‘
دوسری جانب ایک ایرانی کمانڈر نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کی سرزمین پر کوئی جوابی کارروائی کی تو بنیادی ڈھانچے پر وسیع پیمانے پر حملے کیے جائیں گے۔
مشرق وسطیٰ میں اس بڑھتے ہوئے تناؤ کے تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا آج بدھ کو ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے لبنان میں گزشتہ ہفتے شروع کی جانے والی اپنی زمینی عسکری کارروائی کے دوران اپنے پہلے فوجی کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق 22 سالہ کپتان ایتان اتسحاق اوسٹر، کمانڈو بریگیڈ کا حصہ تھے اور وہ لبنان میں ایک جھڑپ کے دوران مارے گئے ہیں۔ فوج کی طرف سے اس بارے میں فوری طور پر مزید کوئی معلومات جاری نہیں کی گئیں۔
ادھر لبنانی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز آج بدھ دو اکتوبر کو لبنانی سرحد سے قریب 400 میٹر اندر تک آ گئیں اور پھر کچھ وقت کے بعد واپس چلی گئیں۔ لبنانی فوج کا یہ بیان اسرائیل کی طرف سے لبنان کے اندر فوجی کارروائی کا سرکاری طور پر اولین اعتراف بھی ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس کے زمینی دستوں نے، جنہیں فضائی مدد بھی حاصل تھی، ‘قریبی فاصلے سے کی جانے والی کارروائیوں‘ میں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔
حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف نے بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی فضائی حملوں کے مقامات کا دورہ کرتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حزب اللہ نے آج صبح جنوبی دیہات ادیسیہ اور مارون الراس میں اسرائیلی فوجیوں کے خلاف ’’دلیرانہ جنگ‘‘ لڑی۔
اسی دوران اسرائیل کے وزیر خارجہ نے یہ الزام عائد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گرٹیرش کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف تعصب رکھتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے آج بدھ کے روز کہا کہ وہ انٹونیو گوٹیرش کو ’’ناپسندیدہ شخصیت‘‘ قرار دے رہے ہیں اور یہ کہ انہیں اسرائیل میں داخل ہونے سے روکا جائے گا۔
اس اقدام سے اسرائیل اور اقوام متحدہ کے درمیان پہلے سے موجود وسیع خلیج مزید گہری ہو گئی ہے۔
Comments are closed.