Baseerat Online News Portal

نریندر مودی کی نفرت انگیز تقریر کے خلاف الیکشن کمیشن سے کارروائی کے مطالبے کو لیکر ایس ڈی پی آئی کا چنئی میں احتجاج

چنئی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے راجستھان کے انتخابی مہم کے دوران نریندر مودی کی نفرت انگیز تقریر پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے چنئی میں واقع الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دفتر کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ قبل ازیں ایس ڈی بی آئی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو لکھے گئے ایک مکتوب میں بھی وزیر اعظم مودی کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کرنے کا طالبہ کیا تھا۔علاوہ ازیں ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو کی جانب سے ریاستی سکریٹری اے کے کریم کی قیادت میں گزشتہ 25اپریل کو ایک وفد نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے چنئی ہیڈکوارٹر میں چیف الیکٹورل آفیسر ستیہ پرتھا ساہو آئی اے ایس سے ملاقات کرکے شکایت نامہ جمع کرائی۔
جس میں ؓ کہا گیا ہے کہ؛ ”گزشتہ 21 اپریل 2024 کو، وزیر اعظم مسٹر مودی نے راجستھان کے پنچوارا میں نتخابی مہم چلائی اور مسلمانوں کو غیر قانونی درانداز قرار دیا اور مزید کہا کہ اگر کانگریس جیت گئی تو وہ ہندوؤں کی مقدس منگل سوتر کے سونا سمیت ان کی جائیدادیں زیادہ بچے پیدا کرنے والوں میں تقسیم کردے گی۔ وزیر اعظم کا یہ بیان انتہائی تفرقہ انگیز ہے۔
انتخابی سیاسی مفاد کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو بھول کر، اقلیتی مسلمانوں کے خلاف نفرت کا بیج بونا اور ہندوستان کے خودمختاری کے خلاف مہم چلانا، وزیر اعظم مسٹر مودی کی مہم سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کے لیے رہنما اصولوں اور ضابطہ اخلاق (MCC) کے سراسر خلاف ہے۔
MCC کے اصول واضح طور پر بیان کرتے ہیں کہ کوئی بھی پارٹی یا امیدوار کسی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہو گا جس سے معاشرے میں اختلافات بڑھیں یا باہمی نفرت پیدا ہو یا مختلف ذات پات، مذہبی یا لسانی گروہوں کے درمیان تناؤ پیدا ہو۔ آرٹیکل 123 (3A) کے مطابق انتخابی مہم کے دوران کسی سیاسی پارٹی، امیدوار یا امیدوار کے حق میں شہریوں کے درمیان دشمنی یا نفرت کو ہوا دینے کی کوشش کو انتخابی بددیانتی تصور کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ آر بی(RPA) قانون کی دفعات کے تحت انتخابی بددیانتی کا مرتکب پائے جانے والے کو زیادہ سے زیادہ چھ سال تک الیکشن لڑنے سے روکا جا سکتا ہے۔
اس لیے الیکشن کمیشن کو وزیر اعظم مودی کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے جو اس طرح سے مذہبی مہم چلا رہے ہیں جس سے ملک کا امن خراب ہو اور سیکولر آئینی ڈھانچہ متاثر ہو۔ ا ب الیکشن کمیشن کو فوری طور پر وزیر اعظم مودی کے خلاف قانون کی دفعات کے ذریعے کارروائی کرنی چاہیے۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت ایس ڈی پی آئی کے ریاستی ایگزیکٹو رکن اور چنئی نارتھ زون کے صدر محمد رشید نے کی۔ احتجاجی مظاہرے میں ایس ڈی پی آئی ریاستی جنرل سکریٹری اے ایس عمر فاروق اور اے کے کریم نے مذمتی تقاریر کیں۔مظاہرے میں چنئی زون کے ضلعی صدور اور جنرل سکریٹریان موجود رہے۔الیکشن کمیشن کے دفتر کا محاصرہ کرنے کے لیے چنئی کلکٹر آفس کے قریب انڈین بینک کے سامنے سے سکریٹریٹ تک مارچ کرنے کی کوشش کرنے پرپولیس نے روک کر مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ اس موقع پر ریاستی جنرل سکریٹری اے ایس عمر فاروق نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کوئی کارروائی کیے بغیر خاموش بیٹھی ہوئی تھی۔ اپوزیشن پارٹیوں کے مسلسل مطالبات اور تنقیدوں کے بعد الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کی بجائے بی جے پی صدر نڈا کو نوٹس بھیج کر جواب طلب کررہی ہے۔ یہ سراسر عوام کو دھوکہ دینے کا عمل ہے۔ ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی نفرت انگیز تقریر کے خلاف سخت کارروائی کرے اور انہیں آر پی اے قانون کے تحت بھی کارروائی کی جائے۔اس احتجاجی مظاہرے میں عوام سمیت ہزاروں کارکنا ن موجود تھے۔

Comments are closed.