Baseerat Online News Portal

جنتا کی آنکھوں کا تارا بھی متعصبانہ سسٹم کی بھینٹ چڑھ گیا۔!

غلام مصطفی عدیل قاسمی
ایسوسی ایٹ ایڈیٹر بصیرت آن لائن

‏قد آور و جری لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شہاب الدین مرحوم پر نام کا خاصا اثر تھا وہ نہ صرف دین کے شہاب تھے بلکہ سیاست اور معاشرے کے بھی ستارہ تھے۔ چار بار ایم پی اور دو بار ایم ایل اے رہے لیکن شراب و کباب سے کوسوں دور رہے، علماء و مشائخ کے بڑے قدر داں تھے۔ ان کا کھڑے ہو کر استقبال کرتے تھے ۔ صوم وصلوہ کے اس قدر پابند تھے کہ جب رات کے آخری پہر میں تہاڑ جیل منتقل کیا جا رہا تھا تو اس وقت بھی تہجد نہیں چھوڑا اور اول وقت میں اس دن نماز فجر ادا کی پھر تہاڑ جیل کے لیے نکلے تھے، وہ سابق امیر شریعت خامس عارف باللہ مولانا عبد الرحمن رحمہ اللہ سے بیعت تھے۔ وہ اس وقت بنیوں کے نشانے پر آ گئے جب اپنی ملت اور اپنی ریاست میں تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے اسکول و کالجز کا جال بچھانے لگے،
انھوں نے انڈین پبلک اسکول سیوان، انجینئرنگ کالج، سیوان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ودیا بھون مہیلا مہا ودھیالیہ، زیڈ اے اسلامیہ کالج، ڈی اے وی کالج،اور اسلامیہ ہائی اسکول قائم کر کے علاقے کو بہت ترقی دی تھی۔ لیکن موجودہ سیاست و سسٹم اور بکاؤ میڈیا کے متعصبانہ رویہ کی بھینٹ چڑھ کر یہ دینی و ملی ستارہ اور جنتا کی آنکھوں کا تارا ہمیشہ کے لیے غروب ہو گیا۔
اللہ پاک مرحوم ڈاکٹر شہاب الدین کو جزائے خیر عطا فرمائے اور انہیں کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے، آمین

غلام مصطفی عدیل قاسمی
ایسوسی ایٹ ایڈیٹر بصیرت آن لائن

Comments are closed.