کیرل ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد پی ایف آئی کی 202 جائیدایں قرق

این آئی اے کی چارج شیٹ میں تنظیم پر کلر اسکواڈز تشکیل دینے کا الزام
ترونت پورم؍ بنگلورو۔۲۱؍ جنوری: کیرالہ ہائی کورٹ کی بار بار کی ہدایات کے بعد، کیرالہ حکومت نے جمعہ کو کالعدم مسلم گروپ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے رہنماؤں اور اراکین کی جائیدادوں کو ضبط کرنا شروع کیا، . انگریزی نیوز پورٹل مکتوب میڈیا نے یہ خبر دی ہے۔ریاستی محصولات کے عہدیداروں نے پی ایف آئی کے ریاستی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر اٹیچمنٹ کی کارروائی کی۔سرکاری اہلکاروں نے کیرالہ کے تمام اضلاع میں کم از کم 202 جائیدادیں، جن میں درجنوں مکانات، دکانیں اور دفاتر شامل ہیں۔ممنوعہ پی ایف آئی کےمسلم رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف یہ اقدام کیرالہ ہائی کورٹ کی طرف سے بار بار ہدایات کے باوجود محصولات کی وصولی کے اقدامات شروع کرنے میں ریاستی حکومت کی طرف سے تاخیر پر برہمی کا اظہار کرنے کے دو دن بعد آیا ہے۔مکتوب میڈیا کے مطابق ہائی کورٹ نے 27 ستمبر کو حکم دیا تھا کہ ہڑتال کے دوران تشدد کے معاملات میں ملوث پی ایف آئی لیڈروں اور کارکنوں کو ہرجانے کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔ 23 ستمبر کو کیرالہ میں ہونے والی ہڑتال میں عوامی املاک کو، خاص طور پر ٹرانسپورٹ بسوں کو پہنچنے والے کل نقصان کا تخمینہ تقریباً5.2 کروڑ روپے ہے۔ادھر کرناٹک میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے 26 جولائی 2022 کو کرناٹک کے دکشن کنڑ کے بیلارے گاؤں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے یووا مورچہ لیڈر پروین نیتارو کے قتل کے سلسلے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے 20 ارکان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ این آئی اے نے اپنی چارج شیٹ میں کئی سنسنی خیز الزمات عائد کیے ہیں۔ ایجینسی نے دعویٰ کیا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ معاشرے میں دہشت، فرقہ وارانہ منافرت، بدامنی پھیلانے اور 2047 تک بھارت میں اسلامی حکمرانی کے قیام کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) نے ‘کلر اسکواڈز اور ‘سروس ٹیمز کے نام سے خفیہ ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔ این آئی اے نے جمعہ کو بنگلور کی ایک خصوصی عدالت میں بی جے پی کے یووا مورچہ کے ضلع کمیٹی کے رکن پروین نیتارو کے قتل سے متعلق دائر چارج شیٹ میں پی ایف آئی پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ پی ایف آئی کے 20 اراکین کے خلاف دائر چارج شیٹ میں این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ پی ایف آئی کی ‘سروس ٹیم کے اراکین کو ہتھیاروں کے ساتھ حملے اور تکنیک کی تربیت دی گئی تھی تاکہ مخصوص طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد اور رہنماؤں کی شناخت کرکے ان پر نگرانی رکھی جاسکے۔این آئی اے نے چارج شیٹ میں کہا کہ ان ‘سروس ٹیمز کے اراکین کو پی ایف آئی کے سینئر لیڈروں کی ہدایت پر ٹارگیٹڈ اہداف پر حملہ کرنے اور انہیں مارنے کے لیے تربیت دی گئی تھی۔ پی ایف آئی کے اراکین و رہنماؤں کی جانب سے بنگلور شہر کے سلیا ٹاؤن اور بیلارے گاؤں میں ایک ‘سازشی میٹنگ کی گئی تھی جس میں ضلع سروس ٹیم کے سربراہ مصطفی پیچار کو ہدایت دی گئی تھی وہ کسی خاص کمیونٹی کے ایک شخص کو نشان زد کریں تاکہ اسے نشانہ بنایا جائے۔ ہدایات کے مطابق، چار افراد کی شناخت کی گئی تھی، بی جے پی یووا مورچہ کا رکن پروین نیتارو ان میں سے ایک تھا جس پر گزشتہ سال 26 جولائی کو مہلک ہتھیاروں سے حملہ کر کے ہلاک کر دیا گیا۔ پی ایف آئی کے 20 اراکین کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی جن میں سے چھ کارکنان مفرور ہیں اور اس معاملے میں مفرور ملزمین کی اطلاع دینے والوں کے لیے انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات 120 بی، 153اے، 302، 34 اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام ایکٹ 1967 کی دفعہ 16، 18، 20 اور دفعہ 25(1) اے کے تحت چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔چارج شیٹ میں محمد شیاب، عبدالبشیر، ریاض، مصطفیٰ پیچار، مسعود کے اے، کوڈاجے محمد شریف، ابوبکر صدیق، نوفل ایم، اسماعیل شفیع کے، کے محمد اقبال، سعید ایم، محمد شفیق جی، عمر فاروق ایم آر، عبدالکبیر سی اے، محمد ابراہیم شاہ ، سین العابد وائی، شیخ صدام حسین، ذاکر اے، این عبد الحارث، طفیل ایم ایچ کے نام شامل ہیں۔ اس میں شامل ملزمین میں مصطفیٰ پیچار، مسعود کے اے، کوڈاجے محمد شریف، ابوبکر صدیق، عمر فاروق ایم آر اور طفیل ایم ایچ فی الحال مفرور ہیں اور ان سے متعلق اطلاع دینے والوں کے لیے انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔
Comments are closed.