Baseerat Online News Portal

چند اہم تجاویز پر حتمی فیصلے کے ساتھ جمعیت علماء نیپال کا پروگرام بحسن وخوبی اختتام پذیر

نیپال سے انوارالحق قاسمی کی خصوصی رپورٹ
ضلع روتہٹ میں واقع چندر نگاہ پور کے’ امن ہوٹل’ میں مسلمانوں کی محبوب ترین جمعیت”جمعیت علماء نیپال” کا ایک تربیتی پروگرام آج بروز سنیچر (15/رجب المرجب 1445ھ بمطابق 27/فروری 2024ء )منعقد ہوا،جس میں جمعیت علماء نیپال کے ذمے داران و ممبران سمیت ضلعی ذمے داران نے کی شرکت۔
پروگرام کا آغاز مولانا قاری اسرار الحق قاسمی کی سحر انگیز تلاوت قرآن سے ہوا۔
بعدہ صدر جمعیت علماء نیپال مفتی محمد خالد صدیقی کا جادو بیان خطاب ہوا۔جس میں صدر جمعیت نے آئندہ کے طریقہ کار کا خاکہ پیش کرتے ہوئے جمعیت کے ممبران سے معاونت کی اپیل کی اور کہا کہ:”جمعیت علماء نیپال” میری ذاتی تنظیم نہیں ہے،بل کہ یہ ہر فرد مسلم کی تنظیم ہے اور جمعیت کی ترقی فرد واحد سے کبھی ممکن بھی نہیں ہے؛ بل کہ جمعیت کی ترقی، ہم تمام کی جدو جہد سے ہی ممکن ہے؛اس کے لیے تمام ممبران جمعیت،جمعیت کو کم ازکم مہینے میں تین(3)دن دینے کا پختہ عزم کریں ! اور اخلاص و للہیت کے ساتھ جمعیت کا کام کریں – ان شاءاللہ – بہت جلد آپ کی محنتوں سے جمعیت مزید ترقیات کا سفر طے کرےگی۔ صدر جمعیت نے مزید کہا کہ : جمعیت علمائے نیپال کا کام ہینڈ پمپ گاڑنا یا جگہ جگہ عمارتیں بنوانا نہیں ہے؛بل کہ جمعیت کا کام مسلمانوں کے موجودہ مسائل کا حل ہے۔
جنرل سکریٹری جمعیت علماء نیپال: قاری محمد حنیف عالم قاسمی مدنی نے جمعیت سے متعلق چند اہم تجاویز پیش کی، جن میں سے ایک اہم تجویز”مسلم مسائل کے حل پر ایک سیمینار کا انعقاد” بھی ہے۔ ماشاءاللہ! سیمینار کے انعقاد پر سبھوں کا اتفاق ہوا اور اس کے لیے تین مقامات :(1) کاٹھمانڈو (2)براٹ نگر (3) بیرگنج میں سے کاٹھمانڈو کا انتخاب عمل میں آیا۔ اس کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان- ان شاءاللہ – جلد ہی کردیا جائے گا۔
اور دوسری اہم تجویز "وفاق المدارس الاسلامیہ کی تشکیل” ہے۔ اس اہم پر سبھوں کا اتفاق ہوا اور پھر اس کے لیے چند افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جس کے ذمے میں یہ اہم ذمے داری پیش کی گئی ہے اور اس کمیٹی کو اس کے لیے انتہائی جاں فشانی کی تلقین کی گئی ہے۔ اس پروگرام میں اور بھی دیگر بہت سی تجاویز پیش کی گئی ہیں،جنھیں جمعیت علمائے نیپال کے ذمے داران وکارکنان نے پاس کیا ہے۔ اور ان اہم قراداد تجاویز کو بہت جلد "جمعیت علماء نیپال” روبہ عمل لانے کی سعی کرےگی۔
پروگرام میں مولانا شفیق الرحمن قاسمی،مفتی شمیم مکی،ہارون خان مظہری،مولانا عزرائیل مظاہری،قاری حنیف ندوی،مولانا کلام الدین قاسمی ،مولانا علی اصغر مدنی،مولانا اکرم قاسمی،قاری شہاب الدین عرفانی،انجینئر عبدالجبار، مولانا شوکت مدنی، مولانا اسعد اللہ مظاہری،مولانا خیر الدین مظاہری،مولانا معین الدین قاسمی،مولانا جواد عالم مظاہری، مفتی ظہور قاسمی ،مولانا صابر مظاہری،قاری درخشید انور،مولانا رحمت اللہ مدنی، مولانا ثناءاللہ ندوی،مولانا انیس الرحمن،مولانا عیسیٰ مفتاحی،مفتی عارف قاسمی،قاری مسیح اللہ،مولانا امجد قاسمی اور نیپال مسلم میڈیا کے ذمے دار:جناب اشتیاق سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی۔

Comments are closed.