گودھرا سانحہ : سپریم کورٹ کا فریقین کو 6/مئی سے حتمی بحث شروع کیئے جانے کا حکم
جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی نے بحث کرنے کے لیئے سینئر وکلاء کی خدمت حاصل کی

نئی دہلی:24اپریل (پریس ریلیز)
گودھرا ٹرین سانحہ مقدمہ میں ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے مسلم ملزمین کی جانب سے داخل اپیل اور ریاستی حکومت کی مسلم ملزمین کو پھانسی کی سزا دیئے جانے والی اپیلوں پر آج سپریم کورٹ آف انڈیا میں اہم سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے فریقین کو6/ مئی سے حتمی سماعت شروع کیئے جانے کا حکم دیا۔ عدالت نے فریقین کو حکم دیا کہ وہ 6/ مئی سے بحث کرنے کے لیئے تیار رہیں، عدالت چھ اورسات مئی کو لگاتار دو دن اس مقدمہ کی سماعت کریگی۔ دو رکنی بینچ نے فریقین کو کہا کہ وہ چیف جسٹس سے بذریعہ رجسٹری گذارش کریں گے وہ اس مقدمہ کی لگاتار سماعت کرنے کے لیئے ان کے پاس دوسرے مقدمات کو سماعت کے لیئے نا بھیجے۔
سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس اروند کمار کو آج جیسے ہی مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی سینئر وکلاء سنجے ہیگڑے، ناگا متھو اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشاد احمد، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ابھیمنیو شریسٹھااور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ قرۃ العین نے بتایا کہ بحث شروع کرنے کے لیئے تیار ہیں جس پر دو رکنی بینچ نے انہیں بتایا کہ آج عدالت اس مقدمہ کی سماعت شروع نہیں کرسکے گی کیونکہ آج عدالت کے پاس وقت کی کمی ہے لیکن 6/ مئی سے اس مقدمہ کی لگاتار سماعت ہوگی اس درمیان اگر گرمیوں کی تعطیلات آتی ہیں تو بقیہ سماعت تعطیلات کے بعد کی جائے گی۔ عدالت نے فریقین کو حکم دیا وہ ملزمین کے اوپر عائد الزامات اور ان کے خلاف موجود ثبوت و شواہد کی روشنی میں چارٹ مرتب کرکے عدالت میں داخل کریں تاکہ مقدمہ کی سماعت کے وقت عدالت کا وقت بچایا جاسکے۔ عدالت نے فریقین کو بتایا کہ اس مقدمہ کی سماعت مکمل کرنے میں کم از کم دو ہفتوں کا وقت لگے گا لہذا اس تعلق سے چیف جسٹس آف انڈیا سے گذارش کی بھی کی جائے گی۔گجرات حکومت کی نمائندگی کرتے ہو ئے سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ 6/ مئی سے مقدمہ کی سماعت شروع ہونے کے بعد اگر سماعت مکمل نہیں ہوتی ہے تو بقیہ سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد کی جاسکتی ہے لیکن چھ مئی سے مقدمہ کی سماعت شروع کردی جانا چاہئے۔
سپریم کورٹ آف انڈیا 27/ فروری 2002 کو ایودھیا سے بذریعہ سابرمتی ٹرین لوٹ رہے 59/ کار سیوکوں کومبینہ زندہ جلانے کے الزامات کے تحت ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے ملزمین کی اپیلوں پر حتمی سماعت کررہی تھی۔ ملزمین کے دفاع میں سینئر وکلاء ایس ناگا متھو، آر بسنت، سنجے ہیگڑے اور سلمان خورشید بحث کریں گے۔ سنجے ہیگڑے کو ملزم عبدالرحمن نے ذاتی طور پر نامزد کیا ہے جبکہ بقیہ تمام ملزمین کے مقدمات کی پیروی جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے توسط سے گجرات ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزاء پانے والے 31/ ملزمین نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی تھی۔ ملزمین کی جانب سے اپیلیں 2018 میں داخل کی گئی تھی، اپیلوں پر سماعت نہیں ہونے کی وجہ سے چند ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں بھی داخل کی گئی تھیں جنہیں عدالت نے منظور کرلیا تھا جبکہ بقیہ ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں مسترد کرتے ہوئے معاملے کی حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ عدالت نے آج واضح کیا کہ ٹرین سانحہ کے بعد ہونے والے فسادات میں گرفتار ملزمین (ہندوملزمین) کی اپیلوں پر مسلم ملزمین کی اپیلوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت کریگی۔ گذشتہ سماعت پر عدالت نے گودھرا ٹرین سانحہ اور پھر اس کے بعد برپا ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات میں گرفتار ملزمین کے مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا تھا۔
گودھر ا مقدمہ اپنی نوعیت کا ایک بہت بڑا مقدمہ ہے جس میں تحقیقاتی دستوں نے قتل، اقدام قتل اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت 94/ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا جہاں نچلی عدالت نے ثبوتوں کی عدم موجودگی کے سبب 63/ ملزمین کو باعزت بردی کردیا تھا وہیں 20/ ملزمین کو عمر قید اور 11/ دیگر ملزمین کو پھانسی کی سزاء سنائی گئی تھی۔۹/ اکتوبر2017 /کو گجرا ت ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اننت ایس دوے اور جسٹس جی آر وادھوانی نے اپنے 987/ صفحات پر مشتمل فیصلہ میں ایک جانب جہاں نچلی عدالت سے ملی عمر قید کی سزاؤں کو برقرار رکھا تھا وہیں پھانسی کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کرکے ملزمین کو کچھ راحت دی تھیں۔
ملزمین بلال احمد عبدالمجید، عبدالرزاق، رمضانی بنیامین بہیرا،حسن احمد چرخہ،جابر بنیامین بہیرا، عرفان عبدالمجید گھانچی،عرفان محمد حنیف عبدالغنی، محبو احمد یوسف حسن، محمود خالد چاندا، سراج محمد عبدالرحمن، عبدالستار ابراہیم، عبدالراؤف عبدالماجد،یونس عبدالحق، ابراہیم عبدالرزاق، فارق حاجی عبدالستار، شوکت عبداللہ مولوی، محمد حنیف عبداللہ مولوی،شوکت یوسف اسماعیل،انور محمد،صدیق ماٹونگا عبداللہ بدام شیخ،محبوب یعقوب، بلال عبداللہ اسماعیل، شعب یوسف احمد، صدیق محمد مورا،سلیمان احمد حسین، قاسم عبدالستارکی جانب سے داخل اپیلوں پر سپریم کورٹ سماعت کررہی ہے۔
Comments are closed.