حدیثِ رمضان المبارک

عبد اللہ سلمان ریاض قاسمی
(تیئیسواں روزہ )
شب قدرکی مزید حدیثیں: لیلۃ القدر کو رمضان کی آخری سات راتوں میں تلاش کر نا : سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے کچھ لوگوں کو لیلۃ القدر رمضان کی آخری سات راتوں میں خواب میں دکھائی گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ میں دیکھتا ہوں کہ تمہارے خواب آخری سات راتوں پر متفق ہو گئے ہیں پس جو کوئی لیلۃ القدر کا متلاشی ہو تو وہ اس کو آخری سات راتوں میں تلاش کر ے ۔ ‘‘
سیدنا ابو سعید ؓ نے کہا کہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف کیا پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم بیسویں تاریخ کی صبح کو باہر تشریف لائے اور ہم سب سے مخاطب ہوکر فرمایا :’’ مجھے لیلۃ القدر خواب میں دکھائی گئی مگر میں اسے بھول گیا ۔ ‘‘ یایہ فرمایا :’’ بھلادیا گیا ۔ پس اب تم اسے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو اور میں نے ( خواب میں ) ایسا دیکھا ہے گویا میں کیچڑ میں سجدہ کررہا ہوں ،لہٰذا جس شخص نے رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم کے ہمر اہ اعتکاف کیا ہے وہ ( اس آخری عشرہ میں ) پھر اعتکاف کرے ۔ ‘‘ چنانچہ ہم سب نے اعتکاف کیا اور اس وقت ہم آسمان پر ابر کا نشان بھی نہ دیکھتے تھے کہ یکایک ایک بادل آیا اور برسنے لگا یہاں تک کہ مسجد کی چھت ٹپکنے لگی اور وہ کھجور کی شاخوں سے بنائی گئی تھی اس کے بعد نماز قائم کی گئی تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیچڑ پر سجدہ کر تے ہوئے دیکھا ، یہاں تک کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی پر مٹی کا دھبہ نماز کے بعد بھی دیکھا ۔
لیلۃ القدر کا آخری دس طاق راتوں میں ڈھونڈنا: سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ لیلۃ القدر کو رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرو جب نو، سات ، یا پانچ راتیں باقی رہ جائیں ،( یعنی اکیسویں ، تئیسویں اور پچیسویں رات کو )
سیدنا ابن عباس ؓ اسی طرح دوسری ایک روایت میں کہتے ہیں کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ لیلۃ القدر آخری عشرہ میں ہوتی ہے ، جب نوراتیں گزر جائیں ( یعنی ۲۹ویں ) یا سات راتیںباقی رہیں ( یعنی ۲۳ویں ) ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد شب قدر سے تھی ۔
رمضان کے آخری عشرہ میں زیادہ عبادت کرنا : ام المومنین عائشہ صدیقہ ؓ کہتی ہیں: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ﷺ یَجْتَہِدُ فِی الْعَشْرِ الْاَوَاخِرِ مَالاَ یَجْتَہِدُ فِیْ غَیْرِہ۔ نبی اکر م ﷺ عبادتِ الٰہی میں جتنی محنت (رمضان المبارک کے) آخری عشرہ میں کیا کرتے تھے، اتنی دوسرے ایام میں سے کسی میں نہیں کیا کرتے تھے۔
لیلۃ القدر کو آخری عشرہ کی چند راتوں میں بطور خاص تلاش کرنے کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا ہے لیکن کسی ایک رات کی تعیین نہیں فرمائی۔ چناں چہ ابوداؤد میں حضرت عبد اللہ بن انیس ؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تَحَرُّوا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ لَیْلَۃَ ثَلاَثٍ وَّ عِشْرِیْنَ۔ لیلۃ القدر کو تیئسوں رات میں تلاش کرو۔ایک حدیث میں ہے کہ :تَحَرُّوا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ لَیْلَۃَ فِی السَّبْعِ الاَواخِر۔ لیلۃ القدر کو آخری سات راتوں میں تلاش کرو۔٭٭٭
Comments are closed.