Baseerat Online News Portal

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات

 

تجزیہ خبر : مسعود جاوید

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات پانچ مراحل میں ہونا ہے اور نتائج ٢٣ دسمبر کو آنا ہے۔ کل ٣٠ نومبر کو پہلے مرحلہ میں ١١ حلقوں میں پرامن طور پر انتخابات تکمیل کو پہنچا اور ١١ میں سے ١٠ حلقوں میں ووٹنگ کا تناسب پچھلے انتخابات کی بہ نسبت تقریباً پانچ فیصد زیادہ رہا۔

کل کے انتخابات کی تکمیل کے بعد مقامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کمل کے پھول کا مرجھانا تقریباً طے ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں

١_ این آر سی ۔ ایسا محسوس ہوتا ہے ‘ لو آپ اپنے دام میں صیاد آ گیا’۔ ووٹنگ شرح میں اضافے کا ایک اہم سبب

اقلیتوں میں این آر سی کا خوف، شہریت ثابت کرنے کا بوجھ ہر شہری پر، اور پورے ملک میں اس کے نفاذ کے ممکنہ سنگین نتائج اور پیچیدگیاں ہیں۔ اسی کے مد نظر ووٹر آئی ڈی اور ووٹ کرکے اسے یقینی بنانے کے نقطہ نظر سے بڑی تعداد میں اقلیتوں نے ووٹ کیا۔

٢_ اس بار مذہب کی بنیاد پر نہیں ذات برادری کے نام پر انتخابی مہم اور جوڑ توڑ اور لام بندی زیادہ موثر رہی۔ تاہم یہ سب محض قیاس آرائیاں ہیں اور نتائج خلاف توقع بھی آ سکتے ہیں۔ اس لیے کہ بی جے پی کے کیڈر ووٹ کی مکمل وفاداری کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

Comments are closed.