تعزیہ جلوس کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک ہلاک، 2 درجن سے زائد زخمی، کئی کی حالت نازک

 

جالے(محمد رفیع ساگر)

سكت پور تھانہ حلقہ کے ککوڈھا گاؤں میں ہفتہ کے روز محرم کی نویں تاریخ کے موقع پر نکالے گئے تعزیہ جلوس کے دوران کرنٹ لگنے کا ایک المناک واقعہ پیش آیا، جس میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی، جبکہ تقریباً 25 افراد جھلس کر شدید طور پر زخمی ہو گئے۔

حادثہ اس وقت پیش آیا جب تعزیہ جلوس کے دوران ایک بانس 11 ہزار وولٹ کے اوور ہیڈ بجلی کے تار سے ٹکرا گیا۔ اس تصادم کے نتیجے میں زور دار کرنٹ پھیل گیا، جس سے جلوس میں شامل متعدد افراد جھلس گئے۔ فوری طور پر افراتفری مچ گئی اور موقع پر موجود مقامی افراد نے زخمیوں کو اسپتال پہنچانے میں مدد کی۔

حادثے میں جان بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت محمد معراج (عمر 25 سال)، ولد فیض رحمت رضوان، ساکن ککوڈھا کے طور پر ہوئی ہے۔ انہیں فوری طور پر دربھنگہ میڈیکل کالج اسپتال (DMCH) لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا۔

واقعہ کے بعد ضلع انتظامیہ حرکت میں آ گئی۔ ڈی ایم سی ایچ کی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شیلا کماری ایمرجنسی وارڈ پہنچیں اور زخمیوں کے علاج کی نگرانی کی۔

ابتدائی طور پر تمام زخمیوں کو تارڈیھ پرائمری ہیلتھ سینٹر میں داخل کرایا گیا، جہاں سے حالت نازک ہونے پر کئی افراد کو دربھنگہ میڈیکل کالج ریفر کر دیا گیا۔ کچھ کا علاج مقامی سطح پر جاری ہے۔

حادثے میں جھلسنے والوں میں مکھیا شروَن کمار ساہو، اپ مکھیا سریش مہتو، محمد ساجد، محمد ہارون (ولد فقیر محمد)، محمد رحمت، محمد بسمل (ولد محمد منصور عالم) اور محمد شمیم (عمر 13، ولد محمد مقصود) شامل ہیں۔ خواتین میں ممتاز نداف کی اہلیہ عائشہ خاتون اور محمد عرفان کی اہلیہ سدینہ خاتون بھی زخمی ہوئی ہیں، جبکہ کمرے عالم (عمر 18، ولد حیدر علی) بھی جھلسنے والوں میں شامل ہیں۔

تارڈیھ بی ڈی او پریتی کماری نے بتایا کہ اب تک 25 افراد کے جھلسنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے اور تمام زخمیوں کا علاج مختلف اسپتالوں میں جاری ہے۔

سکت پور تھانہ انچارج منیش کمار نے بتایا کہ وہ خود موقع پر موجود تھے اور حادثہ ان کے کھڑے ہونے کے مقام سے محض ایک فٹ کے فاصلے پر پیش آیا۔ ان کے مطابق موقع پر تقریباً 10 تا 12 افراد فوری طور پر جھلسے۔

حادثے کے بعد مقامی عوام میں شدید غصہ دیکھا گیا۔ دیہی باشندوں نے انتظامیہ کی لاپروائی کو اس حادثے کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال محرم کے جلوس کے دوران احتیاطاً بجلی کی سپلائی بند کر دی جاتی تھی، مگر اس بار نہ بجلی کاٹی گئی اور نہ ہی سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کیے گئے۔ حالانکہ مجسٹریٹ سمیت دیگر افسران موقع پر موجود تھے، اس کے باوجود بجلی بحال رہی، جو حادثے کی اہم وجہ بنی۔

مقامی عوام نے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ذمہ دار افسران پر فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔

Comments are closed.