یہودی آباد کاروں نے قلقیلیہ میں نئی کالونی قائم کرنا شروع کردی

بصیرت نیوزڈیسک
کل جمعہ کی صبح یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ کے مشرق میں فرعتا گاؤں کے مشرق میں فلسطینی اراضی پر ایک یہودی بستی اور ایک نئی فوجی بیرک قائم کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے فرعتا گاؤں کے مشرقی علاقے پر دھاوا بول دیا۔ فلسطینی اراضی پر خیمے لگائے اور جھنڈے اٹھا کر اسرائیل کی حمایت میں نعرے بازی کی گئی۔آباد کار شہریوں کی زمینوں پر چرانے کے لیے بھیڑ بکریوں کے ریوڑ کے ساتھ ساتھ بجلی کے جنریٹر اور ٹین شیٹس بھی لے کر آئے تھے۔نشانہ بننے والی زمینیں نابلس اور قلقیلیہ کے درمیان تل، جیت اور فرعتا کے دیہات سے تعلق رکھتی ہیں اور آباد کاروں کا مقصد "حوت گیلاد” کی بستی کو وسعت دینا ہے۔فرعتا گاؤں اور اس کی اراضی پر قابض اور آباد کاروں کے مسلسل حملوں کا نشانہ بنتا ہے اور گذشتہ برسوں کے دوران آباد کاروں نے فرعتا پر حملہ کرکے شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچایا اور انہوں نے مشرق میں واقع "ابو الجود” کے مزار پر بھی دھاوا بول دیا۔گاؤں کی قدیم آثار قدیمہ کی فراوانی کے پیش نظر آباد کاروں نے قابض فوج کی مدد سے اس جگہ کو تباہ کرنے یا اسے بند علاقہ قرار دینے کے مقصد سے بارہا اس پر قبضہ کرنے کی کوشش کی ہے۔آباد کار عبرانی نعرے لکھ کر اور مبینہ تلمودی مذہبی رسومات ادا کر نے کے ساتھ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ عبرانی مقامات کا حصہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اسلامی یادگاروں اور مزارات پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور قابض فوجیوں اور محافظوں کی مدد سے ان پر مکمل کنٹرول حاصل کر رہے ہیں۔

Comments are closed.