Baseerat Online News Portal

میں روزے سے ہوں

 

 

لب پہ ہیں قرآن کی آیات میں روزے سے ہوں

دل میں ہے ایمان کی سوغات میں روزے سے ہوں

 

پیار لہجے میں ہو لب پر دلنشیں مسکان ہو

اس طرح کرنی ہے مجھ کو بات میں روزے سے ہوں

 

پیش کش ہے مجھ کو روزے کے عوض فردوس کی

رحمتوں کی مجھ پہ ہے برسات میں روزے سے ہوں

 

روزہ داروں کے فضائل کو بتانے کیلئے

ہیں رسولِ دیں کے فرمودات میں روزے سے ہوں

 

ماہِ رمضاں کا تقاضہ ہے نظر کے سامنے

میرے بس میں ہیں مرے جذبات میں روزے سے ہوں

 

گھر میں ہر ہر چیز ہے اور میں ادھر مائل نہیں

نفس کو دیدی ہے میں نے مات میں روزے سے ہوں

 

نیکیوں کی رُت ہے یہ موقع غنیمت ہے بہت

بیش قیمت ہیں مرے دن رات میں روزے سے ہوں

 

مفلسوں محنت کشوں اور فاقہ مستوں کے لئے

جاگ اٹھے ہیں میرے احساسات میں روزے سے ہوں

 

اس مبارک ماہ میں خوشنودیِ رب کیلئے

کس قدر روشن ہیں امکانات میں روزے سے ہوں

 

از زمیں تا آسماں انوار ہی انوار ہیں

بے بہا ہیں رب کے احسانات میں روزے سے ہوں

 

اپنے ہاتھوں سے خدا روزوں کی دیتا ہے جزا

واہ رے یہ حدِ انعامات میں روزے سے ہوں

 

اللہ اللہ کتنے دل افروز ہیں پر نور ہیں

بدلے بدلے میرے معمولات میں روزے سے ہوں

 

میں نذیری ہوں خدا کے فضل کے سائے تلے

مجھ سے کتراتی ہیں خود آفات میں روزے سے ہوں

 

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو

Comments are closed.