معاون اردومترجم کے امیدواروں کا بہاراقلیتی کمیشن کومکتوب

دستاویزی شرائط مکمل کرنے والوں کی فائنل لسٹ میں تاخیرکاکوئی جوازنہیں،انصاف کویقینی بنایاجائے
پٹنہ،سہرسہ3اگست(پریس ریلیز)
معاون اردومترجم کے امیدواروں نے بہاراقلیتی کمیشن کے نونامزدچیئرمین کومکتوب بھیج کراپیل کی ہے کہ وہ بہارسرکارکے سامنے ہمارے مسائل کورکھے۔ڈاکیومنٹ ویری فکیشن کے بارہ مہینے کے بعدبھی اب تک فائنل لسٹ جاری نہیں کی گئی ہے اورجن لوگوں کانئے این سی ایل کامسئلہ نہیں ہے،ان کی بھی لسٹ روک رکھی گئی ہے جوسراسرناانصافی ہے۔امیدواروں نے اقلیتی کمیشن کے نونامزدچیئرمین ریاض الحق کولکھے مکتوب میں یہ بھی کہا کہ جنرل،ای ڈبلیوایس کے وہ امیدوارجن کی دستاویزات دسمبر2019سے پہلے کی ہیں (جوبی ایس ایس سی کی شرط کے مطابق ہیں)،اسی طرح اوبی سی،ایس سی ایس ٹی کے وہ امیدوارجن کے پاس بی ایس ایس سی کی شرط کے مطابق پرانااین سی ایل ہے،ان کی لسٹ جاری کرنے میں کوئی تکنیکی رکاوٹ نہیں ہے لیکن افسران کی اردودشمنی کانتیجہ ہے کہ اب تک کسی کی لسٹ جاری نہیں کی گئی ہے۔اگرمینس کے رزلٹ کے بعداورکونسلنگ کے بعدکارروائی صحیح سمت میں چلتی اوربی ایس ایس سی کے افسران کی نیت درست ہوتی تواب تک بحالی کی کارروائی بھی مکمل ہوچکی ہوتی لیکن افسران کے متعصبانہ رویے سے اب تک فہرست روکی رکھی گئی ہے۔چنانچہ بہار اقلیتی کمیشن اس معاملے کومحترم وزیراعلیٰ،نائب وزیراعلیٰ،چیف سکریٹری اوربہاراسٹاف سلیکشن کمیشن کے سربراہ کے سامنے اٹھاکرترجیحی طورپریہ مسئلہ حل کرے اورکم از کم ان امیدواروں کی فہرست جاری کرائے جن کی دستاویزات بی ایس ایس سی کی شرط کے مطابق ہیں،ایسے امیدوارآٹھ سوکے قریب ہیں،کچھ لوگوں کے لیے سبھوں کی لسٹ روکے رکھنااردوکے ساتھ متعصبانہ رویہ کے مترادف ہے۔بہاراقلیتی کمیشن کایہ اردوپربڑااحسان ہوگااورہم سب ان کے شکرگزارہوں گے۔یہ مطالبہ اشرف عالم،نصرت،صدف جہاں،اکرام،اقبال احمد،فیاض الدین اور دیگر امیدواروں نے کیاہے۔
امیدواروں نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ اورحکومت بہاراردوکے تئیں سنجیدہ رہی ہے لیکن کچھ افسران ہیں جورخنے ڈالتے رہے ہیں،حکومت بہارکواگراقلیتوں کا اعتماد جیتناہے تواسے ایسے افسران کی ذمہ داری طے کرنی چاہیے۔وزیراعلیٰ کوبہاراسٹاف سلیکشن کمیشن کے سربراہ کوذمہ داربناتے ہوئے سوال کرناچاہیے کہ جن کی دستاویزات مکمل ہیں ان کی لسٹ کے اجراء میں تاخیرکاکیاجوازہے؟ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ان کی لسٹ جاری کرنے میں کوئی تکنیکی رکاوٹ نہیں ہے۔ کورٹ میں ان لوگوں کامعاملہ ہے جن کے پاس بی ایس ایس سی کی شرائط کے مطابق پرانااین سی ایل نہیں ہے لیکن جن کے پاس پرانااین سی ایل ہے یاجوجنرل زمرے کے ہیں یاای ڈبلیوایس کے وہ امیدوارجن کے پاس د سمبر 2019سے پہلے کاای ڈبلیوایس سرٹیفکیٹ ہے،ان کی لسٹ روکے رکھنااردومخالف ذہنیت کاعکاس ہے۔چنانچہ بہارکے اردواداروں،ملی تنظیموں،سیاسی شخصیات اور بااثرافرادکوآگے آکراردوکے ساتھ انصاف کویقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
امیدواروں نے یہ بھی کہاکہ ابھی جدیوایک طرح سے انتخابی مہم چلارہی ہے اوراس کے مسلم لیڈران مسلمانوں کے درمیان بہارحکومت کی صاف شبیہ اوراقلیت نواز شبیہ پیش کرنے کی کوشش میں ہیں،ایسے میں ضروری ہے کہ ان ناانصافیوں پران کی توجہ مبذول کرائی جائے۔عظیم اتحادکی جماعتیں اگرچاہتی ہیں کہ اقلیتوں کا اعتماد برقرار رہے توانھیں اقلیتی مسائل کوحل کرناہوگا۔
Comments are closed.