Baseerat Online News Portal

مرد پر عورت بھاری اور حاوی ہے،جی ہاں حاوی ہے

 

 

 

بقلم ..ثاقب ندیم لکھیم پوری

 

مردوعورت نظام زندگی کےدوپہٸےہیں، ان میں سےکسی ایک کےبغیر زندگی ناقص اور ادھوری سی لگتی ہے، نظام حیات کی روانی اورنسل انسانی کےتسلسل کےلٸے مرد عورت کامربوط ہونا اور ایک دوسرےسےمتعلق ہوناضروری ہے، قدرت نے مردعورت کو ایک دوسرےکی تسیکن وضرورت کاسامان اور ایک دوسرےکاغمخوار بنایاہے،مردعورت دونوں کاوجود سینہٕ گیتی پر پرلازم وملزوم کےمانندہے، دونوں ہی ایک دوسرےکی شناخت کاذریعہ ہیں،دونوں اصناف ایک دوسرے سےاس طرح مربوط ہیں کہ اتناربط وتعلق کسی اور مخلوق میں نہیں ہے،مرد اگر پھول ہے توعورت اس کی خوشبوہے، مرداگر چاند ہے تو عورت اس کی چاندنی ہے، مرد اگرشمع ہے تو عورت اس کی روشنی ہے، مرد اگرسایہ ہے توعورت اسکی ٹھنڈک ہے، مرد اگر جسم ہے تو عورت اس میں دوڑنےوالا لہوہے، مرد اگر دل ہےتو عورت اسکی دھڑکن ہے، الغرض مردوعورت کا وجود کسی ایک کے بغیر ناقص وناکمل سالگتاہے،ان تمام روابط وتعلقات کےساتھ ساتھ مردوعورت کے درجات میں فرق ہے،مردکو عورت پرفوقیت بخشی گٸی ہے،مرد کامل العقل اور عورت کوناقص العقل بتلایاگیاہے،مرد کوقوام اور عورت کو اسکاماتحت بنایاگیاہے،مرد کوعورت کےمقابلےمیں مضبوط وتوانا ماناجاتاہے، عوت کے مقابلےمیں مردکوبہت زیادہ ذمہ داریوں کاحامل بنایاگیاہے، تدبرو تفکر، طاقت وقوت، عقل وخرد، سوجھ بوجھ، صبر وضبط وغیرہ میں مرد کوعورت پر تفاوق وبرتری حاصل ہے، الغرض یہ کہ بہت سی وجوہات کی بنا پر مرد عورت پرفاٸق ہے، مگر ان تمام قسموں کے تفاوق وبرتری کے باوجود صنف نازک یعنی عورت مرد پر حاوی ہے، مرد کمزور عورت طاقتور ہے، عورت حاکم مرد محکوم ہے، مرد کو عورت اپنی مٹھی میں رکھتی ہے، مرد کو عورت اپنی انگلیوں پر نچاتی پھرتی ہے، مرد تابع عورت متبوع نظر آتی ہے،عورت کےاندر قدرت نے وہ کشش وہ صلاحیت رکھی ہے کہ مرد اس کاغلام بن جاتاہے، مرد کو اپنےطلسم میں عورت ایسے گرفتار کرتی ہے کہ وہ اپنی تمام برتری وفضیلت کو بھول جاتاہے،عورت مرد پر ایسا جادو چلاتی ہےکہ وہ خود قوام اور مرد ماتحت بن جاتاہے، خدا نے عورت کے اندر وہ طاقت رکھی ہےکہ اس کےسامنے پتھر دل مرد آن کی آن میں موم کی طرح پگھل جاتاہے، عورت اپنی ایک ادا سے مردکےبرسہابرس کے مجاھدے اور سیکڑوں راتوں کی ریاضت پر پانی پھیردیتی ہے، زندگی کےہر شعبہ میں فتح کاپرچم لہرانےوالےمرد پر عورت ایساحملہ کرتی ہےکہ وہ ایک لمحےمیں سب کچھ ہار بیٹھتاہے، خودکودنیاٸے