روس-یوکرین جنگ: صدر پوتن بلا شرط بات چیت کے لیے تیار، استنبول میں ہوگی میٹنگ

بصیرت نیوزڈیسک
روس اور یوکرین میں جاری جنگ کے درمیان راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے 15 مئی کو استنبول میں یوکرین کے ساتھ بغیر کسی شرط کے سیدھی بات چیت پھر سے شروع کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
یوم فتح کے اختتام کے بعد پوتن نے کہا کہ وہ بغیرکسی شرط کے ترکیے کی راجدھانی استنبول میں یوکرینی نمائندہ سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ بات چیت 15 مئی کو ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کیف کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ملکوں کے کہنے کے بعد بھی یوکرین بات چیت سے پیچھے ہٹ گیا تھا۔
روسی صدر نے کہا، ’’روس نے 2022 میں مذاکرات کو ختم نہیں کیا تھا۔ پھر بھی امن کے لیے ہم تجویز دے رہے ہیں کہ بغیر کسی شرط کے ایک بار پھر ہم کیف سے سیدھی بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
روسی رہنما نے دعویٰ کیا کہ ماسکو بار بار جنگ بندی کی کوشش کر رہا ہے لیکن یوکرین کی طرف سے اس کی تجاویز کا کوئی جواب نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’دونوں ملکوں کے درمیان ہوئی بات چیت کے بعد ہی ایک مشترکہ مسودہ دستاویز تیار کیا گیا تھا اور تو اور اس کے اوپر کیف کے افسروں کے دستخط بھی تھے۔ لیکن بعد میں مغربی ملکوں کی مداخلت سے یوکرین پلٹ گیا اور اس تجویز کو کوڑے دان میں پھینک دیا۔
واضح رہے کہ نازی جرمنی کے اوپر اپنی جیت کا 80واں سال منا رہے روس نے یوکرین جنگ میں 3 دنوں کے لیے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ یہ جنگ بندی اتوار کو ختم ہو گئی ہے۔ حالانکہ اس دوران یوکرین کی طرف سے روسی فوج کے اوپر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا۔ پوتن نے اتوار کو جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری طرف سے جنگ بندی کا اعلان ہو چکا تھا لیکن یوکرین نے اس کا احترام نہیں کیا۔ تین دن کی جنگی بندی کے دوران یوکرینی فوج نے 5 جگہوں پر روسی سرحد پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
Comments are closed.