پاکستانی لڑکےسے ’انسٹاگرام پر دوستی‘، لڑکی کی بغیر پاسپورٹ لاہور جانے کی کوشش

جئےپور(ایجنسی)راجستھان کے دارالحکومت جے پور سے ’لاہور میں دوست سے ملنے جانے کی کوشش‘ کرنے والی سولہ سالہ لڑکی نے پولیس اور انٹیلیجنس حکام کو چکرا کر رکھ دیا۔
پولیس نے 16 برس کی ایک لڑکی کو ایئرپورٹ سے حراست میں لینے کے بعد کہا تھا کہ اُس کا تعلق پاکستان سے ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق جمعے کو پولیس نے ایک لڑکی کو اس وقت ایئرپورٹ سے حراست میں لیا جب وہ بغیر پاسپورٹ اور ویزہ کے پاکستان کے لیے ٹکٹ بُک کر رہی تھیں۔
ابتدائی طور پر پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کا نام غزل پروین ہے اور وہ لاہور کی رہائشی ہیں۔ وہ تین سال قبل اپنی خالہ کے ساتھ انڈیا پہنچی تھیں۔ دونوں ضلع سکار کے شری مدھوپور میں مقیم ہیں۔
پولیس کے مطابق لڑکی کے بیان کے بعد فوری طور پر انٹیلیجنس حکام کو آگاہ کیا گیا اور اس دوران کئی سینیئر حکام بھی تھانے پہنچ گئے۔
پولیس اور انٹیلیجنس کے اہلکاروں نے لڑکی کے بتائے گئے پتے پر مذکورہ علاقے میں گھر گھر جا کر معلومات اکھٹی کرنے کی کوشش کی مگر کامیابی نہ ملی۔
چند گھنٹے بعد لڑکی نے بتایا کہ وہ غزل نہیں ہےاور وہ اپنی بہن کے ساتھ جے پور کے قریب چومو میں پڑھائی کے سلسلے میں مقیم ہیں۔
انہوں نے پولیس کو بتایا کہ انسٹاگرام پر لاہور کے ایک لڑکے سے دوستی ہوئی جس نے پاکستان آنے کے لیے ’غزل‘ کا نام استعمال کرنے اور ایئرپورٹ سے ٹکٹ لے کر آنے کا طریقہ بتایا۔
پولیس کے مطابق لڑکی نے تاحال واضح طور پر نہیں بتایا کہ وہ اپنے والدین کے پاس واپس جانا چاہتی ہے یا نہیں۔
پولیس نے لڑکی کو جے پور ایئرپورٹ تک پہنچانے والے دو لڑکوں کو حراست میں لے کر تفتیش کی ہے۔
اسی قسم کے دو واقعات حال ہی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ منگل کو 34 برس کی انجو نے پاکستان کے فیس بک دوست سے خیبر پختونخوا میں شادی کی ہے۔
انجو کا تعلق اترپردیش سے ہے اور راجستھان کے ضلع الور میں رہائش پذیر تھیں۔
2007 میں انہوں نے اروند نامی شخص سے شادی کی تھی۔ ان کی 15 برس کی ایک بیٹی اور چھ سال کا بیٹا ہے۔
اسی طرح ایک پاکستانی خاتون سیما غلام حیدر بھی اپنے چار بچوں سمیت نیپال کے راستے بھارت پہنچی تھی۔ ان کی پب جی کے ذریعے سچن نامی شخص سے دوستی ہوئی تھی۔ بھارت پہنچنے پر اس خاتون نے ہندو مذہب اختیار کیا تھا۔
اس نے صدر جمہوریہ سے شہریت کی درخواست بھی کی ہے۔

Comments are closed.