Baseerat Online News Portal

روسی ہیکرز جرمن پاور گرڈ کے لیے خطرہ، جرمن فوج کے ماہرکی تنبیہ

بصیرت نیوزڈیسک
جرمن فوج کے ایک ماہر اور جرمنی کے سائبر سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اور جرمن مسلح افواج کے وائس ایڈمرل تھوماس ڈاؤم نے ملک کو لاحق سائبر حملوں کے خطرات کی سنگینی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ روس جرمنی کے لیے اس ضمن میں سب سے بڑا خطرہ ہے اور یہ کہ روسی ہیکرز جرمن پاور گرڈ پر حملہ کر سکتے ہیں۔

یکم اگست کو جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے ایک مغربی شہر رائن باخ میں سائبر اینڈ انفارمیشن ڈومین سروس کا افتتاح وفاقی جرمن وزیر دفاع بورس پِسٹوریس نے کیا۔ اس موقع کی مناسبت سے جرمن مسلح افواج کے وائس ایڈمرل ٹوماس ڈاؤم نے کہا،”مجھے ڈر ہے کہ ہمیں کسی وقت اس حقیقت کا بھی سامنا کر پڑسکتا ہے کہ ہمارا ایک بجلی کا پلانٹ ہی فیل ہو جائے۔‘‘ وائس ایڈمرل ٹوماس ڈاؤم نے کھلے الفاظ میں کہا،” ہمیں خطرہ روس سے لاحق ہے، جبکہ چین، شمالی کوریا اور ایران جیسے ممالک کی ایسی صلاحیتوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

جرمن فوج کے ماہر نے روس سے لاحق خطرات کے دائرہ کار پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بہت سارے ایسے سادہ حملے ہیں جن کا مقصد سرورز کو اوور لوڈ کرنا ہے۔ مثال کے طور پر وفاقی جرمن فوج، جرمن حکومت اور جرمنی کے ہوائی اڈوں کی ویب سائٹس پر ہزاروں درخواستیں پوسٹ کی جاتی ہیں تاکہ ان ویب سائٹس پر لووڈ پڑے۔
جرمنی کے سائبر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے ایک اور امر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ حملوں کے علاوہ مزید جدید ترین حملے بھی کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کے سائبر نظام میں گھسنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا،” ہمارے پاس اس کے لیے مناسب حفاظتی میکانزم موجود ہے۔‘‘

جرمن فوج کے سائبر انفارمیشن روم CIR پر ہی جرمن مسلح فورسز کی سائبر سکیورٹی اور آئی ٹی کی ذمہ داری عائد ہے۔ اس کا کام سائبر حملوں کو روکنا ہے تاہم اس کی ذمہ داریوں میں جرمن فوج کی غیر ملکی تعیناتی کے دوران دشمن کے ریڈیو سگنلز کے مقام کا پتا چلانا انہیں تلاش کرنا اور ڈرونز کو پسپا کرنا بھی شامل ہے۔

Comments are closed.