اسرائیلی فوج غزہ کےالشفا ہسپتال میں داخل، مزید قتل عام، گرفتاریاں
بصیرت نیوزڈیسک
بدھ کی صبح سویرے اسرائیلی قابض فوج نے غزہ شہر کے مغرب میں واقع الشفاء میڈیکل کمپلیکس کا محاصرہ کرنے اور گذشتہ چھ دنوں کے دوران بار بار بمباری کرنے کے بعد اس پر دھاوا بول دیا۔ قابض فوج کی بھاری نفری ہسپتال کے اندر داخل ہوگئی ہے جہاں مزید قتل عام کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
الشفا میڈیکل کمپلیکس کے ذرائع نے الجزیرہ کو اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے ہسپتال کے اندر موجود ادویات اور طبی آلات کے ایک گودام کو دھماکے سے اڑا دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں متعدد بے گھر، بیمار اور زخمی افراد کو گرفتار کیا۔
الشفاء ہسپتال کے ایمرجنسی سپروائزر ڈاکٹر عمر زقوت نے تصدیق کی کہ قابض فوج نے ہسپتال کے زیادہ تر گیٹس کو دھماکے سے اڑا دیا اور وہاں گیٹوں کے قریب موجود لوگ شہید ہوگئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ طبی ٹیمیں زخمیوں کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں، قابض فوج نے بے گھر ہونے والوں میں سے بہت سے لوگوں کو حراست میں لیا اور ان کی آنکھوں پر پٹیان باندھ دی، ان کے کپڑے اتار دیے، اور انھیں نامعلوم منزل پر لے گئے۔ ابتدائی طور پرالشفاء کمپلیکس میں برنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر احمد مقلاتی نے الجزیرہ کے ذریعہ ایک پریس بیان میں رپورٹ کیا کہ "اسرائیلی ٹینک اور بلڈوزر میڈیکل کمپلیکس کے کیمپس میں داخل ہو گئے ہیں۔”
میڈیکل کمپلیکس کے اندر موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی قابض گاڑیوں نے کمپلیکس کے مغربی حصے پر دھاوا بول دیا۔ حملہ آور علاقے میں محکمے کے دروازے اور دیواریں اڑا دیں۔
غزہ میں وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ قابض فوج مریضوں، بے گھر افراد اور ہسپتال کے اندر پھنسے طبی عملے کے خلاف قتل عام کر رہا ہے اور وہاں پر موجود 9,000 افراد کی زندگی خطرے میں ہیں۔
Comments are closed.