ریاست بہار نے’بی جے پی ‘کودھول چٹادی

مودی امیت شاہ کے ساتھ ’کھیلا‘  ہوگیا، ایک بار پھر مہاگٹھ بندھن سرکار،’چچا ‘نتیش او ر’بھتیجے ‘تیجسوی کی گورنر سے ملاقات، نئی حکومت کا دعویٰ پیش، ۷؍ پارٹیوں کے ۱۶۴ممبران اسمبلی کی حمایت پر مشتمل خط سونپ دیا،آج حلف برداری ، گورنر ہائوس سے ہی دونوں لیڈران کی پریس کانفرنس، بہار نے ملک کو ایک نیا راستہ دکھایا ہے : تیجسوی

پٹنہ۔۹؍ اگست: بہار میں کل سے جاری سیاسی ڈرامہ اب اختتام کو پہنچ گیا ہے، بہار میں بی جے پی اور جنتا دل یو کا اتحاد ٹوٹنے کے بعد نئی حکومت کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ منگل کی شام نتیش کمار نے گورنر فاگو چوہان کو ۱۶۴ ممبران اسمبلی کی حمایت والا خط سونپ دیا اس دوران ان کے ہمراہ تیجسوی یادو، للن سنگھ، اجیت سنگھ، جیتن رام مانجھی، وجئے چودھری اور شرن کمار وغیرہ بھی موجود تھے۔ ان سبھی نے اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ حکومت سازی کا دعویٰ پیش کرنے کے بعد نتیش کمار اور تیجسوی یادو نے راج بھون میں ہی پریس کانفرنس کی۔ نتیش کمار نے کہاکہ انہوں نے گورنر کو ۷ پارٹیوں کے ۱۶۴ممبران اسمبلی کی حمایت کا خط دے دیا ہے۔( جنتا دل یو کے ۴۵، آر جے ڈی کے ۷۹، بایاں محاذ کے ۱۶، کانگریس کے ۱۹، ہم کے ۴ اور ایک آزاد رکن اسمبلی شامل ہیں)اب گورنر کے اوپر ہے کہ حکومت بنانے کی دعوت کب دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گورنر جو بھی تاریخ طے کریں گے اس دن تقریب حلف برداری ہوگی۔راشٹریہ جنتا دل کے ٹوئٹ کے مطابق وزیراعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ بدھ کو دو بجے اپنے عہدے اور رازداری کا حلف لیں گے۔ ادھر وزیراعلیٰ بہار نے کہاکہ ہم سب مل کرکام کریں گے اور بہار کو آگے بڑھائیں گے، سماج میں تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی وہ ہمیں اچھا نہیں لگا تھا ، کئی طرح کی باتیں کی جارہی تھیں جو ہمیں اچھا نہیں لگ رہا تھا۔ نتیش کمار نے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی سے کہاکہ ۲۰۱۷ میں جو کچھ ہوا اسے بھول جائیں او رایک نیا باب شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ عوام متبادل چاہتی ہے۔ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں ملا، حالانکہ کئی بار وزیر اعظم کے سامنے اس کا مطالبہ رکھا گیا تھا۔ ملک میں بے تحاشہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ ہمیں ملک کی آئین کو بچانا ہے۔ یہ ایسے ایشوز ہیں جس کے لیے سبھی کو بی جے پی کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔ اس کے بعد تیجسوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور بی جے پی پر جم کر برسے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کا ایک ہی کام ہے جو ڈرتا ہے اسے ڈرائو اور جو بکتا ہے اسے خرید لو۔ تیجسوی نے الزام عائد کیا کہ ملک کے ماحول کو خراب کیا جا رہا ہے اور نتیش کمار نے بے خوف ہو کر ایک ایسا فیصلہ لیا ہے جس کے بعد بی جے پی کے ایجنڈے کو بہار میں نافذ نہیں ہونے دینا ہے۔تیجسوی نے کہاکہ تاریخ شاہد ہے کہ بی جے پی ان پارٹیوں کو برباد کردیتی ہے جس کے ساتھ وہ اتحاد کرتی ہے ہم دیکھا کہ پنجاب اور مہاراشٹر میں کیا ہوا۔ انہوں نے کہاکہ آج بہار نے ملک کو ایک نئی راہ دکھانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے نتیش کمار کا شکریہ ادا کیا او رکہاکہ آج پانچ پارٹیوں کی میٹنگ ہوئی، اور ہمیں فیصلہ لینے کی ذمہ داری دی گئی تھی، نتیش کمار نے بہار اور جمہوریت کے مفاد میں فیصلہ لیا ہے، ہم لوگ سماج وادی ہیں، لالو جی نے اڈوانی کی رتھ یاترا روکی تھی، ہمارے آباء کی وراثت کوئی او رلے کر جائے گا کیا؟ ہم لوگ چاچا بھتیجے ہیں لڑے بھی ہیں، الزامات بھی لگائے ہیں، ہم لوگ سماج وادی لوگ ہیں، ہر بھائی کے درمیان لڑائی ہوتی ہے۔ جنتا دل یو کےذرائع کے مطابق حکومت سازی کا دعویٰ پیش کرنے سے قبل ہی نتیش کمار کو مہاگٹھ بندھن کا لیڈر چن لیاگیا تھا اس مہاگٹھ بندھن میں جدیو کے علاوہ راجد اورکانگریس شامل ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حکومت میںنتیش کمار وزیر اعلیٰ ہوں گے اور تیجسوی یادو ان کے نائب ہوں گے۔ تمام وزارتوں کی تفویض نتیش کمار کے اختیار میں ہوگی۔ اسپیکر کا انتخاب تیجسوی یادو کی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل یا آر جے ڈی سے کیا جائے گا۔ قبل ازیں نتیش کمار نے منگل کی شام چار بجے گورنر فاگو چوہان کو اپنا استعفیٰ سونپ دیاتھا۔ انہوں نے راج بھون میں ہی بی جے پی سے اتحاد توڑنے کا اعلان کیاتھا۔ انہوں نے اس وقت کہا کہ پارٹی کے ایم ایل اے اور ایم پی نے این ڈی اے سے اتحاد توڑنے کے لئے ایک آواز میں بات کی ہے۔ اس کے بعد نتیش سیدھے رابڑی دیوی کے گھر پہنچے، جہاں انہوں نے تیجسوی یادو سے ملاقات کی۔بہار بی جے پی کے ساتھ جے ڈی یو کے جاری تصادم کے درمیان وزیر اعلی نتیش کمار نے اپنی پارٹی کے ایم ایل اے اور ایم پی کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس سے پہلے جے ڈی یو کے سابق صدر آر سی پی سنگھ کے استعفیٰ کے بعد این ڈی اے کے لیے جے ڈی یو کا لہجہ بدلتا ہوا دیکھا گیا تھا۔ جے ڈی یو لیڈران مسلسل بی جے پی اور این ڈی اے اتحاد کو لے کر بیان بازی کر رہے تھے۔ جس کے بعد نتیش کمار نے اپنے لیڈروں (ایم ایل اے اور ایم پیز) کی میٹنگ کی، جس کے بعد انہوں نے گورنر سے ملاقات کا وقت مانگا ۔سی ایم نتیش کمار کی جانب سے گورنر سے وقت مانگے جانے کے بعد بی جے پی کی جانب سے ردعمل آیا تھا کہ ہمارے وزرا استعفیٰ نہیں دیں گے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو پہلے اس پر پہل کرنی چاہیے۔ اسی دوران آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پر آر جے ڈی ایم ایل اے کے ساتھ میٹنگ کی۔کانگریس ایم ایل اے شکیل احمد نے تو نئے وزیر اعلی کے نام کا دعویٰ بھی کر دیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ نتیش کمار ہی وزیر اعلیٰ ہوں گے۔بہار بی جے پی صدر سنجے جیسوال نے کہاکہ نتیش کمار نے عوامی رائے عامہ کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے نتیش کمار نے بہار کے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ چراغ پاسوان نے کہاکہ نتیش کمار کی شبیہ صفر ہوگئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ بہار میں صدر راج نافذ کیاجائے اور ریاست کو نئے سرے سے عوامی رائے عامہ دیناچاہئے، نتیش کمار کے پاس کوئی آئیڈیالوجی ہے یا نہیں؟ آئندہ الیکشن میں جنتا دل یو کو صفر سیٹیں ملیں گی۔ لالوپرسیاد یادو کی بیٹی روہنی نے بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے انہوں نے لکھا کہ ’بویا پیڑ ببول کا تو آم کہاں سے ہوئے، اقتدار کی بھوک پورے ملک سے بی جے پی کو لے ڈوبے گی ایک دن ضرور۔

Comments are closed.