Baseerat Online News Portal

برطانیہ:شہزادہ ہیری نے اپنی سوتیلی ماں کامیلاپرنجی گفتگولیک کرنے کالگایاالزام

آن لائن نیوزڈیسک
شہزادہ ہیری کی جانب سے کامیلا پر لگایا گیا یہ الزام ان کئی دعوؤں میں سے ایک ہے، جو انہوں نے اپنی سوانح عمری ‘اسپیئر’ کی پروموشن کے سلسلے میں اتوار اور پیر کو دیے گئے انٹرویوز میں کیے۔ ان انٹرویوز میں انہوں نے شاہی خاندان کے ارکان پر ٹیبلائڈز میں اپنی بہتر کوریج کے لیے برطانوی پریس کے ساتھ گٹھ جوڑ کا الزام لگایا ہے۔
اس سلسلے میں خاص طورسے کامیلا کا ذکر کرتے ہوئے شہزادہ ہیری نے کہا کہ کامیلا نے چارلس سوئم کے ساتھ ایک طویل عرصے تک چلنے والے معاشقے کے بعد برطانوی عوام میں اپنی ساکھ کی بحالی کے لیے کوششیں کیں اور اسی لیے برطانوی پریس سے تعلقات استوار کیے، "جس کی وجہ سے وہ خطرناک ہو گئیں۔”
انہوں نے مزید دعوی کیا کہ کامیلا کے پریس سے تعلقات بڑھانے کے دوران "انفارمیشن کے تبادلے کی خواہش دونوں طرف تھی۔” کامیلا اس وقت برطانیہ کے بادشاہ کنگ چارلس سوئم کی شریک حیات ہونے کے ناطے کوئین کنسورٹ کے عہدے پر فائز ہیں، جس سے مراد حکمران بادشاہ کی ملکہ ہے۔
ہیری کے کامیلا پر الزامات کو اگر چارلس اور شہزادی ڈیانا کی علحیدگی میں کے تناظر میں دیکھا جائے تو معاملے کی نزاکت واضح ہو جاتی ہے۔ ڈیانا نے ایک موقع پر کامیلا کو اپنی اور چارلس کی شادی میں تیسرا فرد کہا تھا۔ کامیلا کو اسی بنیاد پر برطانوی عوام کے منفی رویے کا سامنا بھی رہا ہے مگر اپنے فلاحی کاموں کے ذریعے انہوں اب عوامی سطح پر پذیرائی حاصل کر لی ہے۔
اپنی کتاب میں کامیلا کا ذکر کرتے ہوئے شہزادہ ہیری نے کہا ہے کہ وہ اپنی سوتیلی ماں کے حوالے سے ملے جلے جذبات رکھتے ہیں، ”میں پھر بھی چاہتا ہوں کہ میرے والد خوش رہیں۔ یہ مضحکہ خیز ہے لیکن میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ کامیلا خوش رہیں۔ اگر وہ خوش رہیں گی تو شاید کم خطرناک ہوں۔”
اپنے حالیہ انٹرویوز میں شہزادہ ہیری نے میڈیا پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کو اوران کی اہلیہ میگھن مارکل کو جو مسائل درپیش ہیں، وہ میڈیا کی وجہ سے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میڈیا کوریج ہی ان کے اور ان کے بھائی شہزادہ ولیم اور بھابھی شہزادی کیٹ کے درمیان اختلاف کا باعث بنی۔
گڈ مارننگ امریکہ کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران شہزادہ ہیری نے شکوہ کیا کہ میڈیا نے "ہمیشہ ہمیں ایک دوسرے کے مد مقابل دکھایا۔ کیٹ اور میگھن کو بھی ایک دوسرے کے حریف کے طور پر پیش کیا گیا۔”
ان انٹرویوز میں ہیری نے ایک بار پھر دعوی کیا کہ کے شاہی خاندان میں ان کی اولاد کی رنگت کے حوالے سے تشویش پائی جاتی تھی۔ اس سے قبل ہیری نے یہ دعوی اوپراہ ونفری کو2021ء میں دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا تھا، تاہم اب تک انہوں نے تشویش کا اظہار کرنے والے شاہی خاندان کے ممبر کے نام کا انکشاف نہیں کیا ہے۔
اپنے حالیہ انٹرویوز میں ہیری نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے خاندان میں تعصب نہیں ہے لیکن انہوں نے اس تشویش کو غیرارادی جانبداری قرار دیا۔
سی۔بی۔ایس سے بات کرتے ہوئے انہوں دعوی کیا کہ شاہی خاندان میں ان کے خلاف جانبدارانہ رویہ غالبا میگھن سے ان کی شادی سے پہلے اپنا لیا گیا تھا۔ اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہی خاندان کے معیار کو بہت اعلی قرار دیا جاتا ہے اور اس خاندان کو ابھی مزید "سیکھنے” کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس "مسئلے کا حصہ بنے کے بجائے اس کے حل کا حصہ بنیں۔”
شاہی خاندن کی جانب سے ہیری کے بیانات پر فی الحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

Comments are closed.