ترکیہ اور شام میں زلزلے کے بعد انسانی امدادمیں اضافہ ہوا ہے: سعدات اونال

بصیرت نیوزڈیسک
سفیر سعدات اونال، اقوام متحدہ میں ترکیہ کے مستقل نمائندے سفیر سیدات اونال نے کہا ہے کہ ترکیہ اور شام کو متاثر کرنے والی آفات کے بعد، انسانی تعاون امید کی کرن پیدا ہوگئی ہے اور اس طرح شام کے بحران کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
اونال نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے بارے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ 6 فروری کو ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے کی وجہ سے شام میں انسانی صورتحال کو مزید خراب ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مذاکرات شام میں تباہی کے بحران کو حل کرنے کی فوری ضرورت کی تصدیق کرتی ہے۔
اونال نے کہا کہ ترکیہ نے شروع ہی سے شام کا مستقل حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق سیاسی عمل کے ذریعے تلاش کیا جا سکتا ہے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل میں تعطل نے زمینی صورتحال کی سنگینی میں اضافہ کیا ہے اور پہلے سے موجود بے بسی کے احساس کو تقویت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے حوالے سے ترکیہ کی ترجیحات "سیاسی عمل میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور شام کی علاقائی سالمیت اور سیاسی اتحاد کا تحفظ کرنا ہے۔
اونال نے کہا کہ بلاتعطل انسانی رسائی میں سہولت فراہم کرنے اور پناہ گزینوں کی محفوظ، رضاکارانہ اور باوقار واپسی کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا سرحد پار امدادی طریقہ کار لاکھوں شامیوں کے لیے "لائف لائن” کا کام کرتا ہے، اونال نے کہا کہ شام کے ساتھ ملنے والے دو اضافی سرحدی چوکیوں کو مزید فعال بنانا فائدہ مند ہوگا۔
اونال نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سرحدی گزرگاہوں کو بہتر طریقے سے استعمال کر نے کے لیے انسانی امداد میں اضافہ کرے۔
انہوں نے اس تناظر میں سرحد پار امدادی میکانزم کے مینڈیٹ کو بڑھانے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے عطیہ دہندگان کے لیے زیادہ قابل اعتبار اور قابل اعتماد ماحول فراہم ہوگا۔
اونال نے کہا کہ ترکیہ شام کے اندر امدادی کاروائیوں اور نقل و حمل کی بھی حمایت کرتا ہے اور تمام متعلقہ فریقوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔
Comments are closed.