عقل وخرد کابادشاہ سمجھنے والامرد عورت کےدام فریب میں ایساالجھتاہے کہ جنون ودیوانگی اس کامقدر بن جاتی ہے، ہر قسم کےقید وبند سے آزاد مرد عورت کےزلفوں کاایسا اسیر ہوتاہے کہ تاحیات اس سے رہاٸی غیرممکن ہوجاتی ہے،ظاہراً مضبوط وتوانا، قوی الہیکل مرد عورت کے کسی ایک جملے سے ایساٹوٹتاہےکہ اس کاپورا وجود شیشےکی طرح بکھرکر ریزہ ریزہ ہوجاتاہے، صبروضبط تحمل وبرداشت کا پتلایہ مرد عورت کے کسی غیر متوقع رویہ سے ایسا مبہوت وپریشان ہوتاہےکہ راتوں کی نیند دل کا سکون اس کامکدر ہوجاتاہے،ہشاش بشاش دکھنے والا مرد جب عورت کے چنگل میں پھنستاہے تو چھپ چھپ کےروتاپھرتاہے، سارے زمانے سےلڑنےکاعزم رکھنے والامرد عورت کےسامنے بزدل وکم ہمت بن جاتاہے،ثابت قدمی اور پاٸندگی کادعوی کرنے والا مرد عورت کے اک اشارے پر ایسا ڈگمگاتااور متزلزل ہوتاہے کہ تاعمر سنبھل نہیں پاتاہے، عورت کےحسن کاجادو مرد کوایسا مسحور کرتاہے کہ زمانے کے عاملین عاجز آجاتے ہیں، دنیاکے توپ وتفنگ،تیغ وسناں سے محفوظ مرد عورت کی نگاہ ناز سے ایسا قتل ہوتاہے کہ پانی بھی نہیں مانگ پاتاہے، خودداری میں مست اور اناوغرور کےنشہ میں چور مرد کو عورت بڑی آسانی سے اپنےہاتھوں کاکھلونابنالیتی ہے، عزت وشہرت ،سوجھ بوجھ، دور رس نگاہ کےمالک مردکی آنکھوں پر عورت جب عشق ومحبت کی پٹی باندھتی ہے تو وہ بالکل اندھا اور انجام سے بےبہرہ ہوجاتاہے،اپنی عزت وشہرت کو بصد شوق خاک میں ملادیتاہے، سو عورت مرد پر پوری طرح قابض ہے، عورت چاہے تو بےسروسامانی کےعالم میں بھی مرد کو بادشاہ بنادےاور عورت چاہے تو دنیابھر کامال ومتاع سازومان ہونےکےباوجود مرد کومسکین وبےبس، کمزور وبیچارہ بنادے،عورت چاہےتو مرد کی بوسیدہ کٹیاکو جنت کانشاں بنادے، عورت چاہےتو مردکےقصرابیض اور باغ ارم کوجہنم بنادے، عورت چاہےتو مرد کی عیش وعشرت سکون وراحت بھری زندگی عذاب بنادے، عورت چاہےتو غم وآلام، حزن وملال کےمنجدھار میں پنھسےہوٸے مرد کو سروروانبساط فرحت وشادمانی کے ساحل پر لاکر کھڑاکردے، عورت چاہے تو خوش وخرم، فرحاں وشاداں، ہنستے کھیلتے مرد کواپنی چندتلخ باتوں سے بیمارکردے، عورت چاہے تو تھکے ماندے، پژمردہ اور کمھلاٸے ہوٸے مردکو پیارکےایک بول سے تروتازہ کردے، بہرحال ان تمام باتوں سے یہی سمجھ میں آتاہےکہ مرد کےنفس نفس پرعورت کی حکومت ہے، مرد کی رگ رگ پر عورت قابض ہے، مرد کی باگ ڈور عورت کےہاتھوں میں ہے، مرد کی طاقتور شخصیت نازک براندام عورت کی غلام ہے، مردپر عورت حاوی ہے جی ہاں حاوی ہے۔۔

Comments are closed.