نسلِ نو کی تربیت کیلیے ذمہ داران کا متحرک رہنا بے انتہا ضروری: مولانا شفیق احمد قاسمی

جونپور(اشرف شیرازی)
کھیتاسرائے تھانہ حلقہ کے قصبہ مانی کلاں میں واقع مسجد جنت الفردوس میں جمعیۃ علمائے ہند کے زیر اہتمام فضیلت محرم و جلسہ اصلاح معاشرہ کے عنوان سے جلسہ منعقد کیا گیا، جس کی صدارت مولانا رفیع الدین اور سرپرستی مولانا عبد الحنان نے فرمائی ، وہیں نظامت کے فرائض مولانا فخرالدین قاسمی نے انجام دئیے، پروگرام کا آغاز حافظ طہ نے تلاوت قرآن پاک سے فرمائی، جس کے بعد نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیلیے محمد حذیفہ کو مدعو کیا گیا۔
اس موقع پرمجمع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا شفیق قاسمی نے کہا کہ ہمیں اپنی فکر کرتے ہوئے اپنے بچوں اور ماتحتوں کی حفاظت کرنا بہت ہی ضروری ہے، آج معاشرے میں طرح طرح کی تیاریوں سے ہمارے بچوں کو مدارس و مکاتب سے دور کرنے کی تدبیریں چل رہی ہیں، ہمارے بچوں کے دلوں سے شرم و حیا کو نکال کر انہیں بے حیا بنا کر دین و ایمان سے دور کرنے کا آج ماحول بنایا جا رہا ہے، مزید انہوں نے کہا کہ ہماری ماؤں بہنوں کو فارغ وقتوں میں قرآن و حدیث کا مطالعہ کرنا بہت ہی ضروری ہے، کیوں کہ تربیت انہیں کی گود سے ہوتی ہے، انہیں اپنے بچوں کے ما تحت بہت ہی متحرک ہونا چاہیے مزید انہوں نے کہا کہ قرآن جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ تم اپنی نگاہوں اور شرم گاہوں کی حفاظت کرو، کیوں کہ ابتداء آنکھوں سے ہو کر شرم گاہ تک ہمیں لا کھڑا کر دیتی ہے، آج موبائل کی وجہ سے ہمارے گھروں میں بے حیائی عام ہوتی جا رہی ہیں،روزانہ کی رپورٹ ہمیں حیران کرتے جا رہے ہیں، ہمیں بچیوں کی تربیت کو لیکر مکمل کوشاں رہنا چاہیے۔
مولانا وسیم احمد شیروانی نے حاضرین مجلس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرہ تبھی پاک ہو سکتا ہے جب ہر انسان اس کا آغاز خود سے کرے، ورنہ دوسروں پرچھوڑنے سے معاشرے کی اصلاح ہونے سے رہی، مزید انہوں نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم سرخ رو اور کامیاب ہو جائیں تو قرآن کی تعلیمات پر ہمیں عمل کرنا بے انتہا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ آج معاشرے میں محرم الحرام کو لیکر طرح طرح کی خرافات و بدعات جنم لے رہی ہیں، اس مہینے کو منحوس گردانا جاتا ہے، لوگ اس مہینے میں اپنی کوئی تقریب انجام نہیں دیتے۔ اخیر میں مولانا وسیم احمد شیروانی نے ملک میں امن و امان کی سلامتی کیلئے دعا کرائی، حافظ رشیدالدین نے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر حافظ رضوان، مولانا عمران، مولانا فہیم، مولانا عبید اللہ و دیگر لوگ موجود رہیں۔

 

Comments are closed.