مسلم خواتین کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس کرنے اور ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات کی منصوبہ بندی کرنے پر کلڈکا پربھاکر بھٹ کی گرفتاری کا مطالبہ

منڈیا (پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ریاستی جنرل سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ نے سنجے سرکل منڈیا میں منعقد احتجاجی مظاہرے سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ منڈیا ضلع میں ہنومان جینتی کانفرنس میں خطاب کرنے والے ہندو تنظیم کے رہنما کلڈکا پربھاکرا بھٹہ نے مسلم خواتین کے خلاف توہین آمیزاورہتک آمیز ریمارکس کئے ہیں۔ اس نے یہ جھوٹ بول کر مسلم خواتین کی اخلاقیات کو تہس نہس کیا کہ مسلم خواتین لو جہاد کے نام پر دھوکہ دیتی ہیں۔ پربھاکرا بھٹا نے منڈیا کی رہنے والی ایک مسلم طالبہ مسکان کے بارے میں بات کی کہ اس کا القاعدہ دہشت گرد تنظیم سے روابط ہیں۔ مسلم طالبات کے تعلیمی مستقبل کو برباد کرنے کے ارادے سے معاشرے کو اس سے ہوشیار رہنے کا غلط پیغام دینا سراسر بربھاکر کی اشتعال انگیزی ہے۔ معاشرے میں ایسا ماحول پیدا کرنے کے لیے جہاں مسلم کمیونٹی کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ ”مسلمان ٹیکس ادا کرنے والے نہیں ہیں، وہ دھوکہ باز ہیں ”۔ اس اشتعال انگیز تقریر کا بنیادی مقصد ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی کوشش کرنا ہے۔ اس سلسلے میں کلڈکا پربھاکر بھٹہ کے خلاف پہلے ہی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ لیکن یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ محکمہ پولیس نے اب تک اس شرپسند کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے منڈیا ضلعی صدر سادات نے اپنی تقریر میں کسی بھی سیاسی دباؤ کے آگے نہ جھکتے ہوئے غنڈہ ایکٹ کے تحت شرارت کرنے والے پربھاکر بھٹہ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ ضلع کلکٹر کے ذریعہ چیف منسٹر کو اپیل پر مشتمل عرضداشت سونپا گیا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں کارکنان اور عوام شریک رہے۔
دلت ریاستی قائدین پروفیسر۔ ہری رام، بی ایس پی کے ضلع صدر سرینواس، ایس ڈی پی آئی کے ضلع جنرل سکریٹریز مختار، اصغر، سکریٹری عتیق، ویم مہیلا سنگھانے نکھت تاج، مہر النساء، شیو شکتی سنگھانے پرمیلا، مولانا نعیم اللہ صاحب، ایڈوکیٹ چند پاشا اور دیگر کارکنان موجود تھے۔
Comments are closed.