Baseerat Online News Portal

ارتداد سے بچاؤ کے لیے دلائل کے ساتھ عقائد پر محنت کرنی ہوگی !مولانا شاہ عالم گورکھپوری

مسجد نمرہ کونڈوا پونے میں علماء و دانشوران کے تربیتی پروگرام سے مولانا شاہ عالم گورکھپوری استاذ دارالعلوم دیوبند کا خطاب۔

پونے (بصیرت نیوز سروس/عدیل قاسمی)  اسلامی  عقائد کی حیثیت روح کی کی سی  ہے اگر اس میں ذرہ برابر بھی نقص ہوگا تو زندگی کے کسی بھی موڑ پر ہماری نسل گمراہ فرقوں کے دام فریب میں  آ سکتی ہے۔
آج ملت اسلامیہ کی سب سے زیادہ سستی اسی عقائد کے باب میں ہے جس کی وجہ سے روز بروز نہ صرف فتنے بڑھ رہے ہیں بلکہ ہمارے گرد و پیش فتنوں کا سیلاب امڈ پڑا ہے، آئے دن ہمارے لڑکے اور لڑکیاں ارتداد کی لہر دین و ایمان سے ہاتھ دھو رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار مسجد نمرہ کونڈوا میں علماء و زعماء امت کے تربیتی پروگرام سے دارالعلوم دیوبند کے استاذ اور فرقۂ باطلہ کی تخریب کاری پر خاصی دسترس رکھنے والے مولانا شاہ عالم گورکھپوری نے کیا۔
خطاب جاری رکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ
ہم نے بچوں کو صرف معاشرے کی بنیاد پر مسلمان بنا رکھا ہے دلائل کی بنیاد پر نہیں؛ یہی وجہ ہے کہ آج کل بڑی تعداد میں ہمارے بچے اور بچیاں بآسانی فتنوں کا شکار ہو رہے ہیں،
مولانا گورکھپوری نے کہا کہ اگر ہم بچوں کو عقائد اور دلائل دونوں یاد کروا دیں تو پھر وہ راسخ العقیدہ ہونے کے ساتھ بروقت باطل  کا منہ بھی بند کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ دیگر شہروں کی طرح پونے میں بھی دبے پاؤں ہندومت، شکیلیت، قادیانیت اور  شیعیت کے بڑھتے قدم پر باندھ لگانے کے لیے مولانا شاہ عالم نے ذمہ داران مساجد و مدارس سے اپیل کی ہے کہ اپنے اپنے اداروں میں تحفظ ختم نبوت کا شعبہ قائم کریں، ضلعی سطح پر علماء کرام کی ایک باڈی بنائیں تاکہ ہر فتنہ کا بروقت سدباب ہو سکے۔
قارئین کو بتا دیں کہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس تحفظ ختم نبوت پورے ہندوستان میں مسلمانوں کو ذہنی و فکری ارتداد سے بچانے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہی ہے اسی فکر کو آگے بڑھاتے ہوئے شہر پونہ میں پہلی بار ختم نبوت کے شعبہ کا افتتاح کیا گیا، جس کی ذمہ داری مدرسہ رشیدیہ کے روح رواں مولانا شاہد قاسمی اور انکے رفقاء کے کاندھوں پر رکھی گئی ہے۔
اس پروگرام میں شہر کے علماء و دانشوران نے ہر فتنہ کی روک تھام کیلئے ہر آن مستعد رہنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔
اس موقع پر ہفت روزہ ملی بصیرت ممبئی کے ایسوسی ایٹ ایڈیٹر  غلام مصطفی عدیل قاسمی کے ہمراہ جوائنٹ ایڈیٹر مفتی غلام رسول قاسمی، مفتی شاہد قاسمی، مفتی شاکر خان قاسمی، جناب قاری ادریس، مولانا مزمل، مولانا شہاب الدین، مولانا ابرار قاسمی، مولانا شاکر رحمانی، مفتی وحید الزمان صدیقی مولانا عمیر کے علاوہ کثیر تعداد میں علماء و زعماء موجود تھے، آخر میں مہمان مکرم مولانا شاہ عالم گورکھپوری کی دعاء پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا۔

Comments are closed.